"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں اُن کی‘ متن ہمارے

الیکشن کروانا الیکشن کمیشن کا کام‘ کسی ادارے
کی مداخلت قبول نہیں: نواز شریف
مستقل نا اہل اور سزا یافتہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''الیکشن کروانا الیکشن کمیشن کا کام‘ کسی ادارے کی مداخلت قبول نہیں‘‘ خاص طور پر اس ادارے کی‘ جو ہمیں آج تک الیکشن جتواتا رہا ہے اور اب طوطا چشمی سے کام لے رہا ہے‘ حالانکہ میں نے ہر طرح سے اس کی اطاعت قبول کر رکھی تھی‘ بلکہ ایک طرح سے اس کے ماتحت کام کر رہا تھا‘ لیکن اس نے اس ساری اطاعت کی بھی کوئی قدر نہیں کی اور یکا یک آنکھیں ہی پھیر لی ہیں۔ یہ کہاں کا انصاف ہے‘ ہیں جی؟ انہوں نے کہا کہ ''میری پارٹی سے بندے توڑ کر عمران خان سے جوڑے گئے‘‘ اگرچہ وہ میرے پتلے حالات دیکھ کر خود ہی گئے تھے‘ لیکن یہ الزام لگانا اس لیے بھی ضروری تھا کہ الیکشن ہارنے کے بعد کہہ سکوں کہ میں تو شروع سے ہی کہہ رہا تھا کہ دھاندی کی گئی ہے۔ اللہ کی شان ہے کہ پہلے دھاندلی کا الزام وہ ہم پر لگایا کرتے تھے‘ لیکن اب ہم لگا رہے ہیں۔ آپ اگلے روز لندن میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
عوام کی خدمت کرنیوالوں کو سزائیں دی جا رہی ہیں: شہباز شریف
سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''عوام کی خدمت کرنے والوں کو سزائیں دی جا رہی ہیں‘‘ اور اگر اپنی خدمت کچھ زیادہ کر لی ہے ‘تو کیا ہم عوام میں شامل نہیں ہیں؟ بلکہ ہم سے زیادہ عوام تو کوئی اور ہو ہی نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ''اربوں روپے لوٹنے والوں کو کوئی نہیں پوچھتا‘‘ میرا مطلب ہے کہ دوسروں نے بھی تو اربوں لوٹے ہیں‘ انہیں اب اس وقت پوچھا جا رہا ہے‘ جب ہماری ان کی صلح ہونے والی ہے اور جس سے ثابت ہوا کہ یہ بھی ایک سازش کے تحت کیا جا رہا ہے اور زرداری بیچارے کو غلط وقت پر پریشان کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''نواز شریف کے استقبال کے موقع پر کسی قسم کی رکاوٹ نہ ڈالی جائے‘‘ کیونکہ کچھ عرصے بعد میرا بھی اسی طرح استقبال کیا جائے گا کہ ہم نوشتہ دیوار پڑھ چکے ہیں۔ آپ اگلے روز کوٹ مومن اور بھلوال میں انتخابی جلسوں سے خطاب کر رہے تھے۔
کسی جیپ گروپ کا حصہ ہوں ‘نہ کسی کو جانتا ہوں: چوہدری نثار
سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ''کسی جیپ گروپ کا حصہ ہوں ‘نہ کسی کو جانتا ہوں‘‘ ماسوائے ان چند افراد کے جن سے ملنے کے لیے میں شہباز شریف کے ہمراہ رات کی تاریکی میں جایا کرتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ''جیپ کا نشان لینے کا فیصلہ خود کیا‘‘ جو کہ عموماً فوجی ہوتی ہے اور جس کا مطلب یہ ہے کہ فوج کے ساتھ ساتھ میں بھی ملکی سلامتی کے لیے کردار ادا کر سکتا ہوں‘ ماسوائے شہید ہونے کے ‘کیونکہ رتبہ ٔ شہادت حاصل کرنے کے لیے یہ کوئی مناسب عمر نہیں ہے؛ البتہ اگر اتفاق سے ایسا ہو جائے‘ تو الگ بات ہے‘ لیکن نواز شریف کی جیب پوشیاں ہی اس قدر کر رکھی ہے کہ اب شاید شہادت سے بھی کفارہ ادا نہ ہو سکے‘ جبکہ یہ ساری واردات مسلسل اور میرے سامنے ہو رہی تھی اور میرا ضمیر اس وقت اتفاق سے آرام کر رہا تھا کہ آرام بھی بہت ضروری ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''جن لوگوں نے جیپ کا نشان لیا اس سے دور دور تک تعلق نہیں‘‘ ماسوائے ایک قلبی ہم آہنگی کے۔ آپ اگلے روز ٹیکسلا میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
احتجاج اور الزامات کی سیاست دم توڑ چکی ہے: حمزہ شہباز
نواز لیگ کے مرکزی رہنما حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ''احتجاج اور الزامات کی سیاست دم توڑ چکی ہے‘‘ اور صرف کک بیکس اور منی لانڈرنگ کی سیاست باقی ہے‘ جسے کوئی مائی کا لال ختم نہیں کر سکتا‘ بلکہ جیلیں اور قیدیں بھی ہمارا راستہ نہیں روک سکتیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی طرح ''عوام ڈگڈگی تماشہ کرنے والوں کا ساتھ نہیں دیں گے‘‘ بلکہ ہمارا ساتھ دیں گے ‘جنہوں نے ڈگڈگی کے بغیر ایسا تماشہ دکھا دیا کہ عدالتیں بھی حیران و پریشان رہ گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''عمران خان نے ہمارے مینڈیٹ کو برباد کیا‘‘ اور یہ بھی ہماری نقل اتارنے کی کوشش کی؛ حالانکہ نقل کے لیے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے ‘جو وہ ہم سے بھی حاصل کر سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ''سارا شہر لاہور مسلم لیگ کا قلعہ ہے‘‘ دشمنوں نے‘ جس کا محاصرہ کر رکھا ہے‘ لیکن انشاء اللہ ان کی توپوں میں کیڑے پڑیں گے‘ کیونکہ دعا نہ سہی‘ ہماری بددعا ضرور لگتی ہے۔ آپ اگلے روز لوہاری چوک میں ورکرز کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔
ایم ایم اے کو کامیاب کرائیں‘ کرپشن 
ختم ہو جائے گی: مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''ایم ایم اے کو کامیاب کرائیں‘ کرپشن ختم ہو جائے گی‘‘ کیونکہ ہم انشاء اللہ وسائل کو استعمال ہی اس طریقے سے کریں گے کہ ہمیں یا کسی اور کو کرپشن کرنے کی ضرورت ہی نہیں رہے گی‘ کیونکہ پیسہ جائز طریقے سے بھی بنایا جا سکتا ہے ‘جس کے طریقے سیکھنے کے لیے ہم نہایت واجبی فیس کے بدلے ٹیوشن پڑھانے کی خدمات سر انجام دینے کے لیے شب و روز دستیاب ہیں ع
پھر نہ کہنا ہمیں خبر نہ ہوئی
انہوں نے کہا کہ ''قوم ایک بار پھر انتخابات کے ذریعے قیادت کا انتخاب کرے ''اگرچہ اس سلسلے میں ہم تو کسی شمار و قطار ہی میں نہیں ہیں‘ کیونکہ ہماری ضرورتوں نے ہمیں کہیں کا نہیں رکھا۔ خدا کسی کو کسی کا محتاج نہ کرے اور اگر اقتدار مل گیا‘ تو کم از کم یہ محتاجی تو ختم ہو سکتی ہے۔ آپ اگلے روز عید ملن استقبالیہ سے خطاب کر رہے تھے۔
آج کا مقطع
ظفرؔ‘ دل سے نکل تو جائیں گے ہم
بہت یاد آئے گا یہ گھر پُرانا

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں