پاکستان سرمایہ کاری کے لیے ایک پرُکشش مُلک ہے : نوازشریف
وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ''پاکستان سرمایہ کاری کے لیے ایک پرکشش ملک ہے‘‘ اور خاکسار نے لندن وغیرہ میں جو سرمایہ کاری کر رکھی ہے تو اس لیے کہ میں برطانیہ کو بھی اپنی ہی ملک سمجھتا ہوں اور اس عقیدے کا قائل ہوں ع
ہر مُلک مُلک ماست کہ مُلک خدائے ماست
اس کے علاوہ میرے دو بچے چونکہ لندن میں زیرتعلیم تھے اس لیے اُن کی رہائش کے لیے وہاں فلیٹس خریدے گئے تھے کیونکہ ان کے رہنے کے لیے وہاں کوئی معقول جگہ ہی نہیں تھی جہاں سے وہ اربوں روپے کما سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ''ملک اقتصادی انقلاب کے کنارے پر کھڑا ہے‘ بس اسے ذرا سا دھکا دینے کی ضرورت ہے تاکہ یہ انقلاب کے سمندر میں ڈبکیاں لگاتا پھرے۔ انہوں نے کہا کہ ''سب کے لیے یکساں مواقع پیدا ہوں گے‘‘ جبکہ کچھ لوگوں کے لیے ذرا زیادہ یکساں مواقع پیدا ہوں گے۔ آپ اگلے روز ہانگ کانگ میں خطاب کر رہے تھے۔
چین نے اتحادیوں سے تعاون کے بدلے
کبھی فوجی اڈے نہیں مانگے : شہبازشریف
خادم اعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ ''چین نے تعاون کے بدلے اتحادیوں سے کبھی فوجی اڈے نہیں مانگے‘‘ کیونکہ سی پیک کے بعد فوجی اڈوں کی کیا اہمیت رہ جاتی ہے جبکہ کم و بیش سارا ملک ہی اس کے حوالے ہو گا تاکہ وہ ترقی کرے کیونکہ ہم تو تیزرفتار ترقی کے ذریعے اس منزل پر پہنچ چکے ہیں کہ ہمیں مزید ترقی کی ضرورت ہی نہیں ہے بلکہ یہ ترقی کچھ ضرورت سے زیادہ ہی ہو گئی ہے اور چین کے یہاں آنے سے یہ کافی نارمل ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ''چین ڈو مور کا مطالبہ نہیں کرتا‘‘ کیونکہ جو کچھ کرنا ہے اسی نے کرنا ہے جبکہ ہم نے تو ہمیشہ دوسروں کے تعاون ہی پر بھروسہ کیا ہے تاکہ ہماری طرح دوسروں کو بھی کام کرنے کی عادت پڑے جو کہ بالعموم سستی ہی کا شکار رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''چین صرف یہ چاہتا ہے کہ ہم محنت کریں اور پاکستان کو خوشحال بنائیں‘‘ کیونکہ وہ سمجھتا ہے کہ ہمارے علاوہ بھی پاکستان کو خوشحال ہونا چاہیے۔ آپ اگلے روز چین کے معروف صنعتی شہر شوتیانجن میں ایک کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
نوازشریف اور عمران خاں دونوں چھوٹ جائیں گے : نجم سیٹھی
تجزیہ کار نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ ''نوازشریف اور عمران خان دونوں چھُوٹ جائیں گے‘‘ دونوں اندر ہوں گے تاکہ جہاں بھی ہوں‘ اکٹھے ہوں اور ایک دوسرے کا مقابلہ کرتے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''عدالتی کارروائیاں ختم ہونے کو ہیں‘ الیکشن کی تیاری کرنی چاہیے‘‘ جبکہ خاکسار بھی حسب سابق بطور عارضی وزیراعلیٰ اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کو تیار بیٹھا ہے اور اپنے سابقہ تجربے کا خود بھی مظاہرہ کرے گا اور حکومت کو بھی اس کے فوائد حاصل کرنے چاہئیں جبکہ حکومت کو بھی فوائد حاصل کرنے کی عادت پڑی ہوئی ہے جو صرف اور صرف خاکسار ہی کے ذریعے اسے حاصل ہو سکتے ہیں جبکہ اس دفعہ سلوشن وغیرہ بھی کافی اکٹھا کر لیا گیا ہے جو کہ پکا پنکچر کا اولین تقاضا ہے کہ ٹیوب بے شک پھٹ جائے‘ پنکچر ہرگز نہ اُدھڑے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل پر اظہار خیال کر رہے تھے۔
نوازشریف خود کو شیر سمجھتے ہیں جو کہ درندہ ہوتا ہے : آصف زرداری
سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ''نوازشریف اپنے آپ کو شیر کہتے ہیں جو کہ درندہ ہوتا ہے‘‘ ۔ انہوں نے کہا کہ ''بلاول‘ آصفہ اور فریال جلد انتخابی مہم پر نکلیں گے‘‘ جبکہ فریال کو تو باہر نکلنے کی ضرورت ہی نہیں ہے کیونکہ وہ تو میری طرح ہی گھر بیٹھے اثرانداز ہو سکتی ہیں جبکہ میں نے بھی باہر نکلنے کا محض تکلف ہی کیا ہے کیونکہ میرے جیسی محترم اور مقدس ہستیوں کو کسی مقصد کے لیے باہر نکلنے کی ضرورت ہی نہیں ہے بلکہ اپنی کرامات کے بل پر میں تو بہت جلد تعویز دھاگے کا کام شروع کرنے والا ہوں کیونکہ اس قوم کو سب سے زیادہ روحانیت کی ضرورت ہے۔ آپ اگلے روز پشاور میں ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔
نمونے کی فون کال
ہیلو میاں صاحب! السلام علیکم و رحمتہ اللہ۔ امید ہے کہ آپ ہمیشہ کی طرح کافی صحت مند ہوں گے۔ زحمت اس لیے دے رہا ہوں کہ فاٹا کے موضوع پر سخت زیادتی کا ارتکاب کیا جاتا ہے اور اپوزیشن والے صرف میرے رزق پر لات مارنے پر تلے ہوئے ہیں حالانکہ آپ ہی انصاف سے کہیں کہ میں نے ان کا کیا بگاڑا بلکہ حقیقت تو یہ ہے کہ میں نے کبھی بھی کسی کا کچھ نہیں بگاڑا اور محض اپنی عاجزانہ مساعی میں لگا رہتا ہوں کہ پیٹ اگر خدا نے دیا ہے تو اسے بھرنا بھی چاہیے کہ اسے خالی چھوڑنا اور اذیت میں ڈالنا انتہائی غیر مناسب ہے اور یہ لوگ خواہ مخواہ میرے ٹھوٹھے پر ڈانگ مارنے کی کوشش کر رہے ہیں اس لیے براہ کرم اس کو میری واپسی تک موخر کریں تاکہ میں واپس آ کر اپوزیشن اور آپ کے ساتھ اتفاق کرنے کے قابل ہو سکوں جبکہ آپ سے زیادہ کون جانتا ہے کہ جملہ مسائل مذاکرات ہی کے ذریعے حل ہو سکتے ہیں جبکہ میرے ساتھ مذاکرات تو انتہائی آسان بھی ہیں۔ حسب معمول بے حد ممنون ہو گا۔ اپنی صحت کا خیال رکھیں‘ خدا حافظ!
اور‘ اب انٹرنیٹ پر موصول ہونے والے چند خوبصورت اشعار۔ سب سے پہلے سرگودھا سے منیر جعفری:
بعد میں جا کے پرندوں کو زباں دی اُس نے
پہلے اک پیڑ پہ آواز کو آباد کیا
اُس نے یُوں خود کو نکالا ہے مرے اندر سے
جیسے بازُو کسی تعویذ سے آزاد کیا
اور اب جام پور سے شعیب زمان :
ضرورت سے زیادہ جی رہا ہے
ادھورا شخص پُورا جی رہا ہے
در و دیوار سانسیں لے رہے ہیں
تبھی کمرے کا پردہ جی رہا ہے
آج کا مقطع
خالی فریب ہی دیے رکھا ہمیں‘ ظفر
اندر بلا لیا‘ کبھی باہر بیٹھا دیا