"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں ان کی‘ متن ہمارے

نواز شریف کی رہائی میں کوئی کردار ادا نہیں کر سکتا: صدر ممنون حسین
صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ ''نواز شریف کی رہائی میں کوئی کردار ادا نہیں کر سکتا‘‘ تاہم میں ان کی سزا معاف ضرور کر سکتا ہوں‘ بشرطیکہ وزیراعظم اس کی سفارش کریں‘ لیکن حالیہ مختلف واقعات کے باوجود اب بھی اُن کا دماغ اتنا خراب نہیں ہوا کہ یہ سفارش کریں۔ انہوں نے کہا کہ ''ریٹائرمنٹ کے بعد نواز شریف سے ملنے جائوں گا‘‘ بلکہ اس کے بعد اپنا اصل کام بھی پھر سے شروع کر دوں گا‘ جس کی وجہ سے مجھے صدر بنایا گیا تھااور کوئی چانس دوبارہ بھی نکل سکتا ہے‘ کیونکہ ہو سکتا ہے کہ وزیراعظم بھی چٹخارے دار کھانا پسند کرنا شروع کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ ''حسین نواز سے ذاتی تعلقات کی بناء پر ملا‘‘ کیونکہ اب میرے پاس ذاتی تعلقات ہی رہ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''صدارتی انتخاب سیاسی جماعتوں کا کام ہے‘‘ جبکہ میرا انتخاب صرف نواز شریف نے کیا تھا‘ جنہیں میرے ہاتھ کے بنے ہوئے دہی بھلے بہت پسند آ گئے تھے اور اب اس سے بڑی کرامات اور کیا ہو سکتی ہے۔ آپ اگلے روز لندن میں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔
نواز شریف کے حوصلے بلند‘ چند روز بعد
وہ ہم میں ہوں گے: مریم اورنگزیب
مسلم لیگ ن کی ترجمان اور سابق وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''نواز شریف کے حوصلے بلند‘ چند روز بعد وہ ہم میں ہوں گے‘‘ اگرچہ زیادہ امکان اس بات کا ہے کہ کچھ عرصے بعد قریباً ہم ان کے ساتھ موجود ہوں‘ کیونکہ انکوائریاں اور تفتیشیں‘ جس انداز میں جاری ہیں‘ وہ حسب ِ معمول اپنے منطقی انجام کو بھی پہنچیں گے‘ جبکہ نیب‘ ایف آئی اے اور دیگر ادارے بہت قطع رحمی کے ساتھ اپنے کام میں لگے ہوئے ہیں اور شہباز شریف اور خواجہ سعد رفیق سمیت کافی زعماء ہمیں‘ جو داغِ مفارقت دینے والے ہیں‘ بلکہ شہباز شریف کے خلاف مقدمات کا تو کوئی شمار ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''شریف خاندان کے خلاف سیاست سے عوام کو ایک کروڑ نوکریاں نہیں ملیں گی‘‘ اور صرف اسی خاندان کی بے روزگاری ختم ہو گی‘ کیونکہ جیل میں کھانے پینے کا مفت انتظام ہوگا۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔
ن لیگ نے قربانی دی‘ امید ہے تحریک انصاف
اکثریتی فیصلے کا احترام کرے گی: احسن اقبال
ن لیگ کے مرکزی رہنما چوہدری احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''ن لیگ نے قربانی دی‘ امید ہے تحریک انصاف اکثریتی فیصلے کا احترام کرے گی‘‘ جبکہ مولانا فضل الرحمن صاحب پر یہ اعتراض کیا گیا تھا کہ ان کی قربانی جائز نہیں ہے‘ اس لیے ہم نے امیر مقام کو آگے کر دیا‘ تاہم انصاف تو یہ ہو گا کہ تحریک انصاف اپنے آدھے آدھے ووٹ دونوں حضرات کے دیدے اور جائز و ناجائز کے چکر میں نہ پڑے‘ کیونکہ اگر جعلی اسمبلی کے ووٹ مولانا کے لیے حلال ہو سکتے ہیں‘ تو حرام و حلال کا سوال ہی ختم ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''خیال تھا کہ انڈر 19 کی ٹیم آئی ہے‘ اب لگتا ہے انڈر 11 کی ٹیم ہے‘‘ کیونکہ ہماری ٹیم کے آگے تو یہ کچھ بھی نہیں ہے‘ جو ماشاء اللہ ہر فن مولا ہے‘ اگرچہ اسی مہارت کی وجہ سے مقدمات بھی بھگت رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''اگر اپوزیشن کا متفقہ امیدوار ہو تو کامیاب ہو سکتا ہے‘‘ تاہم کہنے میں کیا ہرج ہے۔ آپ اگلے روز الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
پی ٹی آئی کی اصلیت اور اہمیت دنیا پر عیاں ہو گئی ہے: حمزہ شہباز
ن لیگ کے مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ''پی ٹی آئی کی اصلیت اور اہمیت دنیا پر عیاں ہو گئی ہے‘‘ جو پہلے سپیکر اور وزیراعظم کے انتخاب پر عیاں ہوئی تھی اور اب صدر مملکت کے الیکشن میں عیاں ہو جائے گی‘ لیکن شکر ہے کہ ہماری اصلیت ابھی پوری طرح عیاں نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ''نواز شریف اور شہباز شریف کی کارکردگی پی ٹی آئی کے بس کی بات نہیں‘‘ اور اس کارکردگی کے نتیجے میں ایک جیل میں ہے اور دوسرا اس کی تیاری کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''انتخاب میں ہر طرف شیر ہی شیر نظر آئے گا‘‘ اور خلقِ خدا کو کہیں چھپنے کو جگہ نہیں ملے گی‘ اگرچہ عوام کو خوفزدہ کرنے کے لیے اکیلے مولانا ہی کافی تھے۔ انہوں نے کہا کہ ''گڈ گورننس اور تبدیلی ہفتے بھر میں ہی بے نقاب ہو گئی ہے‘‘ ۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔
آصف علی زرداری نے وقت آنے پر مجھے دھوکا دیا: فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ اور صدارتی امیدوار مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''آصف علی زرداری نے وقت آنے پر مجھے دھوکا دیا‘‘ جبکہ موصوف پہلے بھی ایسا کر چکے ہیں‘ جبکہ وہ صدر تھے اور ایک سودے میں میرے ساتھ پچاس لاکھ کا انہوں نے منافع دلوانا تھا‘ لیکن عین وقت پر انہوں نے پارٹی کو فون کر کے وہ پیسے خود منگوا لیے اور میں دیکھتے کا دیکھتا ہی رہ گیا۔ فرق صرف یہ ہے کہ اس وقت انہوں نے عین وقت پر مجھے دھوکا دیا تھا اور اب وقت سے پہلے ایسا کیا ہے‘ اگرچہ ہم سیاست دان ایک دوسرے کو وعدہ ہی دیتے چلے آئے ہیں‘ لیکن اس کے لیے آگا پیچھا نہیں دیکھا جاتا اور اللہ کا نام لے کر دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''امید لے کر آیا ہوں‘ امید ہے کہ نا امید نہیں کریں گے‘‘ کیونکہ میں الیکشن ہار کر پہلے ہی بہت نا امید ہو چکا ہوں اور مزید نا امید ہونے کی مجھ میں سکت نہیں۔ آپ اگلے روز پیر صاحب پگاڑا سے ملاقات کر رہے تھے۔
آج کا مطلع
دل کی تختی سے مٹایا ہوا تُو
یاد آتا ہے بھلایا ہوا تُو

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں