نواز شریف کسی صورت پیچھے ہٹنے والے نہیں: مشاہد اللہ خاں
ن لیگ کے سینیٹر مشاہد اللہ خاں نے کہا ہے کہ ''نواز شریف کسی صورت پیچھے ہٹنے والے نہیں‘‘ کیونکہ وہ تو اُس وقت بھی پیچھے نہیں ہٹے تھے ‘جب محترمہ تہمینہ دُرانی نے دونوں بھائیوں کو احتیاط سے چلنے کا مشورہ دیا تھا اور وہ اپنے کام میں آگے ہی آگے بڑھتے گئے تھے اور اب بھی اُن کا ارادہ آگے ہی بڑھنے کا ہے‘ یعنی کوٹ لکھپت جیل سے اڈیالہ جیل تک اور اس کے بعد کئی اور جیلیں بھی موجود ہیں اور یہ سارا ماشاء اللہ اُن پرہیزی کھانوں کا اثر ہے‘ جن سے آج کل وہ لطف اندوز ہو رہے ہیں‘ جبکہ پیسے کھانا ‘کھانا کھانے سے کچھ زیادہ مختلف چیز نہیں ہے‘ بس آدمی کا ہاضمہ مضبوط ہونا چاہیے‘ جس کے لیے انہوں نے طرح طرح کی پھکیاں اور چورن وغیرہ بھی رکھے ہوئے ہیں‘ جنہوں نے انہیں ماشاء اللہ لکڑ ہضم پتھر ہضم بنا دیا ہے؛چنانچہ آزمائش کے طورپر وہ بعض اوقات پتھروں کی ڈش سے بھی استفادہ کرتے ہیں‘ جس کے نہایت مثبت نتائج برآمد ہوتے ہیں‘ جبکہ لکڑی تو اس کے مقابلے میں کوئی چیز ہی نہیں ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
نواز شریف کا دل پاکستان میں نہیں‘ لندن میں لگتا ہے: فیاض چوہان
وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ''نواز شریف کا دل پاکستان میں نہیں‘ لندن میں ہی لگتا ہے‘‘ جبکہ ہم سادہ مزاج لوگ ہیں اس لیے ہمارا دل لاہور ہی میں لگا ہوا ہے کہ آدمی جب کرتا کراتا کچھ نہ ہو تو اس کے پاس دل لگانے کیلئے کافی وقت ہوتا ہے اور تقریریں کرنے کے باوجود کافی وقت بچ رہتا ہے اور یہ ایک اللہ کی نعمت ہے کہ کچھ نہ کرنے کے دوران بھی دل خاصا لگا رہتا ہے‘ جبکہ ہمیں وزیراعظم صاحب کی اشیر باد بھی اس میں حاصل رہتی ہے‘ کیونکہ اُن کا دل بھی ہماری طرح کافی لگا ہوا ہے کہ اِدھر اُدھر سے پیسہ بھی آ رہا ہے اور سرمایہ کاری بھی!سو‘ وہ بھی اگر یہاں دل نہ لگائیں تو اور کیا کریں اور جہاں تک کچھ کرنے کا تعلق ہے ‘تو وہ استخارہ بڑے شوق سے کرتے ہیں کہ عمر کا تقاضا بھی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
عوام کی خون پسینے کی کمائی پر کسی کو ڈاکہ
ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے: عثمان بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''عوام کے خون پسینے کی کمائی پر کسی کو ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے‘‘ اگرچہ اس اجازت کیلئے ہمارے پاس متعدد درخواستیں آ چکی ہیں‘ جس پر درخواست دہندگان کو ہمارا جواب یہ ہے کہ پہلے عوام کی کمائی پر جو ڈاکے ڈالے گئے تھے‘ کیا ہم سے پوچھ کر ڈالے گئے تھے‘ اس لیے ہمارا قیمتی وقت ضائع نہ کیا جائے اور یہ شوق پورا کرتے رہیں‘ کیونکہ عوام کو بھی اس کی عادت پڑ چکی ہے اور انہوں نے بھی ایسے ڈاکوؤں کیلئے اپنی کمائی کا ایک حصہ مخصوص کیا ہوتا ہے‘ نیز ہم کسی کے کام میں مداخلت نہیں کرتے ‘تاکہ کوئی ہمارے آرام میں مداخلت نہ کرے‘ کیونکہ ہم اپنے اپنے آرام کو بے آرامی میں تبدیل نہیں کرنا چاہتے۔ آپ دانش سکول اتھارٹی کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
نواز شریف نے سعودی عرب سے باہمی
اعتماد پر مبنی تعلقات قائم کیے: برجیس طاہر
سابق وفاقی وزیر برجیس طاہر نے کہا ہے کہ ''نواز شریف نے سعودی عرب سے باہمی اعتماد پر مبنی تعلقات قائم کیے‘‘ لیکن جب نواز شریف پر کڑا وقت آیا ہے تو انہوں نے نواز شریف کی ایک نہیں سُنی؛ حالانکہ جب وہ ہزاروں پاکستانی قیدیوں کی رہائی کا حکم دے رہے تھے تو ان دو مسکینوں کی رہائی کا حکم بھی دے سکتے تھے‘ جو یہاں عدالت کے دھکے کھا رہے ہیں ‘کیونکہ اُن کی ہر بات تو حکومت کے لیے حکم کی حیثیت رکھتی ہے اور نہیں تو باہمی اعتماد پر مبنی تعلقات کا پاس کرتے ہوئے ‘وہ انہیں اپنے ساتھ بھی لے جا سکتے تھے اور یہ اسی قطع رحمی کا نتیجہ ہے کہ اسے دوسرے ملکوں میں سرمایہ کاری کرنی پڑ رہی ہے‘ کم از کم آدمی کو اپنا نفع نقصان تو سوچنا چاہیے ‘جبکہ نواز شریف اقتدار کے دوران اپنے نفع کا ہی سوچ رہے تھے اور اُن کا خیال تھا کہ یہاں سے فارغ ہو کر وہ نقصان کا بھی سوچ لیں گے‘ لیکن ستم ظریفوں نے اس کا موقعہ ہی نہ دیا۔ آپ اگلے روز اپنے سانگلہ ہل سیکرٹریٹ میں صحافیوں سے خصوصی گفتگو کر رہے تھے۔
اور اب آخر میں ضمیر ؔطالب کا تازہ کلام:
تھکن سے جسم ٹوٹا جا رہا ہے
تمہارے گھر نہ جا جا کر ہمارا
محبت کا سرا کوئی نہیں تھا
مجھے کرنی پڑی تھی درمیاں سے
فصل کچھ اُگ رہی ہوتی ہے ضمیرؔ
بیج کچھ بوئے ہوئے ہوتے ہیں
اک ضروری سا کام ہوں کسی کا
اور آدھا کیا ہوا ہوں میں
زندہ ہو سکتا ہوں کسی بھی وقت
یہ جو تجھ پر مرا ہوا ہوں میں
اُس نے روکا ہی اس طرح تھا‘ ضمیرؔ
کہ مرا جانا لازمی ہوا تھا
میں تو تجھ کو وہاں بھی مل لیتا ہوں
تُو جہاں ہوتا نہیں ہے تھوڑا بھی
وہی کرتا ہے مدد بھی میری
راہ میں روڑے جو اٹکاتا ہے
کسی بہانے طبیعت بحال کرنی ہے
ملا ہُوا ہوں میں اپنے خلاف لوگوں سے
مناسب رہی ہے جُدائی کی بارش
سو چاہت کی کھیتی بھی اچھی ہوئی ہے
آج کا مطلع
گھر سے نکلیں تو سہی عزمِ سفر جیسا بھی ہے
لے ہی جائے گا کہیں تو رہگزر جیسا بھی ہے