"ZIC" (space) message & send to 7575

سُرخیاں‘ متن اور خانہ پُری

دہشت گردوں کو پاکستانیوں کے خون 
کا حساب دینا ہو گا : شہبازشریف
خادم اعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ ''دہشت گردوں کو پاکستانیوں کے خون کا حساب دینا ہو گا‘‘ کہ اب تک انہوں نے کتنے پاکستانیوں کا خون بہایا ہے کیونکہ ہم دیگر مصروفیات کی وجہ سے اس کا حساب نہیں رکھ سکے‘ نیز یہ بھی بتائیں کہ وہ آئندہ کیاارادہ رکھتے ہیں تاکہ ہم اس کا اندراج بھی اپنی کتابوں میں کر سکیں جبکہ ہم اپنے حساب کتاب ہی میں اس قدر الجھے ہوئے ہیں کہ منی ٹریل کا کوئی سرا ہی ہاتھ نہیں آ رہا۔ انہوں نے کہا کہ ''قاتلوں کا صفایا کر کے دم لیں گے‘‘ اور ان 'معززین‘ کے انتباہ کے لیے یہی کافی ہونا چاہیے‘ اس لیے ہماری بیان بازی پر نہ جائیں اور ہم پر ہاتھ ہولا رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ''آخری دہشت گرد کے خاتمے تک مل کر جنگ لڑنی ہے‘‘ اس لیے ان حضرات سے گزارش ہے کہ براہِ کرم آخری دہشت گرد کی نشاندہی کر دیں تاکہ اس کا خاتمہ کر کے سرخُرو ہو سکیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں چینی کمپنی کے سربراہ سے گفتگو کر رہے تھے۔
دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کسی سفارتی یا دیگر
مصلحتوں کو آڑے نہیں آنے دیا جائے گا : چوہدری نثار
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خاں نے کہا ہے کہ ''دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کسی سفارتی یا دیگر مصلحتوں کو آڑے آنے نہیں دیا جائے گا‘‘ یعنی وہ دن ہوا ہوئے جب پسینہ گلاب تھا اور ہماری طرف سے نرم روی کا مظاہرہ ہو رہا تھا لیکن اب بعض اہم حلقوں کی طرف سے ہم پر بھی دبائو بڑھ رہا ہے اور طوعاً و کرہاً اب پنجاب میں بھی رینجرز کو طلب کرنا پڑے گا‘ اس لیے یہ حضرات اگر کچھ عرصہ زمین دوز ہی رہیں تو بہتر ہے اور اگر مال روڈ والا دھماکہ کسی غلط فہمی کا نتیجہ تھا تو آئندہ ضرور احتیاط سے کام لیں۔ انہوں نے کہا کہ ''دہشت گردوں سے آہنی ہاتھ سے نمٹیں گے‘‘ اس لیے آہنی ہاتھوں کی تیاری کا حکم دے دیا گیا ہے جو اُمید ہے کہ جلد دستیاب ہوں گے جبکہ اس دوران یہ ٹریننگ بھی حاصل کر لی جائے گی کہ انہیں دستانوں کی طرح ہاتھوں پر چڑھا کر استعمال کرنا ہے یا یہ خودکار ہوں گے اور اپنے آپ ہی کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ''دہشت گردوں کو کچل کر رکھ دیں گے‘‘ جس کے لیے روڈ رولرز کرائے پر حاصل کرنے کا ارادہ ہے تاکہ انہیں اچھی طرح کچلا جا سکے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
چاروں صوبوں میں دہشت گردی کا حملہ
منصوبہ بندی کے تحت ہوا : خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ''چاروں صوبوں میں دہشت گردی کا حملہ منصوبہ بندی کے تحت ہوا‘‘ حالانکہ یہ کام ویسے ہی کر دینا چاہیے کیونکہ منصوبہ بندی سے کافی وقت ضائع ہوتا ہے اور خودکش بمبار حضرات کو اس طرح 'جنت‘ میں پہنچنے میں تاخیر ہو سکتی ہے جبکہ ہم اپنے سارے کام کسی منصوبہ بندی کے بغیر ہی کر رہے ہیں اور حیران کن نتائج بھی حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ''ہم نے گزشتہ اڑھائی سال میں اپنی زمین دہشت گردوں سے صاف کی ہے‘‘ اور جو بچ رہے تھے انہوں نے نیک چلنی اختیار کر لی تھی چنانچہ ہم بھی ان کے اور ان کے سہولت کاروں کو نظرانداز کرتے چلے آ رہے ہیں اور اگر ان میں سے کوئی منحرف ہو کر دہشت گردی کا ارتکاب کرتا بھی ہے تو یہ اس کا اور اس کے خدا کا معاملہ ہے اور اللہ میاں کی طرف سے انہیں سزا ضرور ملے گی جبکہ ہمیں اپنے وعدے کی پاسداری کا اجر ملے گا۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کر رہے تھے۔
پاک سرزمین پارٹی ایک خاص ایجنڈے 
کے تحت بنائی گئی : عشرت العباد
سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا ہے کہ ''پاک سرزمین پارٹی ایک خاص ایجنڈے کے تحت بنائی گئی‘‘ جبکہ خاکسار بھی کسی ایسے ہی ایجنڈے کا منتظر ہے تاکہ میں بھی کہیں اپنا لُچ تل کر بیٹھ جائوں۔ انہوں نے کہا کہ ''مجرموں کو ڈرائی کلین کرنے پر استعفیٰ دیا‘‘ کیونکہ مجرموں کو ڈرائی کلین کرنے کا بھی ایک وقت ہوتا ہے جس کا خیال رکھنا چاہیے کیونکہ ہم نے کبھی غلط وقت پر ایسا نہیں کیا اور وقت کی یہ قدر تھی جس کے بل بوتے پر میں بارہ سال نکال گیا۔ انہوں نے کہا کہ ''سیاسی اور غیر سیاسی لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی مگر میری بات نہیں مانی گئی‘‘ جبکہ میرے عہد میں اگر خاکسار کو کوئی بات سمجھانے کی کوشش کرتا تھا تو میں فوراً مان جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ''میں مجرموں کی ڈرائی کلیننگ کے خلاف تھا‘‘ اگرچہ این آر او کے ذریعے میری اور متحدہ کے دیگر معززین کی بھی ڈرائی کلینگ ہو چکی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ''کمیونٹی تقسیم ہوئی تو کراچی کے حالات بگڑ سکتے ہیں‘‘ جسے حسبِ سابق اتحاد کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور اگر خاکسار کو موقع دیا جائے تو میں بھی اسے متحدہ کر سکتا ہوں۔ آپ اگلے روز کراچی میں ایک نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کر رہے تھے۔
آپ پاکستان میں نہیں ہوتے تو کوئی لیڈر 
نہیں پوچھتا : ڈاکٹر عاصم حسین
ڈاکٹر عاصم حسین نے آصف علی زرداری سے ملاقات میں کہا ہے کہ ''آپ پاکستان میں نہیں ہوتے تو کوئی لیڈر نہیں پوچھتا‘‘ اگرچہ خود آپ کو بھی کوئی نہیں پوچھتا اور اسی لیے آپ زیادہ تر ملک سے باہر ہی رہتے ہیں اور کلیئرنس ملنے پر ہی چند روز کے لیے واپس آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''مزید بیماریاں لگ گئیں گردے میں تکلیف ہے ‘‘اگرچہ آپ کے اپنے اعضا بھی درست طور پر کام نہیں کر رہے جو آپ کو چیک اپ وغیرہ کے لیے بار بار بیرون ملک جانا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''اپنے دور میں میں نے 380 ملین ڈالر منافع دیا‘‘ اگرچہ اس میں سے بھی اپنا قلیل حصہ میں نے الگ رکھ لیا تھا جبکہ آپ کی خدمت بھی مسلسل کرتا رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ''میڈیا موقع دے تو ایک خاص چیز سامنے لائوں گا‘‘ اگرچہ میری بہت سی خاص باتیں اور چیزیں پہلے ہی منظر عام پر آ چکی ہیں اور مزید کوئی گنجائش بھی نہیں ہے‘ تاہم میری زنبیل میں ابھی اور بھی بہت کچھ باقی ہے جو پولیس اور رینجرز بھی ہزار کوشش کے باوجود اگلوا نہیں سکے۔ آپ اگلے روز کراچی میں سابق صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کر رہے تھے اور‘ اب خانہ پُری کے طور پر یہ تازہ غزل :
محبت کو کہانی کر رہے ہو
یہ کیسی مہربانی کر رہے ہو
ہمارے ساتھ کوئی کام بھی ہے
کہ خالی چھیڑ خانی کر رہے ہو
ہمیں نے ساتھ دینا ہے تمہارا
ہمیں سے بدگمانی کر رہے ہو
اِدھر ایسی ہماری تنگدستی
اُدھر ایسی گرانی کر رہے ہو
وہاں بھی تم نے دھوکا ہی دیا تھا
یہاں بھی بے ایمانی کر رہے ہو
بچا پائو گے کس کس سے یہ دولت
جو اتنی پاسبانی کر رہے ہو
وہاں اپنا کنارہ ٹوٹتا ہے
جہاں یہ بیکرانی کر رہے ہو
کہیں کٹتے نہیں دن اور راتیں
کہیں شامیں سہانی کر رہے ہو
ظفرؔ زندہ ہے اس دوزخ میں فی الحال
جسے جنت مکانی کر رہے ہو
آج کا مقطع
آنکھوں میں سرخیوں کا سفر رُک گیا‘ ظفر
دیکھا تو ہم اسیر تھے نیلے گلاب کے

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں