"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں ‘ متن اور شعر وشاعری

نواز شریف ‘بلاول ملاقات کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں:قمر زمان کائرہ
پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ نواز شریف‘ بلاول ملاقات کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں‘ کیونکہ نواز شریف اور زرداری تو ویسے بھی سیاست سے فارغ ہو چکے ہیں اور بلاول کے سر پر بھی جعلی اکائونٹس سے اپنے خرچے پورے کرنے کی تلوار لٹک رہی ہے۔ اس لیے دونوں رہنما سیاست پر گفتگو کر کے اپنا وقت ضائع نہیں کریں گے‘ جبکہ ملاقات کا وقت ویسے بھی بہت مختصر ہوتا ہے؛ حالانکہ ایسی ملاقاتوں پر وقت کی کوئی پابندی نہیں ہونی چاہئے ‘کیونکہ ان ملاقاتوں سے کسی کا کیا بگڑتا ہے؟ اس کے علاوہ دونوں پارٹیاں ایک دوسرے کے خلاف اس قدر زہر اُگل چکی ہیںکہ ملک سے زہر ہی ختم اور غائب ہو گیا ہے اور کسی شریف آدمی نے ‘اگر خودکشی کرنا ہو تو اسے دیگر مسئلے اور تکلیف دہ ذرائع استعمال کرنا پڑتے ہیں‘ کیونکہ چھت کے پنکھے سے لٹکنا‘ ڈوب کر مرنا یا کسی اونچی جگہ سے چھلانگ لگا کر مرنا خاصا تکلیف دہ ہوتا ہے کہ ہڈی پسلی تک سلامت نہیں رہتی۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
نواز شریف کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے‘ اپوزیشن متحد ہو: فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ نواز شریف کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے‘ اپوزیشن متحد ہو‘‘ جبکہ زیادہ افسوسناک بات یہ ہے کہ مجھے کس چیز کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کیونکہ میں نے تو کبھی ایسا کوئی کام کیا ہی نہیں‘ جس پر مجھے نشانہ بنایا جائے‘ بلکہ میں تو ہر حکومت کے ساتھ دل و جان سے اتفاق اور تعاون کرتا رہا ہوں‘ ماسوائے نواز حکومت کے اور وہ بھی کوئی چھوٹا موٹا اختلافی بیان اس وقت دیتا تھا‘ جب مجھے خرچے پانی کی ضرورت محسوس ہوتی تھی‘ جبکہ موجودہ حکومت تو اس قدر کنجوس مکھی چوس واقع ہوئی ہے کہ چوس چوس کر اس نے ملک سے مکھیوں ہی کا خاتمہ کر دیا ہے اوراب حالت یہ ہے کہ ناک پر مکھی کی بجائے مچھر یا کوئی اور پرندہ آ کر بیٹھ جاتا ہے اور ناک سے لکیریں نکالنے پر مجبور کر دیتا ہے۔ آپ اگلے روز ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
کرپشن کا الزام لگانے والے پاکستان کا سوچیں:حمزہ شہباز
نواز لیگ کے مرکزی رہنما حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ '' کرپشن کا الزام لگانے والے پاکستان کاسوچیں ‘کیونکہ کرپشن تو آنی جانی چیز ہے‘ جبکہ پاکستان نے ہمیشہ باقی رہنا ہے اور معززین پر اس طرح کے الزامات لگا لگا کر پاکستان کو بدنام کیا جا رہا ہے؛ حالانکہ یہ لوگ ہر وقت پاکستان کی نیک نامی کی فکر میں غلطاں رہتے ہیں‘ جبکہ ہمارے سارے بڑوں ہی کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے؛ حالانکہ ایک آدھ کو تو چھوڑ دینا چاہئے تھا کہ ملک اور عوام کی خدمت کرنا‘ جس کا ہمیشہ غلط مطلب کیا جاتا رہا ہے ‘جبکہ کبھی کبھار غلط مطلب لینے میں تو کوئی ہرج نہیں اور میری ہمت دیکھئے کہ میں لندن جا کر واپس بھی آ گیا ہوں؛ حالانکہ میں وہاں بیٹھ کر بھی ملک کی ٹھیک ٹھاک خدمت کر سکتا تھا۔ آپ اگلے روز لاہور میں کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
اب ملک میں ہر طرح کا علاج ہو سکتا ہے: شہباز شریف
سابق خادم اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ اب ملک میں ہر طرح کا علاج ہو سکتا ہے۔ ماسوائے‘ بھائی صاحب کے علاج کے ‘کیونکہ یہاں ہر طرح کی بیماریاں لگ تو سکتی ہیں‘ ہر طرح کا علاج نہیں ہو سکتا ‘جبکہ ہمیں یہاں سے علاج کروانے کی عادت بھی نہیں ہے ؛حالانکہ اگر بھائی صاحب کو بہترین علاج کیلئے لندن جانے دیا جاتا‘ تو انہوں نے کون سا واپس آنا تھا اور اس سے نا صرف حکومت کی پریشانیاں دور ہو جاتیں ‘بلکہ میرا راستہ بھی کافی آسان ہو جاتا‘ جو ان کے بیانیے نے روک رکھا ہے‘ جبکہ وہ سیاسی طور پر زیادہ بیمار ہیں اور ان کے سیاسی بیانات کی حقیقت سے کون واقف نہیں‘ نیز؛ اگر انہیں یہاں کچھ ہو گیا تو حکومت کیلئے بھی باعث بدنامی ہوگا ۔ آپ اگلے روز لاہور میں جگر کی کامیاب پیوندکاری پر مسرت کا اظہار کر رہے تھے۔
اور اب آخر میں کچھ شعروشاعری :
خود کو آواز دے کے روک لیا
ورنہ دیوار ہونے والا تھا
نیند سے پھر جگا دیا ہے مجھے
خود کو درکار ہونے والا تھا(طارق جاوید)
میری یہ عمر گزر گئی تم کو بیاں کرنے میں
تب کھلا تم مرے اظہار سے کچھ بڑھ کر ہو(نعیم ضرار)
وہ جس کے گال چھوئیں تو ستارہ بنتا تھا
ہمارا تھا تو نہیں‘ پر ہمارا بنتا تھا(ادریس بابر)
نجانے میں کون سے زمانے کا آدمی ہوں
نجانے یہ کون سا زمانہ لگا ہوا ہے(احمد فاروق)
ہم آشنا ترے ناآشنا بنے ہوئے ہیں
تری خوشی کے لئے کیا سے کیا بنے ہوئے ہیں
مسافروں کو مبارک ہوں منزلیں ان کی
ہمیں خوشی ہے کہ ہم راستہ بنے ہوئے ہیں(سارم راجا)
یوں لگتا ہے آنسو جیسے
ڈوب کے مرنے والا پانی
اگر ہم کو سراہا جا رہا ہے
تو اس میں آپ کا کیا جا رہا ہے
کسی کو جھوٹ پر تمغہ ملا ہے
کسی کا جھوٹ پکڑا جا رہا ہے
آپ کے ساتھ بیٹھ سکتے ہیں
آپ کے ساتھ چل نہیں سکتے(محسن دوست)
آج کا مطلع
کر ہی دے گا کبھی ازالہ بھی
خوش رہے رنج دینے والا بھی

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں