"ZIC" (space) message & send to 7575

سُرخیاں‘ متن اور ٹماٹر غزل

پاناما کی بات کر کے اقامہ پر سزا کیوں دی؟ نوازشریف
سابق اور نااہل وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ''پاناما کی بات کر کے اقامہ پر سزا کیوں دی‘‘ یہ اس لیے کہہ رہا ہوں کہ ''مجھے کیوں نکالا‘‘ کہتے کہتے تھک گیا ہوں اور بیان میں کوئی ورائٹی بھی ہونی چاہیے اگرچہ میں دونوں سوالوں کا جواب اچھی طرح سے جانتا ہوں‘ اس لیے کہنے میں کیا حرج ہے؟ ہیں جی؟ انہوں نے کہا کہ ''لندن میں مستقل رہنے کا ارادہ نہیں تھا‘‘ کیونکہ اگر واپس نہ آتا تو ان بدبختوں نے ریڈ وارنٹ نکال کر مجھے لے جانا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ''کوئی سرکاری پیسہ نہیں کھایا‘‘ جبکہ کک بیکس کا ٹیکہ بھی صرف عوام کو لگتا ہے‘ سرکاری خزانے سے اس کا کیا تعلق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''کوئی کرپشن نہیں کی‘‘ کیونکہ کمیشن وغیرہ کا پیسہ خود بخود اکائونٹ میں جمع ہو جاتا ہے اور کرپشن سمیت کچھ کرنے کی ضرورت ہی نہیں رہتی۔ انہوں نے کہا کہ ''بیگم کی تیمارداری کرنے آیا تھا‘‘ اگرچہ سب سے زیادہ تیمارداری کی ضرورت مجھے تھی لیکن مصاحبوں نے کہا کہ شیر بنو‘ اس لیے واپسی کا راستہ اختیار کیا۔ آپ اگلے روز وطن واپسی پر ہیتھرو ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
حکومت کیخلاف واویلا کرنے والے مایوس ہونگے : مرتضیٰ جتوئی
وزیر صنعت و پیداوار مرتضیٰ جتوئی نے کہا ہے کہ ''حکومت کے خلاف واویلا کرنے والے مایوس ہوں گے‘‘ کیونکہ حکومت کے ساتھ جو کچھ ہونے جا رہا ہے‘ اس کے پیش نظر واویلا کرنے کی بجائے ہمدردی کا اظہار کرنا چاہیے تھا لیکن یہ قوم صحیح کام ہمیشہ غلط وقت پر کرتی ہے‘ دراصل ان لوگوں کے دلوں میں قطع رحمی نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں اور دوسروں کی مصیبت دیکھ کر تالیاں بجاتے ہیں حالانکہ اپوزیشن سمیت یہ مصیبت سب پر آنے والی ہے‘ اسی لیے یار لوگ رفتہ رفتہ دبئی وغیرہ کا رُخ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''سی پیک منصوبے سے بلوچستان میں غربت کا خاتمہ ہو جائے گا‘‘ حکمرانوں کی غربت پہلے ہی ختم کی جا چکی ہے‘ اس لیے اب عوام کی باری ہے‘ چنانچہ حکمرانوں کے ضمن میں اگر کوئی کسر رہ گئی ہے تو اُسے پُورا کر کے عوام کے مسائل کی طرف بھرپور توجہ دی جائے گی۔ آپ اگلے روز ڈیرہ مُراد جمالی میں جتوئی ویلفیئر کے چیئرمین سے ملاقات کر رہے تھے۔
سرکاری ہسپتالوں کی کارکردگی بہتر ہوئی ہے : عمران نذیر
صوبائی وزیر صحت پنجاب عمران نذیر نے کہا ہے کہ ''سرکاری ہسپتالوں کی کارکردگی بہتر ہوئی ہے‘‘ اور اب ایک بستر پر چار چار بیماروں کی بجائے صرف تین تین رہ گئے ہیں جس کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ قریب قریب ہونے کی وجہ سے مریضوں میں اخوت اور بھائی چارے کا جذبہ بھی پیدا ہوتا ہے‘ اس کے علاوہ نہ صرف جعلی دوائوں میں کمی لانے کی کوشش کی جا رہی ہے بلکہ ڈاکٹروں اور نرسوں کی حاضری کو بھی یقینی بنانے کے لیے ان سے درخواست کی گئی ہے جس کا خاطر خواہ اثر بھی ہو رہا ہے حالانکہ ہر مریض نے اپنے مقررہ وقت پر اللہ کو پیارا ہو جانا ہوتا ہے اور دوائوں کے اصلی ہونے اور ڈاکٹروں‘ نرسوں کی حاضری یقینی یا غیر یقینی ہونے سے بھی کوئی فرق نہیں پڑتا‘ اور‘ مریض خود بھی اس بات کو اچھی طرح سے جانتے اور سمجھتے ہیں کیونکہ ماشاء اللہ سب کے سب راسخ العقیدہ مسلمان ہیں اور تقدیر پر مکمل یقین رکھتے ہیں اور ہر وقت اپنی مغفرت کی فکر میں بھی رہتے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور کے ایک ہوٹل میں تمام ڈسٹرکٹ و تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کے ماہانہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
ضمنی الیکشن میں لاہوریوں نے پیپلز پارٹی کو نظرانداز کر دیا : عزیز چن
پاکستان پیپلز پارٹی لاہور کے صدر عزیز الرحمن چن نے کہا ہے کہ ''ضمنی الیکشن میں لاہوریوں نے پیپلز پارٹی کو نظرانداز کر دیا‘‘ حالانکہ پیپلز پارٹی نے انہیں ہرگز نظرانداز نہیں کیا تھا اور ہمارے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی ایم بی بی ایس ہونے کی وجہ سے لاہوریوں کا خاطر خواہ علاج معالجہ بھی کرتے رہے ہیں اور پہنچے ہوئے بزرگ ہونے کی وجہ سے دوا کے ساتھ ساتھ مریضوں کے لیے دعا بھی کرتے رہے ہیں لیکن احسان فراموش لاہوریوں نے ان کی جملہ خدمات کو یکسر نظرانداز کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ''ملک میں خوشحالی پیپلز پارٹی ہی لائے گی‘‘ کیونکہ ایک خوشحال پارٹی ہی عوام کے لیے خوشحالی لا سکتی ہے اور زرداری صاحب جیسا درویش منش آدمی اپنی ذاتی برکات سے ہی یہ معجزہ برپا کر سکتا ہے۔ آپ اگلے روز ایک مقامی قومی روزنامہ سے گفتگو کر رہے تھے۔
در مدحِ ٹماٹر
لالو لال ٹماٹر ہیں
اُس کے گال ٹماٹر ہیں
ادرک بھی ہے پڑی ہوئی
اُس کے نال ٹماٹر ہیں
مہنگے ہیں یا ہیں غائب
بڑے کمال ٹماٹر ہیں
ممکن نہیں نصیب میں‘ کیا
وصل مثال ٹماٹر ہیں
سستے بازاروں کے بیچ
کیا بدحال ٹماٹر ہیں
اگلے سال بھی ہوں شاید
اب کے سال ٹماٹر ہیں
ابھی جواب نہیں ممکن
ابھی سوال ٹماٹر ہیں
یاروں کے نزدیک اب بھی
خواب خیال ٹماٹر ہیں
نہیں پہنچتے اپنے پاس
کیا بے چال ٹماٹر ہیں
آج کا مطلع
اُس کا انکار بھی حق میں تھا سراسر میرے
یہ جو حالات ہُوئے جاتے ہیں بہتر میرے

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں