"ZIC" (space) message & send to 7575

سُرخیاں‘ متن اور ٹوٹے

پاناما کیس کا فیصلہ ملک و قوم کے لئے بہتر ہو گا: نوازشریف
وزیر اعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''پاناما کیس کا فیصلہ ملک و قوم کے لیے بہتر ہو گا‘‘ اگرچہ میرے لیے تو بہتر نہیں ہو گا کیونکہ آخر یہ دن بھی آنا ہی تھا اور اب صرف قطری شہزادے کی کسر باقی ہے کیونکہ اگر اسے بُلا لیا گیا تو سمجھیے کہ اگلی پچھلی ساری کسر نکل جائے گی اور مخالف وکیل سوال کر کر کے ہی اس غریب کی مت مار دیں گے‘ اگرچہ اس سے خط اس شرط پر لیا گیا تھا کہ اسے عدالت میں نہیں آنا پڑے گا اور اگر اس نے آنے سے انکار کر دیا تو بھی کام خراب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''ملکی ترقی کو پیچھے کھینچنے والے ناکام رہے‘‘ اس لیے عدالت کو کم از کم ملکی ترقی ہی کا کچھ خیال کرنا چاہیے کہ اگر میں نہ رہا تو اس ملک کا کیا بنے گا‘ نیز تیز رفتار ترقی کے جو دعوے کئے جاتے ہیں‘ آخر ان میں کچھ سچائی تو ہو گی ہی‘ تاہم زیادہ دعوئوں سے بھی سارا کام مشکوک ہو گیا ہے، حتّیٰ کہ میرے حق میں جھوٹ بول بول کر میرے وزیروں‘ مشیروں کے مُنہ ہی ٹیڑھے ہو گئے ہیں جیسے لقوے کی شکایت ہو گئی ہو‘ ہیں جی؟ آپ اگلے روز لندن پہنچ کر صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ 
شور مچانے والے واویلا کرتے رہیں گے
پاکستان آگے بڑھتا رہے گا: شہباز شریف
خادم اعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ ''شور مچانے والے واویلا کرتے رہیں گے‘ پاکستان آگے بڑھتا رہے گا‘‘ لیکن کسی کو اس بات کا یقین ہی نہیں آ رہا؛ حالانکہ یہ بیان روزانہ کی بنیاد پر دیا جا رہا ہے جس سے ہمیں بھی شک پڑ گیا ہے کہ کہیں ملک آگے کی بجائے پیچھے تو نہیں جا رہا؛ تاہم اگر پیچھے بھی جا رہا ہو تو بھی حرکت میں برکت ہے اور ہو سکتا ہے اس کی بہتری پیچھے جانے ہی میں ہو۔ بہرحال ہو گا وہی جو اللہ کو منظور ہو گا اور اللہ میاں ہمارے کارہائے نمایاں کو بھی بغور دیکھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''سی پیک حقیقی معنوں میں گیم چینجر ثابت ہو رہا ہے‘‘ اگرچہ چھوٹے صوبے اب بھی اس سے مطمئن نہیں ہیں کہ مغربی روٹ کو خفیہ کیوں رکھا جا رہا ہے تو انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ خفیہ رکھ کر انہیں حیران ہونے کا موقع دے رہے ہیں کہ جب یہ ظاہر ہو گا تو سب کے ہاتھوں کے طوطے اُڑ جائیں گے، اس لیے انہیں چاہیے کہ اپنے اپنے طوطوں کو مضبوطی سے پکڑے رکھیں کیونکہ ایک دفعہ ہاتھ سے نکل گئے تو وہ دوبارہ دستیاب نہیں ہوتے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ڈیجیٹل لائبریری کا افتتاح اور ڈی جی رینجرز سے ملاقات کر رہے تھے۔
قطری شہزادہ عدالت میں پیش ہونے کو تیار ہے: دانیال عزیز
نواز لیگ کے رہنما دانیال عزیز نے کہا ہے کہ ''قطری شہزادہ عدالت میں پیش ہونے کو تیار ہے‘‘ اور یہ بھی جماعت کا مورال بلند کرنے کے لیے کیا ہے ورنہ وزیر اعظم کی حمایت میں یہ میرا پانچ سو ساٹھواں بیان ہے اور میرے ساتھ وزارت کا جو وعدہ کیا گیا تھا اُسے وہ بھول گئے ہیں۔ علاوہ ازیں قطری شہزادے کو تو عدالت کی طرف سے بلایا بھی نہیں جانا چاہیے کیونکہ آخر وہ شہزادے ہیں جبکہ اسی طرح حسین نواز اور حسن نواز کے شہزادے ہونے میں کوئی شک نہیں ہے کیونکہ اگر وزیر اعظم صاحب کو اپوزیشن والے بھی بادشاہ تسلیم کر چکے ہیں تو ان کے صاحبزادگان کے شہزادے ہونے میں کیا شک ہے جبکہ ان کی شہزادگی کا اس سے بڑا ثبوت اور کیا ہو سکتا ہے کہ نو عمری میں ہی انہوں نے اربوں کما لیے تھے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خاں مفروضے کی بنیاد پر اپنی منشا کے مطابق عدالت سے فیصلہ سننا چاہتے ہیں اور چونکہ ہم بھی یہی کچھ کر رہے ہیں‘ عمران خاں ہماری ہی نقل اتار رہے ہیں۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کر رہے تھے۔
جستہ جستہ
سٹنٹس فروخت کرنے والی 115کمپنیوں کے رجسٹرڈ نہ ہونے کا انکشاف۔۔۔۔ سیالکوٹ: ڈاکٹر نے سٹریچر پر لیٹے مریض کو دھکا دے دیا‘ چل بسا۔۔۔۔ ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ اتھارٹی کو تاجروں نے گاڑی لے کر دی۔۔۔۔ عوامی نمائندے تجاوزات خاتمہ میں بڑی رکاوٹ ہیں۔۔۔۔ لاہور: کرپشن میں ملوث معطل درجنوں انسپکٹر‘ سب انسپکٹر بحال‘ ایس ایچ او تعینات‘ پولیس کی ہر ایف آئی آر میں نقائص ہوتے ہیں۔۔۔۔ لاہور ہائیکورٹ: دوا کی جگہ آٹا فروخت کر کے انسانی زندگیوں سے کھیلا جا رہا ہے‘ 20 کروڑ انسانوں کی زندگیوں کا سوال۔۔۔۔ سینیٹ میں وقفہ سوالات: پنجاب ملک دشمن سرگرمیوں پر کئی این جی اوز کو دفاتر بند کرنے کا حکم۔۔۔۔ لاہور: میڈیسن مافیا غیر معیاری ادویات بنا کر مارکیٹ میں لے آیا۔
یہ ایک ہی دن چھپنے والی خبریں ہیں جن سے ایک تو وزیر اعلیٰ پنجاب کی گڈگورننس کا اندازہ ہوتا ہے اور صوبے کو کرپشن فری بنانے کا بھی‘ جن کا تازہ ارشاد یہ ہے کہ شفاف پالیسیوں سے کرپٹ افراد کی سیاست ہمیشہ کے لیے دفن ہو جائے گی۔
تکرار‘ تکرار‘ تکرار
ہمارے مخدوم اور خادم اعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے اپنے روز روز کے بیان کو ایک بار پھر دہرانا ضروری سمجھا ہے کہ دامن کرپشن سے پاک ہے‘ دشمن بھی اُنگلی نہیں اٹھا سکتا۔ سوال یہ ہے کہ آپ ہر روز یہ ایک ہی طرح کا بیان دینا کیوں اتنا لازمی خیال کرتے ہیں؟ خدا نخواستہ ایسا تو نہیں کہ آپ اس فارمولے پر عمل کر رہے ہوں کہ ایک جھوٹ کو اتنی بار دہرائو کو لوگ اسے سچ ماننے لگیں۔ یہی کیفیت چیئرمین نیب قمر الزمان صاحب کی ہے جو روزانہ یہ رٹ لگائے رکھتے ہیں کہ نیب کرپشن کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے پرعزم ہے اور اب تو خادم اعلیٰ کے نیلی آنکھوں والے بچے، اورنج لائن ٹرین منصوبے میں بھی اربوں کی کرپشن نکل آئی ہے، جس پر قاف لیگ نے اسمبلی میں تحریک جمع کرا دی ہے۔ آپ کے عہد زریں میں کرپشن کا جو بول بالا ہو رہا ہے اس پر تو خود سپریم کورٹ بار بار صدائے احتجاج بلند کر چکی ہے‘ اگر اس کے ذمے دار آپ نہیں تو اور کون ہے؟
ایک اور تکرار
ہمارے کرم فرما رانا ثناء اللہ صوبائی وزیر قانون پنجاب نے ایک بار پھر کہا ہے کہ کچھ غیر جمہوری قوتیں وزیراعظم کو عہدے سے ہٹانے کی سرتوڑ کوششیں کر رہی ہیں اور اگر عدالتی کارروائی کے ذریعے وزیر اعظم کو ہٹایا جاتا ہے تو قوم اِسے تسلیم نہیں کرے گی۔ بیشک وہ اپنے آپ کو ہی پوری قوم بھی سمجھتے ہوں، لیکن انہیں اطمینان رکھنا چاہیے کہ وزیر اعظم کا بال تک بیکا نہیں ہو گا کیونکہ آج تک کسی چھوٹی بڑی عدالت نے اُن کے خلاف فیصلہ نہیں دیا ہے۔ نیز یہ کہ وائٹ کالر جرائم کو تو ثابت کیا ہی نہیں جا سکتا۔ رانا صاحب خواہ مخواہ پریشان ہو رہے ہیں۔ تاہم احتیاطی پیش بندی کرنے کا انہیں پورا پورا حق حاصل ہے کہ اگر وزیر اعظم کے سزایاب ہونے یا نااہل قرار پانے کا ایک فیصد بھی امکان ہو تو اس کے تدارک کے لیے ایک خفیہ ہتھیار بھی رکھتے ہیں۔ ایک بات اور بھی ہے کہ اگر وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی عدالتی نااہلی کو قوم نے قبول کر لیا تھا تو نوازشریف کی سزا یا نااہلی پر قوم میں کوئی طوفان کیوں کھڑا ہوگا‘ وغیرہ وغیرہ۔
آج کا مقطع
ہنگامہ گرم ہے تو مزہ یہ بھی لے‘ ظفرؔ
تُو دیکھ تو سہی کبھی تنہا بھی آئے گا

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں