ملک حالتِ جنگ میں ہے‘ ہمیں نوبیل انعام کی پڑی ہے: خورشید شاہ
پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید علی شاہ نے کہا ہے کہ ''ملک حالتِ جنگ میں ہے‘ ہمیں نوبیل انعام کی پڑی ہے‘‘ اور یہ ساری عمران خان کو ہیرو بنانے کی سازش ہے اور عمران خان اس کا انعام حاصل کرنے سے پہلے ہمارے ساتھ تو امن کا مظاہرہ کریں کہ ایک طرف توہمارے خلاف انتقامی کارروائیاں ہو رہی ہیں اور دوسری طرف امن کا نوبیل انعام بھی حاصل کرنا چاہتے ہیں‘ جو کہ ایک کھلا تضاد ہے اور اگر وہ ہمارے ساتھ امن کا مظاہرہ کریں تو ہم خود سندھ اسمبلی سے اُن کیلئے اس انعام کیلئے قرارداد منظور کرائیں گے‘ بلکہ ایک ایسی ہی قراردادتمام دیگر اداروں کے حق میں بھی منظور کروا دیں گے‘ بیشک زرداری کا کہنا ہے کہ وہ جیل سے نہیں ڈرتے اور جیل اُن کا دوسرا گھر ہے ‘لیکن کون نہیں جانتا کہ جیل پھر جیل ہوتی ہے‘ جہاں اب پہلی سی سہولیات کا بھی امکان نہیں ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
پاکستان نے پائلٹ کی رہائی میں جلد بازی کا مظاہرہ کیا: چوہدری نثار
سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خاں نے کہا ہے کہ ''پاکستان نے پائلٹ کی رہائی میں جلد بازی کا مظاہرہ کیا‘‘ حالانکہ میرے سمیت اس ملک میں سست روی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے اور شہباز شریف میرے حوالے سے کوئی فیصلہ ہی نہیں کر پا رہے؛ حالانکہ ان کیلئے سیاسی وراثت کا مسئلہ شدت اختیار کرنے والا ہے‘ کیونکہ انہوں نے بہت جلد صاحبزادوں سمیت کئی سال کیلئے اندر ہونا ہے اور نواز لیگ کا کوئی والی وارث ہی نہیں رہے گا ‘جبکہ نواز شریف پہلے ہی اُنہیں داغِ مفارقت دے چکے ہیں اور خواجہ برادران‘ خاقان عباسی اور دیگر معززین کی باری بہت جلد آنے والی ہے اور انہوں اس سلسلے میں اپنی بہت ساری توقعات باندھی ہوئی ہیں‘ لیکن اگر وہ چاہے بھی تو جیل میں اُن کی کیا مدد ہو سکتی ہے‘ اس لیے انہیں چاہیے کہ اپنی جماعت کو بے یارو مددگار بنانے سے گریز کرتے ہوئے اُس کی باگ ڈور خاکسار کے حوالے کر کے جہاں مرضی چلے جائیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
بھارتی پائلٹ کو رہا کر کے عمران خان
نے امن کو ایک اور موقعہ دیا: عثمان بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''بھارتی پائلٹ کو رہا کر کے عمران خان نے امن کو ایک اور موقعہ دیا‘‘ اس لیے اُنہیں چاہیے کہ مجھے بھی ایک اور موقعہ دیں‘ کیونکہ اگر وہ ایسے مواقع دینے پر آ ہی گئے ہیں تو ایک اور چانس مجھے دینے میں کیا حرج ہے‘ جبکہ ابھی سے وزارت اعلیٰ کے اُمیدواروں نے جگہ جگہ سے سر نکالنا شروع کر دیئے ہیں‘ جو کہ جمہوریت کیلئے ایک خطرناک بات ہے‘ جبکہ پارٹی کے اندر سے بھی عمران خان کے کان بھرے جا رہے ہیں؛ حالانکہ کان بھرے جانے کیلئے نہیں ہوتے اور گاہے بگاہے کان میلیوں سے انہیں اچھی طرح صاف کروانے میں کوئی حرج نہیں ہے‘ جبکہ کان بھرنے سے ان کا پردہ بھی پھٹ سکتا ہے ‘جس کے بعد آدمی کو کان پڑی آواز تک سنائی نہیں دیتی ‘ اس لیے کان صاف کرواتے رہنے چاہئیں‘ لیکن اس طرح کہ کسی کو کانوں کان خبر نہ ہو۔ آپ اگلے روز لاہور میں افسروں کے ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔
بھارت جنگ کو کامیابی کا ہتھیار بنانا چاہتا ہے: احسن اقبال
سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''بھارت جنگ کو کامیابی کا ہتھیار بنانا چاہتا ہے‘‘ لیکن اس طرح اپنے فوجی مروانے کی بجائے اسے اپنی اسٹیبلشمنٹ کی طرف رجوع کرنا چاہیے‘ کیونکہ میرا خیال ہے کہ بھارتی اسٹیبلشمنٹ حکومتیں بنانے اور ہٹانے کا کام کرتی ہو گی‘ لیکن اس کے ذریعے کامیابی حاصل کر کے مودی صاحب کو چاہیے کہ وہ اسے اپنے ہاتھ میں بھی رکھے ۔ ہمارے یہاں تو ڈیل یا ڈھیل کے حوالے سے بھی کوئی بات نہیں سنی جا رہی۔لیکن اب تو نواز شریف نے کھل کر کہہ دیا ہے کہ روپیہ پیسہ ہاتھ کا میل ہے اور وہ اپنے ہاتھ دوبارہ میلے کر لیں گے۔لیکن کوئی فائدہ نہیں ہو رہا۔ آپ اگلے روز نارووال میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
اور اب آخر میں اس ہفتے کی تازہ غزل:
سکوت سا تھا کوئی ہا و ہو کے بیچوں بیچ
طرف اک اور بھی ہے چار سُو کے بیچوں بیچ
میں اپنی راہ نکالوں گا دیکھتے رہنا
تمہارے ساتھ کبھی گفتگو کے بیچوں بیچ
میں پہلی بار جہاں کھل کے سانس لے رہا تھا
ہوا بھی چل رہی تھی رنگ و بُو کے بیچوں بیچ
سوالِ وصل کی نوبت بھی آنے والی تھی
کسی جھجکتی ہوئی آرزو کے بیچوں بیچ
تمہیں میں سوچ رہا تھا کہ دیکھ بھی رہا تھا
نماز ادا ہوئی تھی جب وضو کے بیچوں بیچ
لرز رہی تھیں عجب اور اجنبی شکلیں
یہ واقعہ بھی ہُوا رُو بہ رُو کے بیچوں بیچ
لڑائی تھی‘ کوئی امکان بھی نہ تھا‘ لیکن
ہماری صلح ہوئی دُو بُدو کے بیچوں بیچ
ہجومِ در بدری میں تلاش تھی جس کی
وہ رہ رہا تھا کہیں کُو بکو کے بیچوں بیچ
ہمارے پاس تھا جو‘ کھو دیا ہے وہ بھی‘ ظفرؔ
کسی کی اُلجھی ہوئی جستجو کے بیچوں بیچ
آج کا مطلع
نہ راستے کا تکلف نہ گھر سے ہٹ کر ہے
سفر ہمارا تمہارے سفر سے ہٹ کر ہے