وزیر اعظم اور حکومت کے خلاف سازش ہو رہی ہے ، اسحق ڈار
وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ ''وزیر اعظم اور حکومت کے خلاف سازش ہو رہی ہے ‘‘ بلکہ دراصل یہ میرے خلاف ایک سازش ہے کہ میری توہین کی جائے، اب دیکھئے ، میں سب سے زیادہ اہم گواہ تھا اور جو مواد اور ثبوت میں نے وزیراعظم کے خلاف دیئے ہیں ، کوئی اور دے ہی نہیں سکتا تھا، لیکن مجھے صرف 45 منٹ میں فارغ کر دیا گیا ، میری اس سے زیادہ توہین اور کیا ہو سکتی ہے جبکہ میں تو کم از کم پچاس گھنٹوں کے لئے تیار ہو کر آیا تھا۔ مجھ سے اچھے تو وزیراعظم کے بچے ہی رہ گئے جنہیں تین تین بار لایا گیا لیکن مجھے کورا جواب دے دیا گیا کہ اب آپ کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''نواز شریف پر دبائو ڈالنے کے لیے ہمیں جے آئی ٹی میں بلایا جارہا ہے ‘‘ حالانکہ مزید دبائو ڈالنے کی ضرورت ہی نہیں تھی کیونکہ دبائو کا اندازہ ہمارے بیانات سے ہی لگایا جا سکتا ہے۔ آپ اگلے روز جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد جوڈیشل اکیڈمی کے سامنے گفتگو کر رہے تھے۔
جے آئی ٹی پر تنقید سپریم کورٹ پر تنقید نہیں ہے، عاصمہ جہانگیر
سینئر ایڈووکیٹ عاصمہ جہانگیر نے کہا ہے کہ ''جے آئی ٹی پر تنقید سپریم کورٹ پر تنقید نہیں ہے۔ اس لیے وزرائے کرام اور دیگر معززین اپنا کام جاری رکھیں۔ اور یہ حضرات قدم بڑھائیں، ہم ان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ '' اگر نواز شریف کو نکالا گیا تو کوئی شوکت عزیز جیسا آجائے گا‘‘ اس لیے بھی ضروری ہے کہ نواز شریف کو ہی رہنے دیا جائے کیونکہ اگر پی ٹی آئی والوں نے بار میں حامد خان کے ذریعے ہمارا ناک میں دم کر رکھا ہے تو وزیراعظم کے حق میں بیان دینا تو ضروری ہو جاتا ہے، بصورت دیگر حامد خان کو سمجھایا جائے کہ وہ ہمارے کام میں مداخلت نہ کریں، اسی طرح ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ حکومت کے کام میں بھی دخل اندازی نہ کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ '' حکومت اگر گاڈ فادر ہوتی تو جے آئی ٹی نہ بنتی‘‘ کیونکہ اصل یعنی فلم والے گاڈفادر نے بھی جے آئی ٹی نہیں بنائی تھی۔ آپ اگلے روز لاہور ہائی کورٹ بار میں میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔
پانامہ ہو یا بے نامہ ، پاکستان نواز شریف
کی قیادت میں آگے بڑھتا رہے گا، شہباز شریف
خادم اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا کہ ''پانامہ ہو یا بے نامہ، پاکستان نواز شریف کی قیادت میں آگے بڑھتا رہے گا‘‘ کیونکہ نواز شریف کو کہیں اور بھی جانا پڑا تو بھی پاکستان آگے بڑھتا رہے گا جبکہ بیماری کے دوران اگر وہ ڈیڑھ ماہ کے قریب لندن میں رہے تو بھی پاکستان آگے بڑھتا رہا ، آخر بر خوردار حمزہ شہباز شریف یہ خدمت سرانجام دے سکتے ہیں جنہیں اس کی ریہرسل بھی کروائی جا چکی ہے۔ انہوں نے کہا '' ہم نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا، اب بھی سرخرو ہوں گے‘‘ جبکہ کارکنوں کے لیے دیگیں پکوا کر میں ہی لے گیا تھا حالانکہ بھوکا بٹیر زیادہ لڑتا ہے، اس سے بھی عدالت کے حوالے سے میرے احترام کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے ، اور اگر اب ایسا مرحلہ پھر آیا تو میں عدالت کا احترام کرنے میں سب سے آگے ہوں گا۔ ہاتھ کنگن کو آرسی کیا ہے۔ آپ اگلے روز ساہیوال کول پاور پلانٹ کے افتتاح کے بعد صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
پوری قوم دہشت گردی کے خلاف مہم
میں متحد ہے۔ مریم اورنگزیب
وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''پوری قوم دہشت گردی کے خلاف مہم میں متحد ہے ‘‘ جبکہ میڈیا اور جے آئی ٹی میں ہمارے خلاف جو مہم چل رہی ہے۔ قوم اس میں بھی ہمارے خلاف متحد ہے اور یہ قطع رحمی کی افسوسناک مثال ہے نیز نواز شریف کو ہٹایا گیا تو ان کے بعد بھی ان جیسے لوگ ہی آئیں گے اس لیے کیا یہ بہترنہیں کہ انہی کو رہنا دیا جائے بلکہ ان سے برُے لوگ بھی آسکتے ہیں اگرچہ مزید بُری قیادت کی اب ملک میں گنجائش ہی نہیں ہے اس لیے پوری قوم نتائج بھگتتی رہے کیونکہ اس نے ہی نواز شریف کو منتخب کر کے بھیجا ہے اگرچہ اس میں کئی دیگر عوام بھی شامل تھے جن کا اگلے الیکشن میں کچھ کرنا مشکل ہی نظر آتا ہے کیونکہ حالات کا فی حد تک تبدیل ہو چکے ہیں اور جو عمران خان کی سازش کا نتیجہ ہے کہ اس نے کرپشن کے خلاف شور مچا مچا کر پوری قوم کا ہی مزاج بگاڑ کر رکھ دیا ہے ۔آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔
اور اب شکیلہ جبیں کی نظم جو جگہ کی کمی کے باعث پچھلے دنوں شامل ہونے سے رہ گئی تھی۔
میں ذات دی ملاحنی
لے کے نال جیہڑا کیہڑا/ پایا پانیاں چ بیڑا/ پیا پوندڑ گھمن کھیرا/ ڈولے جند والا بیڑا/ ڈُب جاواں نی متانی/ میں ذات دی ملاحنی/ سنگی ڈر ڈر پاندے/ نئیں آکھے وچ آندے/ ایویں دل چھڈ جاندے/ جیویں موت نوں بلاندے/ لکھے باہجھ کدوں آنی/ میں ذات دی ملاحنی/ بیڑا پار توں لنگھائیں/ مینوں اپنی نہ پائیں/ متاں روواں مار دھائیں/ تینوں یار آکھاں سائیں/ اج نبھ جائے پرانی/ میں ذات دی ملاحنی/ سائیں دے دتا دھکا/ فیر کیہڑا نکا ڈکا/ بیڑا اتر پیا پکا/ ہویا شیشہ، پانی ککا/ کیہہ کیہہ دسے وچ پانی/ میں ذات دی ملاحنی/ ڈونگھے پانیاں نوں پھول/ لیّاں سپیاں میں کھول/ کڈھے موتی انمول/ مدتی رکھے تول تول/ کیہ دسال میں کہانی/ میں ذات دی ملاحنی۔
آج کا مطلع
وہ جاگے ہوں کہ سوتے، کھا رہے ہیں
ادھر ہم صرف غوطے کھا رہے ہیں