"ZIC" (space) message & send to 7575

سُرخیاں اُن کی، متن ہمارے

پوری اُمید ہے‘ اچھا وقت بھی آئے گا: نواز شریف
مستقل نااہل اور سزا یافتہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''پوری اُمید ہے کہ اچھا وقت بھی آئے گا‘‘ کیونکہ سزا زیادہ سے زیادہ دس سال ہوگی‘ جو دن اور راتیں شمار کر کے صرف پانچ سال رہ جائے گی اور اگر قیدی اپنا چال چلن ٹھیک رکھے ‘تو اس میں بھی رعایت ہو سکتی ہے‘ جبکہ جیل میں چال چلن خراب ہونے کا کچھ زیادہ امکان بھی نہیں ہوتا‘ کیونکہ چال چلن اقتدار کے دوران ہی خراب ہوتا ہے اور اس میں حکمرانوں کا زیادہ قصور نہیں ہوتا‘ بلکہ چال چلن کا اپنا قصور ہوتا ہے ‘اس لیے ضرورت اس بات کی ہے کہ چال چلن کو اپنی حدود سے باہر نہ نکلنے دیا جائے جب کہ حکمرانوں کے تو کوئی حدود ہوتے ہی نہیں‘ بلکہ وہ جہاں جہاں بھی جائیں حدود اُن کے ساتھ ساتھ ہی چلتے رہتے ہیں اور اگر خود نہ چل سکتے ہوں‘ تو انہیں گاڑی میں سوار کر کے چلایا جا سکتا ہے‘ ہیں جی؟ آپ اگلے روز اسلام آباد روانگی سے قبل گفتگو کر رہے تھے۔
تین ماہ میں مہنگائی کہاں سے کہاں پہنچ گئی ہے: فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''تین ماہ میں مہنگائی کہاں سے کہاں پہنچ گئی‘‘ جبکہ بیروزگار لوگوں کے لیے تو مہنگائی اور بھی کہاں سے کہاں پہنچ چکی ہے کہ جی بھر کے کھانا بھی نصیب نہیں ہوتا اور پیشہ بھی پہلے سے کافی چھوٹا ہو جاتا ہے؛ اگرچہ پورے طور پر پچکتا نہیں ہے‘ کیونکہ چربی اس کی راہ میں رکاوٹ بن جاتی ہے اور سب سے زیادہ تشویشناک لمحہ وہ ہوتا ہے‘ جب چربی پگھلنے لگتی ہے ‘جو عمر بھر پیٹ کی خدمت کرنے سے پیدا ہوتی ہے اور اسی لیے اس کی خدمت زیادہ سے زیادہ اور طویل عرصے تک کی جاتی ہے‘ جس کا اب کافی عرصے تک کوئی امکان نظر نہیں آتا؛ چنانچہ اگر مہنگائی کا صحیح اندازہ لگاتا ہو تو خاکسار کی حالت ِ زار پر ایک نظر ڈالنے سے بخوبی ہو سکتا ہے۔ آپ اگلے روز مظفر گڑھ میں ملین مارچ سے خطاب کر رہے تھے۔
تحریک انصاف کو اقتدار میں آنے کا پچھتاوا ہے: قائم علی شاہ
سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ ''تحریک انصاف کو اقتدار میں آنے کا پچھتاوا ہے‘‘ جبکہ ہم نے اقتدار میں آ کر کسی پچھتاوے کا کبھی مظاہرہ نہیں کیا ‘بلکہ پچھتاوا یہ رہا کہ صرف پانچ سال تک خدمت کا موقعہ دیا گیا اور اب میری خدمتوں پر بھی انکوائری ہو رہی ہے‘ لیکن میں نے ہائیکورٹ سے ضمانت کروا کر دشمن کے دانت کھٹے کر دیئے ہیں‘ جس سے اس کا جی بھی کافی کھٹا ہو گیا ہوگا‘ تاہم اس معاملے کے کھٹائی میں پڑنے کا زیادہ امکان نہیں ہے؛ حالانکہ ملکِ عزیز میں کھٹائی کافی مقدار میں دستیاب ہے‘ کیونکہ کھٹائی سمیت اللہ میاں نے ملک عزیز کو بہت سی نعمتوں سے نوازا ہوا ہے‘ جن میں سرفہرست ہمارے قائد جناب آصف زرداری ہیں ‘جبکہ میرے اور زرداری صاحب کا معاملہ ضمانتیں ہو جانے کے باوجود کافی خطرات میں گھرا ہوا ہے۔ آپ اگلے روز خیر پور میں کارکنوں کے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔
نواز شریف کی سپاہی بن کر انصاف کے لیے لڑوں گی: مریم نواز
سزا یافتہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ ''نواز شریف کی سپاہی بن کر انصاف کے لئے لڑوں گی‘‘ اور میں جو وزیراعظم بننے جا رہی تھی‘ پتا نہیں سپاہی کی وردی میں کیسی لگوں گی‘ تاہم میں بغیر تلوار سے تو نہیں لڑ سکتی ؛البتہ بد دُعائیں ضرور دے سکتی ہوں ۔ ساری اُمیدیں بد دُعاؤں ہی سے لگا رکھی ہیں ‘جبکہ انصاف کے لیے لڑنا‘ اس لیے بھی ضروری ہے کہ مقدمات میں سزا تو ہونی ہی ہے ‘جو کہ دیوار پر لکھا صاف نظر بھی آ رہا ہے اور یہ تحریر میں نے جاتی امرا کی دیوار پر بھی دیکھی ہے اور جسے مٹانے کی بہت کوشش کی گئی ہے‘ لیکن اس میں اس قدر پکی سیاہی استعمال کی گئی ہے کہ کم بخت مٹنے کا نام ہی نہیں لے رہی؛ چنانچہ اس پر سیاہی پھیر کر کہا ہے: اب بتا‘ تیری رضا کیا ہے۔ آپ اگلے روز نواز شریف کی دُعائیں لے کر اسلام آباد روانہ ہو رہی تھیں۔
عوام کی اُمید اور توقع سے بڑھ کر خدمت کریں گے: عثمان بزدار
وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''عوام کی اُمید اور توقع سے بڑھ کر خدمت کریں گے‘‘ جیسا کہ مہنگائی عوام کی توقعات سے بڑھ کر آئی ہے‘اور ابھی کئی اور چیزیں بھی ایسی آنے والی ہیں‘ جو عوام کی توقعات سے بڑھ کر ہوں گی اور میں عوام کو بروقت خبردار کر رہا ہوں‘ جبکہ دراصل تو ہم اس دفعہ عوام کو خبردار ہی کرنے کے لیے آئے ہیں‘ مسائل کے حل کی کوشش اگلی بار کریں گے کہ ہمیں کوئی جلد بازی نہیں ہے‘ جبکہ جلد بازی ویسے بھی شیطان کا کام ہوتا ہے‘ جبکہ ہم میں‘ دو چار کے علاوہ سبھی فرشتے واقع ہوئے ہیں‘ جو محض مُنہ کا ذائقہ بدلنے کے لیے تھوڑی تھوڑی شرارتیں کرتے رہتے ہیں‘ جس کا عوام کو بُرا نہیں منانا چاہیے‘ کیونکہ ویسے بھی وہ بہت جلد ان کے عادی ہو جائیں گے‘ اس لیے پریشان ہونے کی ہرگز ضرورت نہیں ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں مختلف وفود سے ملاقات کر رہے تھے۔
آج کا مقطع
وہ خوبی رہی یا کہ خامی رہی
محبت زبانی کلامی رہی

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں