"ZIC" (space) message & send to 7575

سُرخیاں اُن کی، متن ہمارے

حکومت گرانے نکلے تو عمران خاں کو کوئی بچا نہیں سکے گا: بلاول بھٹو 
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''حکومت گرانے نکلے تو عمران خاں کو کوئی نہیں بچا سکے گا‘‘ بلکہ سب سے پہلے تو سوال ہمارے بچنے کا ہے جس کے لیے کسی کو باہر بھی نہیں نکلنا پڑے گا کیونکہ سارا کچھ اندر ہی اندر ہو رہا ہے جبکہ ہمارا بھی اندر باہر ایک ہو رہا ہے اور والد صاحب کی طرح جیل میرا بھی دوسرا گھر بننے کا پورا پورا امکان بلکہ خطرہ موجود ہے اور یہ جو میں نے کہا تھا کہ ٹرین مارچ سے حکمرانوں کی چیخیں نکل رہی ہیں تو دراصل وہ ہماری اپنی چیخیں تھیں جن سے ہمارے کان پھٹے جا رہے تھے جبکہ کسی نے مشورہ دیا کہ چیخیں بند کر دیں تاکہ کان پھٹنا بند ہو جائیں البتہ ٹرین کے لانگ مارچ کی ضرورت نہیں پڑے گی کیونکہ اس صورت میں وہی لوگ ہوں گے جو ہمارے ساتھ ٹرین میں سوار ہوں گے، البتہ والد صاحب کے اندر ہو جانے کی صورت میں شاید مجھے اپنے طور پر کام کرنے کا موقعہ مل جائے کیونکہ ان کے سایۂ عاطفت میں کچھ نہیں ہو سکتا۔ آپ اگلے روز شکار پور اور لاڑکانہ کے سٹیشنوں پر خطاب کر رہے تھے۔
جماعت اسلامی کی جدوجہد کا مقصد حصولِ اقتدار نہیں : سراج الحق
امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ''جماعت اسلامی کی جدوجہد کا مقصد حصولِ اقتدار نہیں ہے‘‘ کیونکہ ہم پہلے ہی برسراقتدار ہیں اور منصورہ کو پورا پاکستان سمجھتے ہیں اور وہاں پر ہماری ہی حکومت ہے جبکہ حزبِ اختلاف بھی ہم خود ہی ہیں اور اب تک جو ہم اقتدار حاصل کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں اس پر نہ صرف پشیمانی کا اظہار کیا گیا بلکہ آئندہ کے لیے اس طرح کا کوئی کام کرنے سے توبہ کی گئی ، اُمید ہے کہ آئندہ اس طرح کے گمراہ کن ر جحان کو سر اٹھانے کی جرأت نہیں ہوگی ؛ چنانچہ اب ہم اپنی پالیسی کے تحت کبھی حکومت کے ساتھ ہوتے ہیں تو کبھی اس کے خلاف جیسا کہ ہم پچھلی دفعہ کے پی کے میں پی ٹی آئی کے ساتھ تھے تو اب اس کے خلاف ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں استقبالیہ اجتماعات سے خطاب کر رہے تھے۔
اپوزیشن کو غیر جمہوری ایجنڈے کے خلاف 
مزاحمت کرنی چاہیے: احسن اقبال
سابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''اپوزیشن کو غیر جمہوری ایجنڈے کے خلاف مزاحمت کرنی چاہیے‘‘ کیونکہ اب تک ہم جمہوری ایجنڈے کے خلاف تو بھرپور مزاحمت کرتے آئے ہیں جبکہ ہم اور ہمارے قائدین جو کام کرتے آئے ہیں وہ جمہوری ایجنڈے کے سراسر خلاف تھااور اس لیے غیر جمہوری ایجنڈے والے ہمارے خلاف ہو گئے، تاہم پیپلز پارٹی والوں سے بچ کر رہنا ہوگا کیونکہ وہ ہمارے ساتھ مل کر اپنا اُلو سیدھا کرنا چاہتے ہیں جبکہ ہمیں اپنا اُلو سیدھا کرنے ہی سے فرصت نہیں ہے جو کافی حد تک ہو بھی چکا ہے اور صرف ایک آنچ کی کسر رہ گئی ہے اور میاں نواز شریف کی بیماری نے کافی آسانیاں پیدا کر دی ہیں اور کئی راستے نکل رہے ہیں اور یوں سمجھیے کہ منزل کے قریب ہی پہنچ گئے ہیں اور صرف تفصیلات طے ہونے کی دیر ہے، اس لیے پیپلز پارٹی کو ہمارا کندھا استعمال کرنے کی بجائے اپنا بوجھ خود اُٹھانا چاہیے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل پر اظہار خیال کر رہے تھے۔
رِٹ آف گورنمنٹ ہر جگہ نظر آنی چاہیے: عثمان بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''رٹ آف گورنمنٹ ہر جگہ نظر آنی چاہیے‘‘ بلکہ جس جگہ نہیں ہے، وہاں بھی نظر آنی چاہیے کیونکہ جب ہم ہر طرف نظر آ رہے ہیں تو ہماری رٹ بھی نظر آنی چاہیے اگرچہ مخالفین ہمارا ہونا ہی مشکوک قرار دے رہے ہیں جبکہ شک و شبہ میں پڑنا کوئی اچھی بات نہیں ہے اور آدمی کا ایمان پختہ ہونا چاہیے جیسا کہ ہمارا ایمان اپنے بارے میں کافی پختہ ہے اور جسے بڑی مشکل سے پختہ کیا گیا ہے اور اگر بیورو کریسی تعاون نہیں کر رہی تو کوئی بات نہیں کیونکہ اگر ہم اپنے پاؤں پر کھڑے ہوں تو ہمیں کسی کے تعاون کی ضرورت نہیں ہے ہمارا سارا کام آٹو میٹک طریقے سے چل رہا ہے جبکہ وزیراعظم خود ہم سے بھی زیادہ آٹو میٹک واقع ہوئے ہیں اور ضرورت پڑنے پر خود ہی رواں ہو جاتے ہیں اور ہم سب کو حیران کر دیتے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں سردار تنویر الیاس سے ملاقات کر رہے تھے۔
تحریک انصاف پانی کا بُلبلہ ہے، ان 
کا کھیل بھی ختم ہو جائے گا: جاوید ہاشمی
سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ ''تحریک انصاف پانی کا بلبلہ ہے، ان کا کھیل بھی وقت کے ساتھ ختم ہو جائے گا‘‘ اور اس سے بڑی زیادتی اور کیا ہو سکتی ہے کہ میرا کھیل وقت سے پہلے ہی ختم کر دیا گیا ہے حالانکہ میں نے پانی کے دوسرے بلبلے نواز لیگ کا ہمیشہ ساتھ دیا ہے ماسوائے اُس قلیل عرصے کے جب میں تحریک انصاف میں چلا گیا تھا جبکہ وہاں سے واپس آنے پر بھی مجھے کوئی اہمیت نہیں دی گئی اور میرے حصے میں کچھ نہیں آیا ماسوائے اُس جپھی کے جو میاں نواز شریف نے ملتان دورے کے موقعہ پر میرے ساتھ ماری تھی اور جپھی کافی ڈھیلی تھی اور مجھے اس وقت بھی شک پڑ گیا تھا کہ سیاسی بیانات کی طرح یہ ان کی سیاسی جپھی ہے جس کا مطلب سراسر کچھ اور ہے، اُدھر مریم نواز میری دال گلنے نہیں دے رہیں لیکن خاطر جمع رکھیں، شہباز شریف کے ہوتے ہوئے اُن کی دال بھی کبھی نہیں گل سکتی، بلکہ اس دال میں کالا بھی ہے جو اُنہیں نظر نہیں آ رہا۔ آپ اگلے روز حسبِ معمول ملتان سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
آج کا مطلع:
دیکھو تو مطمئن ہیں اور ہر نظر میں خوش ہیں
ہم اپنے گھر میں خوش ہیں وہ اپنے گھر میں خوش ہیں

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں