"ZIC" (space) message & send to 7575

سُرخیاں ان کی، متن ہمارے

شدید کرب میں ہوں‘ ملکی ترقی کا 
انعام جیل کی صورت میں ملا: نواز شریف
مستقل نااہل اور سزا یافتہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''ملکی ترقی کا انعام جیل کی صورت میں ملا‘‘ جبکہ اس ترقی میں خاکسار کی ترقی بھی شامل تھی ‘کیونکہ میں بھی اس ملک کا عاجز و مسکین شہری ہوں ‘بلکہ ملکی ترقی سے زیادہ مجھے اپنی ترقی پر زیادہ کام کرنا پڑا؛ اگرچہ دونوں ساتھ ساتھ ہی چل رہی تھیں‘ کیونکہ میگا پراجیکٹس کی صورت میں ہی اپنی ترقی کے مراحل بھی طے ہو رہے تھے ‘جس کے ساتھ اپنی ساری ترقی بیرون ملک بھی منتقل ہو رہی تھی‘ جو کہ ایک اور کمر توڑ قسم کا کام تھا‘ بلکہ ڈبل کام تھا ‘کیونکہ دبئی اور لندن میں جائیدادیں خریدنا‘ بھی ایک دشواری سے کم نہیں اور عزیزان حسین نواز اور حسن نواز کو طالبعلمی کے زمانے میں یہ کٹھن کام بھی کرنا پڑا‘ لیکن چونکہ ایک محنتی باپ کے بیٹے تھے‘ اس لیے وہ اس میں بھی سُرخرو ہوتے رہے اور موقع کی نزاکت کے پیش نظر اُنہیں ٹھکانے بھی لگا رہے ہیں۔ ہیں جی...؟ آپ اگلے روز عدالت سے پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
نیب شریف فیملی کے خلاف ایک دھیلے 
کی کرپشن ثابت نہیں کر سکی: مریم اورنگزیب
سابق وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات اور نواز لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''نیب شریف فیملی کے خلاف ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کر سکی‘‘ اور ہم ایسے بیانات میں دو طرح کی احتیاط روا رکھ رہے ہیں کہ ایک تو اس کرپشن کو دھیلوں اور پائیوں تک محدود کر دیا ہے‘ تاکہ بیان کی صداقت پر کوئی حرف نہ آئے‘ کیونکہ معاملہ تو بھاری روپوں کا تھا اور دوسرے‘ زور اس بات پر رہتا ہے کہ کرپشن ثابت نہیں ہوئی‘ اور یہ نہیں کہتے کہ کرپشن کی ہی نہیںاور یہ دونوں بھائی بیان دیتے وقت اس باریک نکتے کا خود ہی بہت خیال رکھتے ہیں۔ اگرچہ لوگ کافی سیانے ہو گئے ہیں اور ہر بات کو بخوبی سمجھتے ہیں؛ حالانکہ ہم نے مختلف مسائل سے ان کی کافی مت مار رکھی تھی‘ لیکن ایسا لگتا ہے کہ اب ان کی عقل ٹھکانے آنے لگی ہے حالانکہ اس کی ضرورت ہی نہیں تھی‘ کیونکہ ان دونوں بھائیوں کی عقل ہی کافی تھی۔ آپ اگلے روز احتساب عدالت سے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔
سو روزہ حکومتی کارکردگی بدترین‘ یوم سیاہ منانا چاہیے: فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''100روزہ کارکردگی بدترین‘ یوم سیاہ منانا چاہیے‘‘ بلکہ یومِ سیاہ تو وہ منانا چاہیے‘ جب الیکشن میں میرا حشر نشر کر دیا گیا تھا اور جسے ہر سال منانا چاہیے اور میں اپنے مالی مسائل حل کرنے کے لیے شہر شہر کا دورہ کرنے کی سوچ رہا ہوں‘ کیونکہ اگر عمران خان ملکی مسائل کے حل کیلئے ملکوں ملکوں دورے کر سکتے ہیں‘ تو میں اس جمہوری روایت پر عمل کیوں نہیں کر سکتا۔ سب کو ملک کی فکر پڑی ہوئی ہے اور میرے حالات کی طرف کوئی آنکھ ہی نہیں اُٹھاتا؛ حالانکہ اللہ میاں نے آنکھیں اسی لیے دی ہوئی ہیں کہ حاجتمند افراد کا خیال رکھا جائے‘ میری حاجتیں اب کافی مخصر ہو چکی ہیں‘ کیونکہ کھانا کم کر دیا ہے‘ جبکہ جسم کی گاڑی کو چلانے کے لیے پٹرول وغیرہ تو ڈلوانا ہی پڑتا ہے‘ جبکہ پڑول وغیرہ بھی روز بروز مہنگے ہوتے جا رہے ہیں۔ آپ اگلے روز سکھر میں ملین مارچ کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
حکومت 100 دنوں میں عوام کو کوئی خوشی نہیں دے سکی: سراج الحق
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ''حکومت 100دنوں میں عوام کو کوئی خوشی نہیں دے سکی‘‘ بلکہ اس سے تو میں ہی اچھا ہوں کہ ہر روز کہیں نہ کہیں میری رونمائی سے عوام خوشی سے باغ باغ ہو جاتے ہیں‘ بلکہ کئی افراد تو شادی مرگ کا شکار ہو کر ملکِ عدم کو سدھار چکے ہیں‘ اس لیے اب میں نے سوچا ہے کہ احتیاطاً اپنا پورا دیدار نہ کرایا کروں‘ بلکہ ہلکا سا نقاب بھی اوڑھ لیا کروں‘ کیونکہ مجھے عوام کی جان بے حد عزیز ہے اور قناعت پسند لوگ تھوڑے پر بھی گزارہ کر لیتے ہیں اور جہاں کے لوگ زیادہ جذباتی ہوں‘ وہاں خود نہ جاؤں اور اپنی تصویر بھیج دیا کروں‘ تاکہ بانس بھی موجود ہو اور بانسری بھی بجتی رہے؛ چنانچہ ملک بھر میں تھوک کے حساب سے بانسریاں تقسیم کرنے کے بارے میں بھی سوچا جا رہا ہے؛ حتیٰ کہ بانس تقسیم کرنے کا بھی ارادہ ہے‘ تاکہ اس کے دیگر فوائد سے بھی کام لیا جا سکے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
بھارتی وزیر خارجہ اور وزیراعلیٰ پنجاب 
کا نہ آنا اچھا شگون نہیں: حمزہ شہباز
پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ''بھارتی وزیر خارجہ اور وزیر اعلیٰ کا نہ آنا اچھا شگون نہیں‘‘ جبکہ اِدھر احتساب عدالت میں والد صاحب کے استقبال کے لیے لوگوں کا نہ آنا بھی باعثِ تشویش اور بُرا شگون ہے‘ کیونکہ لوگوں کو کرائے پر لانا پڑتا ہے‘ جبکہ کئی افراد کرایہ وصول کر کے بھی نہیں آتے‘ اس لیے اب انہیں پیشگی کرایہ ادا کرنے کا سلسلہ ختم کر دیا گیا ہے‘ کیونکہ نیب کی نحوستوں کی وجہ سے تاریخیں بھگت بھگت کر مالی صورت حال بھی اب ویسی نہیں رہی‘ بلکہ میرے خلاف بھی گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے‘ بلکہ کئی نمک حرام سلطانی گواہ بننے کے لیے بھی پَر تول رہے ہیں‘ اس لیے ظاہر ہے کہ مستقبل قریب میں کرائے کے اخراجات میں بھی کافی اضافہ ہونے والا ہے اور ہماری جمع پونجی کرایوں ہی میں خرچ ہو جائے گی اور شبانہ روز کی محنت سے کمایا ہوا‘ یہ پیسہ اپنی مرضی سے خرچ کرنے کا خواب شرمندئہ تعبیر ہی نہ ہو سکے گا۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
آج کا مطلع
شعر کہنا بہت ضروری ہے
اصل میں یہ تری حضوری ہے

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں