"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن اور تازہ غزل

احتساب کی آڑ میں جھوٹے مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں: گیلانی
سابق وزیراعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ''احتساب کے نام پر جھوٹے مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں‘‘ اور یہ صرف میرے ایم بی بی ایس ہونے اور عوام کی بیماریوں کا مُفت علاج کرنے کا شاخسانہ ہے اور جس کا صاف مطلب یہ ہے کہ حکومت کو عوام کی صحت سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ کم از کم میری ڈگری کا بھی کچھ لحاظ کیا جاتا‘ کیونکہ یہ ڈگری کوئی آسانی سے نہیں مل جاتی‘ اس کے لیے پِتّہ پانی کرنا پڑتا ہے‘ جبکہ میں تو اسی پانی سے اپنی پیاس بھی بجھایا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ''پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عدلیہ کا احترام کیا‘‘ اور اسی احترام کے پرچم تلے سارا کچھ کرتے رہے ہیں۔آپ اگلے روز ملتان میں اپنی رہائش گاہ پر مختلف لوگوں سے ملاقات کر رہے تھے۔
نعرے لگ رہے ہیں قدم بڑھاؤ ہم تمہارے ساتھ ہیں: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ''نعرے لگائے جا رہے ہیں‘ قدم بڑھاؤ عمران خان ہم تمہارے ساتھ ہیں‘‘ حالانکہ یہ نعرے میرے لیے بھی لگائے جا سکتے تھے‘ اسی لیے میں قدم بڑھانے سے قاصر ہوں ‘ورنہ اب تک کافی فاصلہ طے کر چکا ہوتا اور نعرے لگانے والوں کو بھی بہت پیچھے چھوڑ چکا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ''وزیراعظم لہجہ بدلیں اور ذمہ دار فرد ہونے کا ثبوت دیں‘ کیونکہ جب تک میں کے پی کے کی حکومت میں اُن کے ساتھ تھا‘ اُن کا لہجہ بھی ٹھیک تھا ‘لیکن میرے الگ ہوتے ہی وہ بالکل غیر ذمہ دار ہو چکا ہیں‘ جبکہ میں نے اپنی ساری ذمہ داری اُنہیں گھول کر پلائی ہوئی تھی اور خود غیر ذمہ دار ہو گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ''قوم کو دھمکیاں دینے کی بجائے لوگوں کی بات سنیں یا کم از کم کبھی میری ہی بات سن لیں؟ میں کافی عرصے سے سُنانے کے لیے بے چین ہوں۔ آپ اگلے روز منصورہ میں اجتماع جمعہ سے خطاب کر رہے تھے۔
حکومت نے حالات کو مس ہینڈل کیا ہے: رانا ثناء اللہ
ن لیگ کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ''حکومت نے حالات کو مس ہینڈل کیا ہے‘‘ حالانکہ اسے مسٹر ہینڈل کرنا چاہیے تھا‘ کیونکہ انہی لوگوں نے کچھ عرصہ پہلے مجھے بھی بہت پریشان کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ''یہ لوگ ملکی امور چلانے کی کوئی اہلیت نہیں رکھتے‘‘ اور وہ یہ اہلیت صرف ہمارے پاس تھی اور ہمارے ہی قائدین کو نااہل کیا جا رہا ہے‘ کم از کم ہماری اُس ماضی اہلیت ہی کا خیال رکھا جاتا ‘جو ہم نے خدمت کے ڈھیر لگانے سے ظاہر کی تھی ‘بلکہ اُلٹا ہمیں انتقامی کارروائی کر کے خوفزدہ کیا جا رہا ہے‘ جبکہ ہم جیلوں سے بالکل نہیں ڈرتے‘ کیونکہ اُن میں ہر طرح کی آسائش مہیا کی جاتی ہے اور بالکل گھر جیسا ماحول دستیاب ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''کوئی انہیں سمجھ بوجھ نہیں ہے‘‘ حالانکہ یہ ہمارے تجربے سے بھی فائدہ اٹھا سکتے تھے‘ لیکن اس میں بھی جرأت کا مظاہرہ کرنا پڑتا ہے‘ جو یہ ہم سے اُدھار بھی لے سکتے تھے کہ کس طرح ہم نے اپنے کمالات دکھائے ہیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
دس سال سے پکار رہا ہوں کہ مغربی 
ایجنڈا مسلط کیا جا رہا ہے: فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''دس سال سے کہہ رہا ہوں کہ مغربی ایجنڈا مسلط کیا جا رہا ہے‘‘ چنانچہ میں روزی روٹی کے مسائل کو حل کرتا رہا اور ان لوگوں نے مغربی ایجنڈا مسلط کرنے کا کام جاری رکھا اور اب‘ جبکہ میرے مسائل جوں کے توں ہیں‘ ان میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے۔ یہ لوگ مغربی ایجنڈا مسلط کرنے میں مگن ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ ''جس سفر کا آغاز کیا ہے‘ یہ اب رُکے گا نہیں‘‘ اور یہ سارے کا سارا ناکامیوں کا سفر ہے‘ جس میں ہم نے کافی فاصلہ طے کر لیا ہے اور منزل دُور نہیں ہے‘ جیسا کہ اے پی سی کا معاملہ بھی کھٹائی میں پڑ گیا ہے‘ جو تازہ ترین ناکامی ہے اور اس سفر کا ایک اور مرحلہ جو اپنے آپ ہی طے ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''پی ٹی آئی نے خود ملک بند کرنے کے اعلانات کیے تھے‘‘ اور‘ اب ملک بند ہوا ہے‘ تو انہیں بتا رہے ہیں۔ آپ اگلے روز پشاور میں احتجاجی جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں اس ہفتے کی تازہ غزل:
کیا تھا وہ کہانی سے حقیقت کا زمانہ
تھوڑا سا ہی وہ تیری اجازت کا زمانہ
کافی ہے مری عمرِ بقایا کے لیے بھی
گزرا ہوا تیری وہ محبت کا زمانہ
دے رکھا تھا کچھ کام بھی اُس نے‘ مگر اب تو
یہ سارا زمانہ ہے فراغت کا زمانہ
جب کچھ سر و ساماں نہ رہا پاس ہمارے
آیا ہے بہرحال حفاظت کا زمانہ
نزدیک یہاں اب کوئی صحرا بھی نہیں ہے
کیا کیجئے آیا ہے جو وحشت کا زمانہ
کچھ ہم بھی رہے اپنی شرافت میں‘ وگرنہ
تھا ہی نہیں وہ کوئی شرافت کا زمانہ
یہ کوئی قیامت کی علامات نہیں کچھ
اپنے لیے ہے یہ بھی قیامت کا زمانہ
چکر نہیں دن رات کم اُس کی گلی کے
اپنے لیے ہے یہ بھی مسافت کا زمانہ
یہ طرزِ تغافل بھی توجہ سے نہیں کم
ہے یہ بھی ظفرؔ اُس کی عنایت کا زمانہ
آج کا مطلع
دشت میں کر کے صدا دیکھتا ہوں
اب یہ باجا بھی بجا دیکھتا ہوں

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں