پاکستان جلد اقتصادی طاقت بن کر ابھرے گا: صدر ممنون
صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ ''پاکستان جلد اقتصادی طاقت بن کر ابھرے گا‘‘ اور جو اقتصادی طاقت تو بن چکا ہے ، صرف اس کا ابھرنابھی باقی ہے جو کہ پاناما کیس کے فیصلے کے بعد ابھرنا بھی شروع ہو جائے گا۔ اگرچہ کسی حد تک اسے اشتہارات کے ذریعے بھی اُبھار اجا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''ہر شعبے میں اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں‘‘ جو گرچہ صرف تعارف تک ہی محدود ہیں کیونکہ تعارف کے بغیر دو آدمی بھی کھل کر بات نہیں کر سکتے، انہوں نے کہا کہ ''ان اصلاحات کے پائیدار اثرات سامنے آئیںگے‘‘ کیونکہ حکومت بھی ہمیشہ صیغۂ مستقبل میں ہی بات کرتی ہے کیونکہ حال جیسا بھی ہو اس کی نظر یں مستقبل پر ہی رہتی ہیں، اگرچہ مستبقل قریب کچھ ایسا شاندار نظر نہیں آتا بلکہ خاصا تاریک ہو چکا ہے جبکہ یہ تاریکی لوڈشیڈنگ ہی سے شروع ہوتی ہے۔ آپ اگلے روز مدینہ منورہ میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
بھکھی پلانٹ سے 300 میگاواٹ بجلی
جلدی بحال ہو جائے گی : شہباز شریف
خادم اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''بھکھی پلانٹ سے 300 میگاواٹ بجلی جلد بحال کی جائے گی‘‘ اگرچہ ہمارے جس جملے کے آخر میں ''گی ‘‘ ہوتا ہے‘ لوگ اس پر اعتبار کرنے کی بجائے ہنسنے لگتے ہیں‘ ہنسی ویسے بھی بہت اچھی چیز ہے اور ہم اپنے عوام کو ہنستے کھیلتے دیکھنا چاہتے ہیں ‘جبکہ ہم بھی ہنسی خوشی سے بے حساب خدمت سمیٹ رہے ہیں اور اس سے عوام کا خوش حال ہونا بھی ثابت ہوتا ہے‘ جس سے جلنے والوں کامنہ کالا ہو رہا ہے ۔ تاہم ہنسنے میں بھی اعتدال اختیار کرنا چاہیے‘ کیونکہ بے اعتدالی کوئی اچھی چیز نہیں ہوتی ‘جیسا کہ جے آئی ٹی والے اب میری فیملی کا بھی حساب کتاب کرنے کا سوچ رہے ہیں۔ حالانکہ بھائی جان وہاں خود پیش ہو رہے ہیں اور ہاتھی کے پائوں میں سب کا پائوں کے مصداق کسی اور سے حساب کتاب کی ضرورت ہی نہیں ہے۔ آپ اگلے روز سکیورٹی اہلکاروں سے ملاقات کر رہے تھے۔
انکلز کے پارٹی چھوڑنے کی پروا نہیں،
کارکن میرے ساتھ ہیں، بلاول بھٹو زرداری
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''انکلز کے پارٹی چھوڑنے کی پروا نہیں، کارکن میرے ساتھ ہیں‘‘ جن کی تلاش میں پنجاب کے دورے پر نکلا ہوا ہوں، اور اللہ میاں سے پوری پوری امید ہے کہ کسی نہ کسی کارکن کا کہیں سے کوئی سراغ مل ہی جائے گا کیونکہ جو ئندہ یا بندہ بھی تو ایک مقولہ ہے جس کے بارے میں بچے کھچے انکلوں میں سے ایک، یوسف رضا گیلانی صاحب نے مجھے بتایا ہے جو خراب شہرت کی بنا پر اور تو کسی کام کے نہیں رہے، مجھے زبان سکھا نے کا کام پورے زوروشور سے کررہے ہیں کیونکہ انہوں نے اپنی وزارت عظمیٰ بھی اسی زورو شور سے چلائی تھی اور ایم بی بی ایس کر کے قوم کی دہری خدمت کی سعادت حاصل کی تھی ؎
پیدا کہاں ہیں ایسے پرا گندہ طبع لوگ
افسوس تم کو میرسے صحبت نہیں رہی
آپ اگلے روز لاہور میں پارٹی عہدیداروں سے خطاب کر رہے تھے۔
جے آئی ٹی بارے تحفظات پر آج بھی قائم ہیں، رانا ثناء اللہ
وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ''جے آئی ٹی بارے تحفظات پر آج بھی قائم ہیں‘‘ کیونکہ ہم مستقل مزاج آدمی ہیں اور غلط یا صحیح، جس بات پر بھی ڈٹ جائیں ، ہمیشہ اس پر قائم رہتے ہیں، انہوں نے کہ ''پی ٹی آئی کو دوسری جماعتوں کا کوڑا کرکٹ جمع کرنے پر شناخت کا مسئلہ درپیش ہے‘‘ جبکہ ہمیں بھی ایسا کوڑا کرکٹ جمع کرنا پڑ گیا تھا لیکن اس سے ہمارے لیے شناخت کا کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوا کیونکہ ہماراظہور ہی کوڑے کرکٹ کے ڈھیر سے ہوا تھا جس پر جنرل (ر) ضیا ء الحق کے آج بھی مشکور ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک انٹرویو دے رہے تھے۔
پاکستان کی خارجہ پالیسی غیر جانبدار
اور متوازن ہے، ترجمان وزیر اعظم
وزیر اعظم کے ترجمان مصدق ملک نے کہا ہے کہ ''پاکستان کی خارجہ پالیسی متوازن اور غیر جانبدار ہے‘‘جب کہ بھارت کے معاملے میں ہماری پالیسی کچھ ضرورت سے زیادہ ہی متوازن ہے اور اس توازن کو برقرار رکھنے کے لیے کوئی باقاعدہ وزیر خارجہ مقرر کرنے کی زحمت نہیں اٹھائی گئی جبکہ اسی لیے وزارت خارجہ کا قلمدان وزیراعظم نے اپنے ہی پاس رکھا ہوا ہے تا کہ یہ توازن نہ صرف قائم رہے بلکہ وقت کے ساتھ پھلتا پھولتا بھی رہے، اور یقینا ایسا ہو بھی رہا ہے کیونکہ مودی صاحب کو ہم نے کبھی شکایت کا موقعہ نہیں دیا جس سے ہماری موقع شناسی مکمل طور پر ظاہر ہوتی ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں انٹرویو دے رہے تھے۔
طاہر القادری خرچہ لینے کے لیے پاکستان آتے ہیں، طلال چوہدری
مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے ''طاہر القادری خرچہ لینے کے لیے پاکستان آتے ہیں‘‘ کیونکہ سب کو معلوم ہے کہ ہم خرچہ دینے کے لیے ہر وقت تیار رہتے ہیں، چاہے خرچہ لینے والا کسی بھی شعبے سے تعلق رکھتا ہو اور جس سے اس کا منہ بند رہتا ہے کیونکہ شور مچانے اور تنقید کے تیر برسانے والوں کا اس سے بہتر علاج اور کوئی نہیں ہے ۔چنانچہ ہم نے در پردہ ایک وزارت خرچہ بھی قائم کر رکھی ہے اور جو شخص خرچہ ان سے مانگے ہم خرچہ لے کر اس کے گھر پہنچ جاتے ہیں اور ہمیشہ بہتر نتائج برآمد ہوتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ''جے آئی ٹی ہو یا کمیشن ،ووٹ ، عوام ہی دیتے ہیں‘‘ جبکہ میرے ساتھ ساتھ ہمارا ہر ذمہ دار وزیر یہ بات کھل کر کہہ چکا ہے کہ وزیر اعظم کو عوام کے ووٹ کے ذریعے ہی عہدے سے ہٹایا جا سکتا ہے لیکن کچھ لوگ اس بات کو سمجھنے کی کوشش ہی نہیں کر رہے ، آپ اگلے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہے تھے۔
آج کامطلع
غریبِ شہر ہوں‘ سڑکوں پہ ہے سفر میرا
ہوا کی طرح کوئی گھاٹ ہے نہ گھر میرا