"ZIC" (space) message & send to 7575

سُرخیاں‘ متن اور دو شعر

نوازشریف‘ یاد رکھیں اداروں کے ساتھ
محاذ آرائی خطرناک ہے : آصف علی زرداری
سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ''نوازشریف یاد رکھیں‘ اداروں سے محاذ آرائی خطرناک ہے‘‘ کیونکہ میں نے بھی تھوڑی سی اینٹ سے اینٹ بجانے کا اعلان کیا تھا کہ پنجاب میں ہمارا بسترا ہی گول ہو گیا اگرچہ وہ پہلے ہی کافی گول تھا۔ نیز یہ مفید مشورہ بھی میثاق جمہوریت ہی کی روشنی میں دے رہا ہوں کیونکہ ہم دونوں ایک دوسرے کی کسی اور طرح سے مدد کرنے کے قابل ہی نہیں رہے۔ انہوں نے کہا کہ ''معیشت انتہائی خطرناک حدوں کو چُھو رہی ہے‘‘ اور اس کا اندازہ مجھ سے زیادہ اور کسے ہو سکتا ہے کہ یہ میرا اپنا محکمہ ہے اور اگرچہ یہ میاں صاحب کا بھی پسندیدہ محکمہ ہے لیکن اب یہ محکمہ ان سے واپس لے لیا گیا ہے اور اب پھر ہماری باری ہے اور معیشت کے محکمے میں بھرپور کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ''آنے والا وقت پیپلز پارٹی کا ہے‘‘ اور میرا یہ فرض ہے کہ عوام کو اس بارے خبردار کر دوں۔ آپ اگلے روز لاہور میں ٹکٹ ہولڈرز سے ملاقات کر رہے تھے۔
اداروں کے ساتھ کوئی تنائو نہیں‘ نہ ہم 
کسی کو نشانہ بناتے ہیں : احسن اقبال
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''اداروں کے ساتھ کوئی تنائو نہیں‘ نہ ہم کسی کو نشانہ بناتے ہیں‘‘ بلکہ دعائیں مانگتے رہتے ہیں کہ کہیں وہ ہمیں نشانہ بنانا شروع نہ کر دیں اور اسی لیے ہم نے اپنا رویہ بھی تبدیل کر لیا ہے اور مریم بی بی کو بھی قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں‘ انہوں نے کہا کہ ''ہم اپنی کمزوریوں کو خوشنما بنا کر پیش کرتے ہیں‘‘ کیونکہ اس کے علاوہ ہمارے دامن میں کوئی ایسی چیز ہے ہی نہیں جسے فخریہ پیش کر سکیں‘ اوپر سے پاناما کیس ہی سانس نہیں لینے دے رہا‘ البتہ اب اُڑتی سی ایک خبر ہے زبانی طہور کی کہ ہمارے قائد نے بیرونی طاقتوں کو اپروچ کیا ہے کہ وہ اگر انہیں بچا لیں تو وہ ان کے سارے ایجنڈے پر عمل کریں گے‘ اگرچہ پہلے بھی کم و بیش ایجنڈے ہی پر عمل ہو رہا تھا‘ بھارت کے ساتھ موصوف کے والہانہ تعلقات اس کی ایک چھوٹی سی مثال ہیں کیونکہ ہمارا قائد کسی وقت کچھ بھی کر سکتا ہے۔ آپ اگلے روز کراچی میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
کھچڑی پردے کے پیچھے نہیں‘ آگے پک رہی ہے : رانا ثناء اللہ
وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ''کھچڑی پردے کے پیچھے نہیں‘ آگے پک رہی ہے‘‘ اور‘ یہ سب کو نظر بھی آ رہی ہے اور جنہیں یہ نظر نہیں آ رہی انہیں ہم خود کافی عرصے سے دکھا رہے ہیں جبکہ ہمیں اصل خطرہ اس کھچڑی سے نہیں بلکہ ماڈل ٹائون رپورٹ کے آئوٹ ہونے سے ہے جو ابھی چند ہی روز کا معاملہ لگتا ہے اور ہم سب نے تعویذ دھاگے کروانا شروع کر دیئے ہیں کیونکہ اس کا کوئی اور مداوا ہے ہی نہیں۔ اس لیے اصل کھچڑی یہ ہے جو پک کر تیار ہو چکی ہے اور پلیٹوں میں ڈال کر ہمارے سامنے پیش کر دی جائے گی بلکہ حفظ ماتقدم کے طور پر مظاہروں کی یہ ریہرسل بھی کی جا رہی ہے جس سلسلے میں ابتدائی کوشش کے طور پر کل کسانوں سے مظاہرہ بھی کروا دیا گیا ہے تاکہ وقت پڑنے پر بھرپور احتجاج بروئے کار لایا جائے۔ آگے وہی ہو گا جو اللہ کو منظور ہو گا۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک نجی ٹی وی چینل میں گفتگو کر رہے تھے۔
پاکستان کو کچھ ہوا تو اپنے آپ کو معاف نہیں کر سکیں گے : حمزہ شہباز
وزیراعلیٰ پنجاب کے صاحبزادے اور نواز لیگ کے رہنما حمزہ شہباز (ایم این اے) نے کہا ہے کہ ''پاکستان کو کچھ ہوا تو اپنے آپ کو معاف نہیں کر سکیں گے‘‘ چنانچہ ایل ڈی اے وغیرہ میں جو کمالات دکھائے گئے تھے‘ میں نے ان پر اپنے آپ کو معاف کر دیا ہے‘ اس لیے متعلقہ اداروں کو بھی اب اس میں سر کھپائی اور گڑے مردے اکھاڑنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے‘ تاہم پاکستان بھی کوئی ایسی چیز نہیں ہے کہ محض ہمارے کارناموں کی وجہ سے اسے کچھ ہو جائے بلکہ ہمیں تو اپنے لالے پڑے ہوئے ہیں‘ اسی لیے مریم بی بی کو بھی ہاتھ ذرا ہولا رکھنے کی درخواست کی ہے اگرچہ وہ بھی تایا جان پر ہی گئی ہیں اور پوری طرح مرنے مارنے پر تیار ہیں بلکہ کیپٹن صفدر صاحب ان سے بھی چار ہاتھ آگے نظر آتے ہیں اور انہیں نوشتہ دیوار نظر ہی نہیں آ رہا‘ تاہم انہوں نے یہ مشورہ قبول کر لیا ہے کہ وہ پہلی فرصت میں اپنی نظر کی عینک بدلوائیں گے تاکہ کم از کم دیوار پر لکھا ہی پڑھ لیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک نجی چینل کے پروگرام میں شریک تھے۔
خوابوں کی نہیں‘ پکے محلوں کی بنیاد ڈال دی ہے : ایاز صادق
سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ ''ہم نے خوابوں کی نہیں‘ پکے محلوں کی بنیاد ڈال دی ہے‘‘ اور جاتی امرا کا محل جس کی جیتی جاگتی مثال ہے اور اگر پاناما سے بچ گئے تو اس طرح کے مزید محلوں کی بنیاد بھی ڈالی جائے گی جس کے امکانات روز بروز مخدوش اور مشکوک ہوتے جا رہے ہیں۔ تاہم‘ ایسا لگتا ہے کہ میاں صاحب کے پاس کوئی گیدڑ سنگھی ہے ضرور جس کی بناء پر وہ اداروں کی خوب خبر لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''ہوائی باتوں کے بجائے عملی اقدامات پر یقین رکھتے ہیں‘‘ اور‘ یہ عملی اقدامات ہی ہیں جس کے نتیجے میں ہماری قیادت اس قدر مالا مال ہو گئی ہے کہ انہیں اپنے صحیح اثاثوں کا اندازہ بلکہ علم ہی نہیں ہے چنانچہ اب انہیں تلاش کیا جا رہا ہے کہ انہیں اونے پونے بیچا جا سکے کیونکہ سزائوں کے علاوہ جائیداد کی ضبطی بھی ایک لازمی چیز ہے جس سے سارے عملی اقدامات پر خدانخواستہ پانی ہی پھر جائے گا۔ آپ اگلے روز حلقہ 120 کے حوالہ سے صحافیوں کے سوالوں کے جواب دے رہے تھے۔
اور‘ آج پھر مسعود احمد کے دو شعر :
جس طرح دُور سے مہتاب مجھے دیکھتا ہے
آنکھ کھلتے ہی ترا خواب مجھے دیکھتا ہے
کشتی جاں میں تجھے خود بھی ڈبو سکتا ہوں
جس محبت سے یہ گرداب مجھے دیکھتا ہے
آج کا مقطع
سکندر نے ظفرؔ مر کر جو خالی ہاتھ کا ناٹک رچایا تھا
یہاں لاکھوں کروڑوں زندہ انسانوں کے دونوں ہاتھ خالی ہیں

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں