"ZIC" (space) message & send to 7575

سُرخیاں اُن کی‘ متن ہمارے

پاکستان کا موسم تبدیل ہو رہا ‘ بہار 
کے دن لوٹ رہے ہیں : نوازشریف
وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ''پاکستان کا موسم تبدیل ہو رہا ہے بہار کے دن لوٹ رہے ہیں‘‘ لیکن کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ ہم اس بہار میں کہاں ہوں گے کیونکہ بہار بھی سب کے لیے بہار نہیں ہوتی۔ بلکہ کسی کے لیے خزاں بھی ہو سکتی ہے اور ان لوگوں کے لیے بہت پریشان کن ہو سکتی ہے جنہوں نے بہاریں ہی بہاریں دیکھی ہوں۔ دعا ہے کہ پاکستان کا موسم تبدیل کرنے والوں کو اللہ میاں نیک ہدایت دیں۔ انہوں نے کہا کہ ''ریاست قائداعظم کا اقلیتوں سے کیا ہوا وعدہ نبھانے کی پابند ہے‘‘ تاہم خاکسار یعنی قائداعظم ثانی نے ایسا کوئی وعدہ نہیں کر رکھا حالانکہ قوم سے کئے گئے باقی سارے وعدے پورے کئے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''فسادیوں کے ہاتھوں اقلیتیں بھی متاثر ہوئیں‘‘لیکن انہوں نے اکثریت کو بھی نہیں چھوڑا اور سارے تعاون فراموش کرتے ہوئے ہمارے ساتھ کئے گئے وعدے بھلا دیئے حالانکہ ان کے خلاف کارروائی کرنے والے ہم نہیں بلکہ کوئی اور ہیں اور یہ بات انہیں اچھی طرح معلوم بھی ہے نیز ہماری مجبوریوں کا بھی کچھ خیال نہیں کیا گیا‘ ہیں جی؟ آپ اگلے روز ہولی پر اپنا پیغام جاری کر رہے تھے۔
ملک کو کھویا ہوا مقام واپس 
دلائیں گے : شہبازشریف 
خادم اعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ ''ملک کو کھویا
ہوا مقام واپس دلائیں گے‘‘ کیونکہ ہم نے اس ملک کو جس حال میں پہنچایا ہے اسے سابقہ مقام واپس دلانا بھی ہم ہی پر فرض ہے جبکہ ہزاروں فرائض میں سے ایک یہ بھی ہے چنانچہ باری آنے پر یہ کارنامہ بھی سرانجام دے کر دکھا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ''دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑ رہے ہیں‘‘ اور ساتھ ساتھ ان شرفاء سے کئے گئے اپنے وعدے بھی نبھا رہے ہیں اور جو پکڑ دھکڑ ہو رہی ہے اس میں ہمارا کوئی قصور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''ملک میں انتہا پسندی کی رتی بھر گنجائش نہیں‘‘ تاہم چونکہ چوروں‘ ڈاکوئوں سمیت باقی سارے کام بھی گنجائش کے بغیر ہی ہو رہے ہیں اس لیے یہ بھی جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ ''عسکری قیادت اور قوم ایک صفحے پر ہے‘‘ جبکہ حکومت بھی اس صفحے پر آنے کی کوشش کر رہی ہے۔ امید ہے کہ جلد ہی آ جائیں گے۔ آپ اگلے روز ہولی پر ہندو برادری کو مبارکباد دے رہے تھے۔
ریلوے واحد ادارہ ہے جو ہفتے کی 
چھٹی نہیں کرتا : خواجہ سعد رفیق
وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ''ریلوے واحد ادارہ ہے جو ہفتے کی چھٹی نہیں کرتا‘‘ کیونکہ ہم نے روزانہ اداروں کو بھی آنکھیں وغیرہ دکھانی ہوتی ہیں اور عمران خان کے خلاف بھی بیان دینا ہوتے ہیں اس لیے ہمارے پاس تو اتنا وقت بھی نہیں بچتا کہ اتوار کی بھی چھٹی کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ''افسروں نے میری ہدایت پر ایک چھٹی قربان کر کے ثابت کر دیا ہے کہ وہ ادارے کی ترقی کے لیے کتنا کمٹڈ ہیں۔‘‘ حالانکہ وہ ہفتے والے دن بھی ٹھیک ٹھاک دہاڑی لگا لیتے تھے لیکن آخر قوم کی خاطر قربانی بھی تو کوئی چیز ہے اور اسی طرح حکومت بھی یادگار قسم کی قربانیاں دے رہی ہے اگرچہ اتوار کے دن بھی ہمارا کام چلتا رہتا ہے جس کا پورا حساب رکھا جاتا ہے کیونکہ پاناما کیس میں منی ٹریل نہ رکھنے کی وجہ سے خطرات کے گھنے بادل سروں پر منڈلا رہے ہیں اور لگتا ہے کہ یہ بارش ہو کر ہی رہے گی کیونکہ اگر بادلوں نے برسے بغیر ہی بکھر جانا ہوتا تو اس کا فیصلہ کب کا آ چکا ہوتا۔ اتنی دیر کرنے کی کیا ضرورت تھی۔ آپ اگلے روز اپنے افسران سے گفتگو کر رہے تھے۔
فوجی عدالتوں پر اتفاق رائے موجود
نہیں ہے : مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''فوجی عدالتوں پر اتفاق رائے موجود نہیں ہے‘‘ اگرچہ پیپلز پارٹی والے تو نیم رضامند ہو گئے ہیں لیکن اس پر خاکسار کے
تحفظات جوں کے توں موجود ہیں جس کے لیے ظاہر ہے کہ وزیراعظم صاحب کے ساتھ ملاقات بیحد ضروری ہے جس کا صاحب موصوف نے اب تک کوئی اشارہ بھی نہیں دیا ہے حالانکہ ان کے پاس ان تحفظات کا پورا پورا اور شافی علاج موجود ہے اور اصولی طور پر انہیں ملاقات کے لیے بلا لینا چاہیے تھا کیونکہ انہیں اچھی طرح سے معلوم ہے کہ میرے تحفظات وہ کس آسانی سے دور کر سکتے ہیں جبکہ نیک کام میں ویسے بھی دیر نہیں کرنی چاہیے اور انہیں یہ بھی معلوم ہے کہ خصوصاً آج کل انہیں نیکیاں کرنے اور دعائیں حاصل کرنے کی کتنی ضرورت ہے اور خاکسار کی اگر دعائیں نہیں تو بددعا ضرور لگتی ہے‘ اس لیے اُمید ہے کہ وہ تھوڑے کہے کو بہت سمجھیں گے کہ عقلمند کے لیے اشارہ ویسے بھی کافی ہوتا ہے۔ آپ اگلے روز کو صوابی میں ضلعی امیر عطا الحق درویش کے والد کی وفات پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
سیاست میں رہ کر وزیراعظم بننے 
کی خواہش نہیں : پرویز مشرف
سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ ''سیاست میں رہ کر وزیراعظم بننے کی خواہش نہیں‘‘ کیونکہ ہمارے ہاں وزیراعظم کا جو حشر ہوتا ہے اور اب چند دنوں تک ہونے والا ہے‘ کوئی بے وقوف شخص ہی وزیراعظم بننے کی خواہش کر سکتا ہے البتہ صدر بننے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ میں نے آج تک کسی صدر کے ساتھ ایسا سلوک نہیں دیکھا جبکہ فارغ ہونے کے بعد 21 توپوں کی سلامی بھی دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ '' ایم کیو ایم میں کوئی پسندیدہ دھڑا نہیں‘ سب کے ساتھ ہوں‘‘۔ تاکہ کل کو صدارت کا ہی کوئی چانس نکل سکے‘ بشرطیکہ عدالتوں سے گلوخلاصی ہو جائے کیونکہ میرے خلاف کوئی فیصلہ تو نہیں دیا جا سکتا البتہ اسی طرح خوار کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''ایم کیو ایم بکھری ہوئی ہے‘‘ اور کوئی انہیں اکٹھا نہیں کر سکتا‘‘ ماسوائے خاکسار کے‘ اس لیے انہیں جلد از جلد عقل کے ناخن لینا چاہئیں۔ پیشتر اس کے کہ بہت دیر ہو جائے۔ آپ اگلے روز نجی چینل پر ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے۔
جمہوریت مستحکم اور دہشت گردی کا
خاتمہ ہو رہا ہے : مریم اورنگزیب
وفاقی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''جمہوریت مستحکم اور دہشت گردی کا خاتمہ ہو رہا ہے‘‘ کیونکہ ہم بادشاہت کو بھی جمہوریت سمجھتے ہیں جو روز بروز مستحکم ہو رہی ہے اور ساتھ ساتھ شہزادے شہزادیاں بھی اس استحکام میں بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ اللہ کے فضل سے ایکشن پلان پر عمل نہ کرنے کے باوجود دہشت گردی کا بھی خاتمہ ہو رہا ہے کیونکہ زیادہ تر ان شرفا نے پرامن رہنے کا وعدہ کر لیا ہے اور منہ کا ذائقہ بدلنے کے لیے کبھی کبھار کوئی دھماکہ وغیرہ بھی ہو جاتا ہے جسے گیس سلنڈر پھٹنے کا واقعہ قرار دے کر عوام میں خوف و ہراس پھیلنے نہیں دیا جاتا کیونکہ خوف و ہراس اصل چیز ہے‘ دھماکہ نہیں‘ اور آٹھ دس لوگ تو روزانہ ٹریفک حادثات میں اللہ کو پیارے ہو جاتے ہیں اس لیے ہم دھماکوں کی زیادہ پرواہ نہیں کرتے کہ زندگی اور موت ویسے بھی اللہ میاں کے ہاتھ میں ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کر رہی تھیں۔
آج کا مقطع
کیا کہیں‘ عمر ہی اتنی تھی محبت کی‘ ظفر
گزرے اُس میں بھی کئی ایک زمانے خالی

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں