"ZIC" (space) message & send to 7575

سُرخیاں‘ متن اور اشتہار

قوم فیصلہ کرے ہم کس سمت میں جا رہے ہیں : نوازشریف
سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ''قوم فیصلہ کرے کہ ہم کس سمت میں جا رہے ہیں‘‘ کیونکہ میں تو وہاں جا رہا ہوں جہاں میرے لیے بڑی جگہ ہے البتہ قوم کو میں نے جس جگہ پہنچا دیا ہے وہ راستہ آگے کی بجائے پیچھے کی طرف جاتا ہے چنانچہ وہ اگر چاہیں تو مزید پیچھے بھی جا سکتی ہے‘ ہیں جی؟ انہوں نے کہا کہ ''کروڑوں لوگوں نے منتخب کیا لیکن پانچ افراد نے نااہل کر دیا‘‘ حالانکہ نااہلی کا فیصلہ بھی کرنے کے لئے کروڑوں جج درکار تھے کیونکہ قانون کی نظر میں سب برابر ہیں‘ کیا جج اور کیا ایک عام آدمی‘ اور اگر میں مزید برسر اقتدار رہتا تو ججوں کی تعداد کروڑوں تک پہنچا دیتا۔ انہوں نے کہا کہ ''میری نااہلی کا فیصلہ پہلے ہی ہو چکا تھا‘‘ البتہ اندر کرنے کا فیصلہ احتساب عدالت پر چھوڑ دیا گیا جو کہ میرے شایان شان ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''اپنے گھر جا رہا ہوں‘‘ اور اس کے بعد بھی اپنے دوسرے گھر ہی جائوں گا۔ آپ اگلے روز پنجاب ہائوس میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
نوازشریف عوام کے دلوں پر راج کر رہے ہیں : شہبازشریف
خادم اعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ ''نوازشریف عوام کے دلوں پر راج کر رہے ہیں‘‘ اور چونکہ ماشاء اللہ کافی صحتمند ہیں اس لیے عوام کے دلوں پر جو بیت رہی ہے کچھ وہی جانتے ہیں‘ اس لئے بہتر یہی تھا کہ وہ عوام کے دلوں سے باہر نکل آتے بیشتر اس کے کہ اُن کے دل اتنے بوجھ سے بیٹھ ہی جاتے اور ستم بالائے ستم یہ ہے کہ بطور آئندہ وزیراعظم میرا اعلان کر کے صاف ہی مُکر گئے اور اب حلقہ 120 سے اپنے پوتے یا نواسے کو الیکشن لڑوا کر وزیراعظم بنانا چاہتے ہیں حالانکہ اس وقت تک نقشہ ہی بدل چکا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ''نوازشریف ہمیشہ مقبول لیڈر رہیں گے‘‘ اور سزایاب ہو کر اُنہیں مزید چار چاند لگ جائیں گے جس کے لیے اضافی چاند تیار کئے جا رہے ہیں اور کل جی ایچ کیو میں ہونے والی ملاقات میں بھی اس کی تصدیق ہو گئی تھی کہ پرانے چاند اب انہیں زیب نہیں دیتے اس لیے نئے چاندوں کا اہتمام کیا جائے گا۔ آپ اگلے روز بزرگوں کے عالمی دن پر پیغام جاری کر رہے تھے۔ 
لوگ یہ سمجھتے ہیں اُن کے وزیراعظم کیساتھ زیادتی ہوئی : احسن اقبال
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''لوگ سمجھتے ہیں کہ اُن کے وزیراعظم کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے‘‘ اور جو زیادتی وہ لوگوں کے ساتھ کرتے رہے ہیں‘ اس کا حساب وہ پھر کبھی لے لیں گے کیونکہ اصل زیادتی تو وہ ہو گی جو ریفرنسوں کے نتیجے میں ہونے والی ہے اور نوازشریف اس کے بارے میں بخوبی جانتے ہیں کیونکہ جب سے پاناما کیس شروع ہوا ہے موصوف میں پیشنگوئی کی بے پناہ صلاحیتیں پیدا ہو گئی ہیں جیسا کہ انہیں نااہل قرار دیئے جانے کا پہلے ہی پتہ تھا‘ چنانچہ مکمل طور پر فارغ ہونے کے بعد وہ علم جوش و نجوم کا کاروبار سنبھال لیں گے کیونکہ ہر کوئی اپنے مستقبل کے بارے میں باخبر ہونا چاہتا ہے‘ حتیٰ کہ پچھلے دنوں انہوں نے مجھے یہ بھی بتا دیا کہ حسین نواز‘ حسن نواز‘ مریم‘ کرنل صفدر اور اسحاق ڈار‘ حتیٰ کہ شہبازشریف کے ساتھ بھی کیا ہونے جا رہا ہے‘ بلکہ حساب لگا کر وہ تو یہ بھی بتا رہے تھے کہ نئے وزیراعظم کے ساتھ کیا سلوک ہونے جا رہا ہے‘ اس لیے ان کا یہ کاروبار چمکنے کے بھی بہت امکانات ہیں۔ آپ اگلے روز کراچی میں دانیال عزیز اور کامل آغا سے گفتگو کر رہے تھے۔
ہمارے ہاتھ پائوں باندھنے کی کوشش کی جا رہی ہے : سعد رفیق
وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ''ہمارے ہاتھ پائوں باندھنے کی کوشش کی جا رہی ہے‘‘ لیکن ہماری زبانوں کو کوئی نہیں روک سکتا اور صبح و شام ہم پر زیادتی کرنے والے دونوں اداروں کو پانی پی پی کر کوس رہے ہیں جنہوں نے وزیراعظم کے خلاف سازش کی ہے‘ اگرچہ میاں شہبازشریف نے اپنی راولپنڈی والی ملاقات کے حوالے سے ہمیں ڈرانے کی کوشش کی ہے لیکن بے سُود ہے کیونکہ میاں نوازشریف بم کو لات مار چُکے ہیں اور لاہور آنے کے دوران ہی بہت کچھ ہو جائے گا اور فوج کے ہاتھوں شہید ہونے کا اعزاز ہم سے کوئی نہیں چھین سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ''صادق اور امین کی چھلنی سے عمران کو بھی گزرنا ہو گا‘‘ اس کے بعد وہ بھی ہمارے جیسے ہو جائیں گے اور ہماری تالیف قلب کے لیے یہی کافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''عمران کی باری آئی تو ہم مٹھائی تقسیم نہیں کریں گے‘‘ کیونکہ ہم برسات کے دنوں کے لیے اپنا پیسہ پیسہ بچا کر رکھنا چاہتے ہیں جو پہلے ہی شروع ہو چکے ہیں۔ آپ اگلے روز گوجرانوالہ میں میاں نوازشریف کی ریلی کے انتظامات کا جائزہ لے رہے تھے۔
ایک وضاحت
ہرگاہ بذریعہ اشتہار ہذا واضح کیا جاتا ہے کہ یہ جو کہا جاتا ہے کہ کیا عوام نے میاں نوازشریف کو مینڈیٹ دیتے وقت یہ اختیار بھی دیا تھا کہ وہ وزیراعظم بن کر کرپشن اور منی لانڈرنگ بھی کر سکتے ہیں تو اس کا مُنہ توڑ جواب یہ ہے کہ عوام نے نوازشریف کو ان کاموں سے منع بھی نہیں کیا تھا‘ لہذا اگر ایک بھی ووٹر کہہ دے کہ اس نے یہ سب کچھ کرنے سے منع کیا تو جو چور کی سزا وہ ہماری‘ اگرچہ جس سزا سے وزیراعظم گزر رہے ہیں اور ریفرنسز کے بعد جس سے گزریں گے وہ پہلے سے بھی بڑھ کر ہو گی اور ہمیں اس کی کوئی پروا بھی نہیں ہے کیونکہ جیل وہ پہلے بھی کاٹ چکے ہیں جہاں سانپوں اور بچھوئوں کا نہایت دلیری سے مقابلہ بھی کر چکے ہیں جبکہ مودی صاحب نے بھی پیشکش کی ہے کہ وہ سانپوں اور بچھوئوں کا تریاق فراہم کر دیں گے اس لیے میاں صاحب کو گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور میاں صاحب پر ستّے خیراں ہیں اور ہمارے جذبے ہمیشہ کی طرح جوان ہیں۔ ماشاء اللہ۔
المشتہر: مسلم لیگ نواز گروپ عفی عنہ
آج کا مقطع
وہ نوکِ تیغ پہ رکھ لائے تھے‘ ظفرؔ دستار
قبول کر کے ہی آخر بچا ہے سر میرا

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں