کرپشن یا خوردبرد کرنے پر فیصلہ ہوتا تو
شرم کے مارے سر نہ اٹھاتا : نوازشریف
سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ''کرپشن یا خوردبرد کرنے پر منی لانڈرنگ پر فیصلہ ہوتا تو شرم کے مارے سرنہ اٹھاتا‘‘ اگرچہ اب ریفرنسز میں کرپشن‘ خورد برد اور منی لانڈرنگ پر فیصلہ ہونے جا رہا ہے تو شرم کے مارے سر نہیں اٹھائوں گا بلکہ سر جھکائے ہوئے ہی عدلیہ کے بارے میں موجودہ گلفشانیاں جاری رکھوں گا کیونکہ ماشاء اللہ مستقل مزاج آدمی ہوں ورنہ یہ صفت بھی اب کتنے لوگوں میں باقی رہ گئی ہے‘ افسوس کہ ہم اپنی روایات کو فراموش کرتے چلے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''لگتا ہے عمران اور جہانگیر ترین کیس میں بھی مجھے نااہل کیا جائے گا‘‘ کیونکہ میں بھی سمجھتا ہوں کہ مجھے پوری طرح سے نااہل نہیں کیا گیا‘ اور اُسی طرح عدلیہ اور فوج کی تعریفوں کے پُل باندھتا رہتا ہوں جو انڈرپاس یا اوورہیڈ پُل سے خاصی مختلف چیز ہے کیونکہ اس میں حق الخدمت تو ہے ہی نہیں‘ ہیں جی؟ آپ اگلے روز نیب عدالت میں پیشی کے بعد پنجاب ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
جاوید ہاشمی اور نواز لیگ مل کر جمہوریت کیلئے لڑیں گے : سعد رفیق
وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ''جاوید ہاشمی اور نواز لیگ مل کر جمہوریت کے لیے لڑیں گے‘‘ کیونکہ ہم عدلیہ کے ساتھ لڑ لڑ کر کافی نڈھال ہو چکے ہیں اور ہمیں کسی تازہ دم ساتھی کی بیحد ضرورت تھی اگرچہ میاں صاحب کا مشورہ تو یہ ہے کہ جاوید ہاشمی صاحب کی خدمات اس طرح حاصل کی جائیں کہ انہیں کسی اور جماعت میں شامل کروا دیا جائے جہاں سے وہ اس جماعت کی ڈائری ہمیں پہنچاتے رہیں جس کا انہیں وسیع تجربہ بھی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''بزرگ رہنما کی مسلم لیگ میں شمولیت کا فیصلہ اگلے مرحلے میں کیا جائے گا‘‘ کیونکہ پارٹی کے اندر جن افراد نے ان کی شمولیت کے خلاف ایک طوفان کھڑا کر رکھا ہے‘ انہیں سمجھانے بجھانے میں بھی کچھ وقت لگے گا۔ اوّل تو انہیں اپنی بزرگی پر اکتفا کرنے کی گزارش کی جائے کیونکہ پارٹی میں پہلے ہی کافی دراڑیں پڑ چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''موجودہ صورتحال میں ہاشمی جیسے شخص کی ضرورت تھی‘‘ بشرطیکہ انہوں نے عدلیہ وغیرہ کے بارے میں بھاشن دینا شروع نہ کر دیئے۔ آپ اگلے روز پنجاب ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
ناراض رہنمائوں سے کوئی رابطہ نہیں کیا : نہال ہاشمی
کی رکنیت بحال ہونی چاہیے : مریم نواز
سابق وزیراعظم کی صاحبزادی اور نون لیگ کی مرکزی عاملہ کی رکن مریم نواز نے کہا ہے کہ ''ناراض رہنمائوں سے کوئی رابطہ نہیں کیا‘‘ کیونکہ کوئی پُٹھے پر ہاتھ رکھنے نہیں دیتا حالانکہ ہم نے کافی قیمت بھی لگا کر دیکھا ہے لیکن کم بخت ٹس سے مس نہیں ہو رہے۔ انہوں نے کہا کہ ''نہال ہاشمی کی رکنیت بحال ہونی چاہیے‘‘ کیونکہ انہوں نے بھی اداروں کے بارے میں وہی کچھ کہا تھا جو نوازشریف مسلسل کہہ رہے ہیں اور ان کے خلاف کسی نے ایکشن بھی نہیں لیا تو نہال ہاشمی بیچارے کے خلاف اتنا سخت ایکشن لینے کی کیا ضرورت ہے کیونکہ اگر توہین عدالت لگنی ہے تو دونوں پر لگنی چاہیے بلکہ ہماری تو اب تک کوشش ہی یہی چلی جا رہی ہے لیکن کسی پر کچھ اثر ہی نہیں ہو رہا‘ اس سے تو پیپلز پارٹی کے وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی ہی اچھے رہ گئے جن پر ذرا سی بات پر توہین عدالت لگ گئی اور وہ نااہل بھی ہو گئے۔ آخر اس ملک کا کیا بنے گا۔ آپ اگلے روز حسب معمول ٹویٹ پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں ممتاز شاعر جلیل عالی کی یہ خوبصورت نظم :
کھیل جاری رہے
سوچ امن و محبت سے عاری رہے
بستیوں بستیوں خوف طاری رہے
یہ زمیں قریۂ آہ و زاری رہے
آگ بھڑکی رہے‘ کھیل جاری رہے
نفرتوں کے نئے باب کھلتے رہیں
برق و بارود جنگیں اگلتے رہیں
شوق سپنے لہو مول تُلتے رہیں
جابجا موت میلے لگاتی ہوئی
یہ شراکت ہماری تمہاری رہے
کھیل جاری رہے
گھٹ نہ پائے بموں‘ راکٹوں کی طلب
روز شہروں کو ملبہ بناتے رہو
اور ہم سازوسامانِ تعمیر کے
اپنی مرضی سے بھائو بڑھاتے رہیں
تم مٹاتے رہو‘ ہم بناتے رہیں
انگلیوں پر جہاں کو نچاتے رہیں
عالمی گائوں کی اس بڑی گیم میں
اپنی اپنی رُتوں اپنی باری رہے
کھیل جاری رہے
ہم جو چاہیں وُہی چال تارے چلیں
کارخانے ہمارے تمہارے چلیں
چار سُو اپنے ابرو اشارے چلیں
جس طرح سے دکھائیں زمانے دکھیں
قسط بردوش خوشیوں کے پیکیج بکیں
دل تہوں بیچ اک سوگواری رہے
زندگی نوع انساں پہ بھاری رہے
کھیل جاری رہے
آج کا مطلع
محبت کو تسلیم کرتا ہے وُہ
مگر صرف تعظیم کرتا ہے وُہ