میڈیا حکومت گرانے کیلئے ہمارا ساتھ
دے، ہم اُن کا دیں گے: آصف زرداری
سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ''میڈیا حکومت گرانے میں ہمارا ساتھ دے، ہم اُن کا دیں گے‘‘ اور، اس بات کو مذاق نہ سمجھا جائے کیونکہ میں کوئی بات یا کام مذاق کے طور پر نہیں کرتا ورنہ یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس والا کام بھی میں نے مذاق کے طور پر کیا تھا، کیونکہ اگر میں نے اسے مذاق کے طورپر کیا ہوتا تو حکومت میرے خلاف ایکشن لینے کی جگہ ہنس ہنس کر پاگل ہو جاتی اور یہ اس پاگل پن کا ہی نتیجہ ہے کہ حکومت ڈیل کے بدلے ساری جمع پونجی واپس کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے یعنی ہم اس کے بعد فاقہ کشی پر مجبور ہو جائیں اور یہی جھگڑا شریف برادران کے ساتھ بھی ہے؛چنانچہ بات کو بنتے دیکھ کر برخوردار حمزہ شہباز لندن روانہ ہو گئے ہیں کہ وہاں کے اثاثے بیچ کر حکومت اور نیب وغیرہ کا حساب چکتا کر دیں کہ روپیہ پیسہ تو ہاتھ کا میل ہے، پھر کبھی موقع ملا تو ہاتھ دوبارہ میلے کیے جا سکتے ہیں آپ اگلے روز اسلام آباد میں کشمیر کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
بلدیاتی نظام میں ہر شہر میں نئے قبرستان بنائیں گے: علیم خان
پنجاب کے سینئر وزیر علیم خان نے کہا ہے کہ بلدیاتی نظام میں ہر شہر میں نئے قبرستان بنائیں گے‘‘ کیونکہ بھوک ننگ اور مفلسی کے ہاتھوں عوام جس تعداد اور رفتار سے اللہ کو پیارے ہو رہے ہیں، موجودہ قبرستان بہت کم پڑ جائیں گے اور حالات ہمیشہ ایک جیسے نہیں رہتے، اگرچہ موجودہ بھی ایک جیسے نہیں رہیں گے بلکہ اس سے بھی زیادہ خراب ہوں گے کیونکہ جب تک ہم نے کام سیکھنا ہے، تب تک آدھی آبادی سدھار جائے گی کیونکہ ملک کے سُدھار کا کام مشکل کم اور ناممکن زیادہ نظر آتا ہے ورنہ نظر تو یہی آ رہا ہے کہ ہم واقعی کام کر رہے ہیں اور ہم اس سے پرہیز اس لیے کر رہے ہیں کہ انجان آدمی کام کو ہاتھ لگائے تو وہ خراب بھی ہو سکتا ہے، اس لیے کام کو خراب ہونے سے بچانے کے لیے ہم اسے ہاتھ ہی نہیں لگاتے اور یہ بجائے خود کام کرنے ہی کے مترادف ہے کہ آخر ہم کچھ تو کر ہی رہے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک اجلاس میں ہدایات دے رہے تھے۔
نواز شریف کو کچھ ہوا تو ذمہ دار عمران خاں ہوں گے: حمزہ شہباز
نواز لیگ کے مرکزی رہنما اور قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ''اگر نواز شریف کو کچھ ہوا تو ذمہ دار عمران خاں ہوں گے‘‘ اگرچہ زندگی اور موت اللہ کے اختیار میں ہے ‘لیکن اس کے اسباب تایا جان خود بھی پیدا کرنے میں مصروف ہیں یعنی سیخ کباب، سموسے اور شامی کباب وغیرہ دل کے مریض ہوتے ہوئے بھی ذوق و شوق سے جیل اور ہسپتال میں بھی تناول فرما رہے ہیں تو پھر اللہ ہی حافظ ہے جبکہ ہمارا اللہ حافظ تو ویسے بھی ہونے والا ہے کہ ہر روز کوئی نہ کوئی نیا کیس نکل آتا ہے، اور اوپر سے ڈیل کی شرائط بھی اس قدر سخت ہیں کہ آئی ایم ایف کی بھی کیا ہوں گی۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
حکومت وعدے پورے نہیں کر رہی: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ''حکومت وعدے پورے نہیں کر سکی، عوام مایوس ہو رہے ہیں‘‘ کیونکہ وعدے پورے کرنے کے لیے پانچ ماہ کی مدت بہت ہوتی ہے، اس لیے حکومت اگر ہمارے حوالے کر دی جائے تو سارے وعدے پانچ ماہ میں پورے کر کے دکھا سکتے ہیں کیونکہ وہ وعدے ہی ایسے ہوں گے جو پانچ ماہ میں آسانی پورے کیے جا سکیں اس لیے عوام کو کبھی عقل نہیں آئے گی کہ دوسروں کی طرح ہمیں بھی آزما کر دیکھیں، اگرچہ اس صورت میں بھی نتیجہ ایسا ہی نکلنا تھا کیونکہ یہ سسٹم ہی ایسا ہے، اس لیے ہم نے برسراقتدار آنے کے لیے کبھی سنجیدگی سے کوئی کوشش ہی نہیں کی بلکہ اس بات کو ہنسی مذاق میں ہی ٹال دیا کرتے ہیں جبکہ ہنسی اس قوم کے لیے بیحد ضروری ہے لیکن اصل بات یہ ہے کہ ہنستے ہوئے بھی ایسا لگتا ہے کہ رو رہی ہے۔ اس لیے بہتر ہے کہ یہ شوق اپنی قسمت کو رونے سے ہی پورا کرتی رہے کیونکہ شوق کا تو کوئی مول ہی نہیں ہوتا۔ آپ اگلے روز کراچی میں جمعیت کے طلبہ سے خطاب کر رہے تھے۔
اور، اب کچھ شعر و شاعری ہو جائے:
کسی کسی کو ہے تہذیبِ دشت آرائی
کئی تو خاک اُڑاتے ہوئے نکلتے ہیں
دگرگوں سب سفینوں اور جزیروں کا مقدر لگ رہا تھا
وہ اتنی خوبصورت تھی کہ اُس سے اس قدر ڈر لگ رہا تھا
دل کی دھڑکن بھی ہے تشویش کا باعث بابر
یہ دھماکے سے ذرا قبل کی ٹِک ٹِک ہی نہ ہو
ہمیں وہ جو اک دوسرے سے نہیں
محبت سمجھ لو وہی چیز ہے
تیری آنکھوں پہ مرا خوابِ سفر ختم ہوا
جیسے ساحل پہ اُترجائے سفینہ مرے دوست
یہ نہر اُس کی ہے، اِس پر کنارے اُس کے ہیں
وہ جس کے ساتھ ہے سارے کے سارے اُس کے ہیں(ادریس بابر)
یونہی نہیں ترے چہرے پہ نور آیا ہوا
تو کھا رہا ہے کسی اور کا کمایا ہوا
تجھے قبول تو کرتا میں، مسئلہ یہ ہے
تو ایک شعر ہے اور شعر بھی چرایا ہوا (عمران عامی)
اُس نے مرنے نہیں دیا مجھ کو
جس نے جینا مرا حرام کیا (مسعود احمد)
تمہارے ہاتھ نہ آئیں تو رنج مت کرنا
ہم اپنے آپ سے آگے نکل گئے ہیں دوست (توقیر احمد)
آج کا مطلع:
وہ دن بھر کچھ نہیں کرتے ہیں، میں آرام کرتا ہوں
وہ اپنا کام کرتے ہیں، میں اپنا کام کرتا ہوں