"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں اُن کی، متن ہمارے

ہو سکتا ہے آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے: عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ''ہو سکتا ہے آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے‘‘ کیونکہ پہلا بیان اس لئے تھا کہ ڈالر ذرا اور اُوپر چلا جائے اور عوام مہنگائی برداشت کرنا اور جفاکشی کی صلاحیت حاصل کر لیں کیونکہ ابھی اور مشکل حالات آنے والے ہیں کیونکہ حکومت بنیادی طور پر مشکل پسند ہے اور چیلنجز قبول کرنے کو پسند کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''سخت فیصلوں کے باعث 6ماہ میں تبدیلی نظر آئے گی‘‘ اور ہو سکتا ہے کہ اکثریت کو یہ نظر ہی نہ آئے کیونکہ اکثریت کی نظر کمزور ہے اور ان کے پاس عینک لگوانے کے بھی پیسے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''دو سے چار ہفتوں میں ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لئے راستے نکل آئیں گے‘‘ البتہ وہ راستے اس قدر طویل ہو سکتے ہیں کہ ساری عمر اسی پر چلتے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''قرضوں میں تاخیر قومی مفاد میں ہے‘‘ بلکہ ہر کام میں تاخیر قومی مفاد میں ہے کیونکہ سیانوں نے ٹھیک ہی کہا ہے کہ سہج پکے سو میٹھا ہو۔ آپ اگلے روز سی پی این ای اور اے پی این ایس کے وفد سے ملاقات کر رہے تھے۔
نیب نے مجھے خواجہ آصف کیخلاف گواہ بننے کیلئے کہا: شہباز شریف
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور نیب میں زیر انکوائری میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''نیب نے مجھے خواجہ آصف کے خلاف گواہ بننے کیلئے کہا، لیکن میں نے کہا کہ ہم سب کے خلاف اگر براہِ راست ہی اتنے ثبوت موجود ہیں تو ہم میں سے کسی کو کسی کیخلاف گواہ بنانے کی کیا ضرورت ہے۔ اس لیے احد چیمہ، فواد حسن فواد اور عابد باکسر وغیرہ کے بیانات بھی فضول اور فالتو ہی ٹھہریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے دھوکے سے گرفتار کیا گیا‘‘ کیونکہ بلایا پانی کیسز میں اور آشیانہ ہاؤسنگ سکیم میں گرفتار کر لیا جو سراسر زیادتی ہے کیونکہ جب صاف پانی میں ہی اتنے ثبوت موجود تھے تو دوسرے کیس میں گرفتار کرنے کی کیا ضرورت تھی جبکہ صاف پانی نے اس کا بہت بُرا منایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''نیب اور پی ٹی آئی کا ناپاک گٹھ جوڑ ہے‘‘ کیونکہ ہم جیسے معصوموں کے خلاف ہر گٹھ جوڑ ناپاک ہوگا۔ جبکہ ہمارے خلاف کوئی پاک گٹھ جوڑ بھی بنایا جا سکتا تھا جو کہ ہم نے بنائے تھے۔ آپ اگلے روز قومی اسمبلی کے ہنگامہ خیز اجلاس میں اظہار خیال کر رہے تھے۔
حکومت نیب پر براہ راست دباؤ ڈالتی ہے: بلاول بھٹو زرداری
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت نیب پر براہ راست دباؤ ڈالتی ہے‘‘ اور ہمارا اعتراض براہ راست دباؤ پر ہے، جبکہ بالواسطہ طور پر دباؤ ڈالنے کے بھی کئی طریقے ہیں جبکہ ہر حکومت کو حق حاصل ہے کہ وہ نیب پر دباؤ ڈالے کیونکہ نیب کو بنایا ہی اسی نیک مقصد کے لیے تھا اور جس سے وہ اب تک عہدہ برآ ہوتی رہی ہے، لیکن اب وہ حکومتی دباؤ کے انتظار میں رہتی ہے حالانکہ اس کو خود ہی شروع ہو جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ''وزیراعظم اپنی پریس کانفرنس میں دھمکیاں دے رہے ہیں‘‘ حالانکہ وہ دھمکیاں دیئے بغیر بھی یہ سب کچھ کر سکتے ہیں جیسا کہ والد صاحب، پھوپھی صاحبہ اور دیگر متعدد شرفا کے سلسلے میں کیا گیا ہے البتہ اگر وہ پہلے دھمکی دے دیتے تو ان معززین کو اِدھر اُدھر ہونے کا موقعہ مل جاتا۔ لیکن اس نے اتنی رواداری سے بھی کام لینا مناسب نہیں سمجھا۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
حکومت مغرب کے مفاد میں پالیسیاں بنا رہی ہے: فضل الرحمن
جمعیت العلمائے اسلام کے سربراہ اور ایم ایم کے سیکرٹری جنرل مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''حکومت مغرب کے مفاد میں پالیسیاں بنا رہی ہے‘‘ حالانکہ اسے کوئی پالیسی خاکسار کے مفاد میں بھی بنانی چاہیے جو کچھ عرصے سے بیروزگاری کا صدمہ اُٹھا رہا ہے جبکہ نواز شریف کے زمانے میں اس کا جی بھر کے خیال رکھا جاتا تھا اور موصوف کی نااہلی اور نکالے جانے کی وجہ سے یہ سلسلہ نہایت بے رحمی سے ختم کر دیا گیا ہے بلکہ مجھے کشمیر کمیٹی سے فارغ کرنے کے بعد میرے بھائی کی بھی چھٹی کروا دی گئی ہے اور اوپر الیکشن میں شکست کھانے کا المیہ ان سب سے الگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''چین سے دوستی داؤ پر لگا دی گئی‘‘ چنانچہ جو حکومت میرے ساتھ دوستی کی بجائے دشمنی کی پالیسی اپنائے ہوئے ہے وہ چین کے دوستی کو کیسے قائم رکھ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''ملکی تاریخ میں پہلی با ر مہنگائی آئی‘‘ اور اپنے موجودہ حالات میں خاکسار کو تو یہ مہنگائی کچھ زیادہ ہی لگتی ہے۔ آپ اگلے روز پارلیمنٹ ہاؤس سے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
عوام کے خلاف طاقت کا استعمال 
برداشت نہیں کروں گا: آئی جی پنجاب
انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب امجد جاوید سلیمی نے کہا ہے کہ ''عوام کے خلاف طاقت کا استعمال نہیں کروں گا‘‘ کیونکہ ماڈل ٹاؤن کیس میں جو شرفا فارغ ہوئے ہیں اس کے پیش نظر یہی پالیسی اپنانا پڑے گی، لیکن پولیس کی اپنی روایات ہیں اور یہ باز آنے والے نہیں ہیں، تاہم بیان دینے میں کیا حرج ہے جبکہ پولیس والوں پر میری نصیحت کا اثر کا اندازہ اسی سے لگایا جا سکتا ہے کہ میں تقریر کر رہا ہوں اور زیادہ تر شرفا نیند کے مزے لے رہے ہیں بلکہ زور زور سے خراٹے مار مار کر مجھے بھی ڈسٹرب کر رہے ہیں لیکن اب ان کی وردی تبدیل کرنے کا بھی ارادہ ہے کیونکہ پولیس میں عوام کے ساتھ زیادتی کی وجہ شاید یہ وردی بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''پولیس ریفارمز کا مقصد فورس کے رویے میں تبدیلی لانا ہے‘‘ اگرچہ ان حضرات پر کسی ریفارمز وغیرہ کا کوئی اثر نہیں ہوتا، اس لیے حکومت جو تبدیلی لا رہی ہے، اس پر گزارہ کرنا ہوگا، پولیس فورس کاپرنالہ وہیں رہے گا، جہاں کہ ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں پولیس دربار سے خطاب کر رہے تھے۔
آج کا مطلع
رات روشن کیے رکھتے تھے ستارے میرے
اب ترے پاس ہیں وہ سارے کے سارے میرے

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں