"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن، منصور محبوب چودھری اور متفرقات

پیچھے نہیں ہٹوں گا، جیل جائوں تو ساتھی ہمت نہ ہاریں: نواز شریف
مستقل نااہل اور سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''پیچھے نہیں ہٹوں گا، جیل جائوں تو ساتھی ہمت نہ ہاریں‘‘ اور میری مراد ان چند ساتھیوں سے ہے جو بالآخر باقی رہ جائیں گے کیونکہ جس رفتار سے ساتھی داغ مفارقت دے رہے ہیں کچھ برائے نام ساتھی ہی باقی رہ جائیں گے اور جہاں تک پیچھے ہٹنے کا تعلق ہے تو اگر اب پیچھے ہٹوں بھی تو کوئی فائدہ نہیں ہو گا، اس لئے میرے جیل جانے پر بھی ساتھی یعنی بچے کھچے ساتھی ہمت نہ ہاریں اور ملاقات کیلئے آنے والے کھانے پینے کی اشیاء بھی ساتھ لیتے آئیں کیونکہ ظاہر ہے جیل میں ہریسا دستیاب ہو گا نہ پائے اور نہ''کُنّہ‘‘وغیرہ یعنی خالی منہ اٹھا کر نہ آئیں اور میں جیل والوں سے کہہ دوں گا کہ خالی ہاتھ آنے والوں کو ملاقات نہ کرنے دیں، ہیں جی ؟ انہوں نے کہا کہ ''آج تک نیب میں میری طرح کا کیس نہیں آیا‘‘ کیونکہ آج تک کسی نے میرے جتنی خدمات بھی اکٹھی نہ کی ہوں گی اور کوئی اس ریکارڈ کو توڑ کر تو دکھائے۔ آپ اگلے روز وال سٹریٹ جرنل کو انٹرویو دے رہے تھے۔
ہم نے عدالتی فیصلوں پر عوام کو مشتعل نہیں کیا: شیری رحمن
قائد حزب اختلاف سینیٹ شیری رحمن نے کہا ہے کہ ''ہمارے خلاف بھی عدالتی فیصلے آئے، لیکن ہم نے عوام کو مشتعل نہیں کیا‘‘ حالانکہ ہمارے خلاف بھی ایسے کارناموں پر ہی فیصلے آئے تھے اور اگر کوشش کرتے بھی تو عوام نے مشتعل ہونا ہی نہیں تھا جیسا کہ اب مشتعل نہیں ہوئے اور آرام سے گھروں میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''ہمارے دور میں یوسف رضا گیلانی کو نااہل کیا گیا لیکن ہم نے شور نہیں مچایا‘‘ بلکہ گیلانی صاحب نے خود بھی شور نہیں مچایا کیونکہ وہ اپنے حصے کے کارنامے سرانجام دے رہے تھے بلکہ زرداری صاحب سے بھی آگے نکل گئے تھے اس لئے ان کی نااہلی پر پارٹی نے احتجاج کرنے کی بجائے اطمینان کا سانس لیا تھا کیونکہ راجہ اشرف صاحب کو بھی چانس دینا ضروری تھا جنہوں نے تھوڑے عرصے میں ہی اپنا ٹارگٹ آسانی سے پورا کر لیا تھا۔ آپ اگلے روز پارلیمنٹ میں صحافیوں سے گفتگو کر رہی تھیں۔
خواجہ آصف کی نااہلی کا دن ہمیشہ یادگار رہے گا: فردوس عاشق
پاکستان تحریک انصاف کی رہنما فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ''خواجہ آصف کی نااہلی کا دن تاریخ میں ہمیشہ یادگار رہے گا‘‘ جس طرح پیپلز پارٹی کو میرا چھوڑنے کا دن یادگار رہے گا جبکہ پچھلے دنوں میری تحریک انصاف کو چھوڑنے کی بات چلی تھی اور وہ میرا دوسرا یادگار دن ہوتا لیکن یہ یادگار دن بوجوہ منسوخ کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ ''وزیر خارجہ کا عہدہ رکھنے والے کو غیر ملک میں نوکری کرنے پر شرم آنی چاہئے‘‘ اور کیا ہی اچھا ہوتا اگر وہ ارکان اسمبلی کو شرم اور حیا کرنے کا درس دیتے ہوئے تھوڑی شرم و حیا اپنے لئے بھی رکھ لیتے۔ انہوں نے کہا کہ ''خواجہ آصف کے بعد اب وزیر داخلہ احسن اقبال کی باری ہے‘‘ جبکہ میں حساب لگا کر بتائوں گی کہ احسن اقبال کے بعد کس کی باری ہے کیونکہ روحانیت کے ماحول میں رہنے سے میرے اندر بھی اتنی اہلیت پیدا ہو گئی ہے کہ آنے والے واقعات سے باخبر ہو سکوں۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔
اور اب حسب معمول شعر و شاعری ، سب سے پہلے ریاض سے منصور محبوب چودھری کی غزل:
کبھی نہ لہر بن سکا، بہائو میں گزر گیا
سکوں کی آرزو لئے تنائو سے گزر گیا
گزر گئی تمام عمر جس کی آرزو لئے
وہ لمحۂ وصال رکھ رکھائو میں گزر گیا
ستم کہ بحر عشق میں کبھی نہ میں اتر سکا
مرا سفر تو حسرتوں کی نائو میں گزر گیا
تمام عمر جس سبب گھمنڈ تجھ کو تھا بہت
وہ مال و زر ترے ہی بچ بچائو میں گزر گیا
میں اجنبی کے ہاتھ تیرے سامنے ہی بک گیا
ترا تمام وقت بھائو تائو میں گزر گیا
نہ ہم سفر املامجھے نہ راستہ ملا کوئی
پڑائو میں جنم ہوا، پڑائو میں گزر گیا
گھر کی رونق کا سبب ہوتے ہیں بچے‘ لیکن
شور ہونے پر شکایت بھی نہیں کر سکتے (شعیب زمان)
تیرا میرا آسماں تو ایک ہے
پھر زمیں تقسیم کیسے ہو گئی (ممتاز اطہر)
خود کو سمیٹنے میں لگی دیر تو، مگر
حاضر ترے حضور میں سارا ہوا ہوں میں (اسلم عارفی)
تیری آنکھوں کو میں نے چوما تھا
اب میں ہونٹوں سے دیکھ سکتا ہوں (کفایت اعوان)
قیدی سے اور کچھ تو نہ بن پایا جیل میں
دیوار پر لہو سے پرندہ بنا دیا (افضل فردوس)
سراسر بے زبانی آ گئی ہے
ہمیں غربت نبھانی آ گئی ہے 
ترے لہجے میں جو خو تھی زمینی
مگر اب آسمانی آ گئی ہے
محبت یوں بھی سادہ تو نہیں تھی
اب اس میں بے ایمانی آ گئی ہے
میں جس کو درگزر کرتی رہی تھی
اسے بھی بے دھیانی آ گئی ہے(رفعت ناہید)
آج کا مقطع
ظفر‘ اور مرا اس کا یہ نغمۂ محبت
الگ الگ اور جدا جدا ہے‘ یہی بہت ہے
بلا عنوان

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں