پرویز مشرف نے ڈیل کی آفر کی
تھی جو میں نے ٹھکرا دی: نواز شریف
وزیر اعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''پرویز مشرف نے ڈیل کی آفر کی تھی جو میں نے ٹھکرا دی‘‘ اور کہا کہ جو ڈیل پہلے کی تھی اسی کو کافی سمجھیں جس سے مجھے بعدمیں مُکرنا پڑا لیکن سعودی شہزادے نے بھانڈا ہی پھوڑ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ''میں نے کبھی خفیہ ڈیل نہیں کی‘‘ کیونکہ جو ڈیل میں پرویز مشرف کے ساتھ کر کے سعودی عرب روانہ ہوا تھا وہ بھی خفیہ نہیں تھی اور اس کا علم میرے علاوہ پرویز مشرف کو بھی تھا‘ اس لیے وہ خفیہ کیسے ہو گئی‘ ہیں جی؟ انہوں نے کہا کہ ''عوامی رابطہ مہم تیز کر دی ہے اور میں ارکان اسمبلی کے حلقوں میں جلسے کروں گا‘‘ تاکہ کم از کم گو نوازگو کے نعرے تو نہ لگیں جو ستم ظریفوں نے پی ایس ایل کے فائنل میچ کے دوران بھی لگا دیے تھے حالانکہ میں ہرگز میچ نہیں کھیل رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں''کبھی ‘‘ نہیں گھبرایا اللہ نے ہمیشہ سرخرو کیا‘‘ اور اب انشاء اللہ سپریم کورٹ سے بھی سرخرو ہو کر نکلوں گا کیونکہ کچھ نہ کچھ دم درود کروا دیا ہے اور اسی پر میں اور میرے وزیر شزیر شیر بن کر پھر رہے اور دہاڑیں مارتے پھرتے ہیں جبکہ کلام میں جو تاثیر ہوتی ہے اس سے کون انکار کر سکتا ہے۔ آپ اگلے روز پارلیمانی پارٹی سے خطاب کر رہے تھے۔
پنجاب آ کر بیٹھ گئے‘ اس دفعہ بتائیں
گے الیکشن کیسے لڑا جاتا ہے:زرداری
سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ '' پنجاب آ کر بیٹھ گئے اس دفعہ بتائیں گے الیکشن کیسے لڑا جاتا ہے‘‘ اور میاں صاحب کے ساتھ یہ بھی طے کر لیا ہے کہ ایک دوسرے کے خلاف بیانات کیسے دینا ہیں اور اندر خانے تعاون کیسے جاری رکھنا ہے‘ جبکہ اسی دوران کچھ مزید بلائیں بھی ٹل جانے کی راہ ہموار ہوئی ہے جس کے واضح آثار نظر بھی آرہے ہیں انہوں نے کہا کہ ''جوڑ توڑ کا محاذ میں سنبھالوں گا‘‘ اور میاں صاحب کے ساتھ جوڑ سے اس کا آغاز بھی کر دیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ ''جس وقت کا انتظار تھا وہ آ گیا ہے‘‘ جبکہ پچھلی بار تو جس وقت کا انتظار نہیں تھا وہ بھی آدھمکا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ''انتخابی مہم لاہور سے چلائوں گا‘‘ کیونکہ اگر جوڑ توڑ کی مہم لاہور سے شروع کی تو باقی سارے کام بھی لاہور ہی سے شروع ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ''عہدیدار اپنے اپنے حلقوں میں عوام سے رابطہ کریں‘‘ اور ان سے مزید خدمت کا عہد کریں بشرطیکہ عوام اسے برداشت کر سکیں جبکہ پارٹی میں کچھ معززین ایسے ہیں جن کا خدمت کا کوٹہ ابھی پورا نہیں ہوا۔ آپ اگلے روز لاہور سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
پانامہ کیس کا فیصلہ سب کو
قبول کرنا ہو گا:جاوید ہاشمی
بابائے سیاست مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ ''پاناما کیس کا فیصلہ سب کو قبول کرنا ہو گا‘‘ اور یہ تاکید عمران خاں کے لیے ہے کیونکہ نواز شریف نے تو اپنی گیدڑ سنگھی استعمال کر لی ہے اور انشاء اللہ تاریخ اس امر کو ضرور دہرائے گی کہ نواز شریف کے خلاف آج تک کسی عدالت نے کوئی فیصلہ نہیں دیا ہے کیونکہ وہ ماشاء اللہ ڈیل کے ماہر ہیں‘ اورہر نازک موقع پر ڈیل ہی انہیں کام دیتی اور بچا لیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''مشرف نے اس ملک کا آئین توڑا تھا‘‘ جبکہ میاں صاحب نے آئین توڑنے کی بجائے اداروں کو غیر فعال کر کے یہ کارنامہ سرانجام دیا ہے‘ حتیٰ کہ نیب بھی ریگولیٹر کے اشارے کے بغیر کچھ نہیں کر سکتا‘ اور جہاں تک خاکسار کا تعلق ہے تو انہیں کسی گیدڑ سنگھی کی بھی ضرورت نہیں ہے لیکن شرفِ ملاقات بخشنے کی بجائے شاید وہ میرے انتقال پُرملال کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ میرا کوئی یادگار مقبرہ بنا کر پوری کی پوری تلافی کر دیں تاکہ وہ مرجع خلائق ہو اور لوگ اس سے فلاح حاصل کرتے رہیں۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل سے خطاب کر رہے تھے۔
قائد اعظم کے پاکستان کی تکمیل
شروع ہو چکی ہے:مریم اورنگزیب
وفاقی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''قائد اعظم کے پاکستان کی تکمیل شروع ہو چکی ہے‘‘کیونکہ قائد اعظم ثانی کے پاکستان کی تکمیل تو بہت عرصہ پہلے کی ہو چکی ہے جو اندرون ملک کے علاوہ بیرون ملک بھی صاف نظر آ رہی ہے اور اب قائد اعظم کے پاکستان کی تکمیل بھی دوچار ماہ میں کر کے دکھا دیں گے‘ بس ذرا سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کی دیر ہے‘ اول تو اس میں جتنی تاخیر کی جا رہی ہے ایسا لگتا ہے کہ فیصلے کی ضرورت ہی باقی نہیں رہے گی اور لوگ اپنی درخشندہ روایات کے مطابق اس معاملے کو ویسے ہی بھول بھال جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ''وفاقی و صوبائی حکومتیں تیزی سے ترقی کر رہی ہیں‘‘ تاہم وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ اس قدر تیز رفتار ترقی مناسب نہیں ہے‘ اس لیے اس سلسلے میں ہاتھ ذرا ہتھ ہولا رکھا جائے کیونکہ عدلیہ کو بھی ترقی کی یہ رفتار ایک آنکھ نہیں بھا رہی جس کا اظہار بالعموم ہوتا رہتا ہے جس سے وزیر اعظم سمیت ہم سب کے ہاضمے تک خراب ہو گئے ہیں اور کوئی چورن اور پھکی اثر نہیں کر رہے اور وزیر اعظم صرف تین وقت کے کھانے تک محدود ہو کر رہ گئے ہیں جو قوم کے لیے باعث تشویش ہونا چاہیے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں وزارت اطلاعات کے ذیلی ادارے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہی تھیں۔
آج کا مقطع
پکڑے گئے تو وہ بھی بھگت لیں گے‘ اے ظفر
فی الحال اُس کے آگے مکرنا تو چاہیے