"ZIC" (space) message & send to 7575

سُرخیاں اُن کی، متن ہمارے

حکومت آئی ایم ایف سے معاہدے کو 
عوام سے چھپا رہی ہے: مریم اورنگزیب
سابق وزیر اطلاعات اور نواز لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''حکومت آئی ایم ایف سے معاہدے کو عوام سے چھپا رہی ہے‘‘ جبکہ ہماری قیادت جو کچھ بھی کرتی تھی کھلم کھلا کرتی تھی اور سب کو صاف نظر آ رہا ہے کہ کِک بیکس کدھر سے مل رہی ہیں اور کمیشن کہاں سے آ رہے ہیں جبکہ یہ پیسہ ملک سے باہر بھیجنے والے فرنٹ مین بھی سب کے سامنے دندنایا کرتے تھے کیونکہ ہمارا ظاہر و باطن ایک ہے اور، ویسے بھی چونکہ عوام بڑے صاحب کے دل میں بستے ہیں اس لئے بھی اُنہیں ہر بات معلوم ہوتی تھی چنانچہ عزیزی حسین شریف نے بھی صاف بتا دیا تھا کہ لندن کے فلیٹس الحمد للہ اُن کے ہیں اور بڑے میاں صاحب نے بھی اسمبلی کے اندر اور باہر صاف صاف بتا دیا تھا کہ منی ٹریل کا سارا ریکارڈ ان کے پاس موجود ہے جو عدالت میں پیش کر دیا جائے گا اور یہ محض اتفاق کی بات ہے کہ وہ بیان سیاسی تھا۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔
نواز شریف حکومت یاد تو آتی ہوگی، دل دکھاتی ہوگی: مریم نواز
مستقل نااہل اور سزا یافتہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ ''نواز شریف حکومت یاد تو آتی ہوگی، دل دکھاتی ہوگی‘‘ بلکہ سب سے زیادہ تو میرا دل دُکھاتی ہے کہ مجھے اگلا وزیراعظم بنائے جانے کا پورا پورا پروگرام تھا جو والد صاحب کی گرفتاری اور سزایابی کے بعد بیچ ہی میں رہ گیا جبکہ چچا جان کی باتیں بھی ساتھ ساتھ چل رہی تھیں جو میری جگہ حمزہ شہباز کو آگے لانا چاہتے تھے اور اب میری سزایابی کے بعد تو اس کا سوال پیدا ہی نہیں ہوتا، اس لیے اس سے زیادہ دل دُکھانے والی بات اور کیا ہو سکتی ہے، بلکہ اس کی ابتدا تو ڈان لیکس ہی سے ہو گئی تھی اور کچھ چغل خور لوگوں کی وجہ سے یہ بات چھپی بھی نہ رہ سکی جبکہ اس میں کچھ نالائقی میرے میڈیا سیل کی بھی تھی جو لمبی لمبی تنخواہیں لے کر اُنہیں حرام کر رہا تھا حالانکہ میں وزارت عظمیٰ کی کافی حد تک ریہرسل بھی کر چکی تھی۔ آپ اگلے روز لاہور میں سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کر رہی تھیں۔
سرمایہ کاروں کی راہ میں کسی کو رکاوٹ نہیں ڈالنے دوں گا: عثمان بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''سرمایہ کاروں کی راہ میں کسی کو رکاوٹ نہیں ڈالنے دوں گا‘‘ اور بیورو کریسی میری راہ میں جو رکاوٹیں ڈال رہی ہے وہ ایک الگ معاملہ ہے جس کی مجھے ہرگز کوئی پروا نہیں ہے کیونکہ ہمارا سارا کام دم درود سے ہی اچھی طرح چل رہا ہے اور بیورو کریسی ایک طرف کھڑی حیران ہو رہی ہے کہ ہمارے تعاون کے بغیر بھی حکومت کی گاڑی کس طرح چل رہی ہے لیکن اگر اس نے روحانیات کے چند ابتدائی سبق ہی پڑھے ہوتے تو اس کے حیران ہونے کی نوبت نہ آتی کیونکہ ہمارے تو گھر میں ہی گنگا بہہ رہی ہے جس میں ہاتھ منہ دھونے سے لے کر اشنان تک کرنے کی پوری پوری سہولت موجود ہے جبکہ اگلے روز مجھے ایک توہین عدالت کیس میں ہائی کورٹ نے طلب کر رکھا تھا جس پر میں کافی پریشان تھا کہ کہیں مجھے بھی اندر ہی نہ کر دیں لیکن وزیراعظم صاحب نے پھونک مار دی تھی، اس لئے کوئی ناگوار صورت حال پیدا نہ ہوئی۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک وفد سے ملاقات کر رہے تھے۔
نئے پاکستان میں معاشی نظام کا بیڑہ غرق ہو گیا: حمزہ شہباز
پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ''نئے پاکستان میں معاشی نظام کا بیڑہ غرق ہو گیا‘‘ اگرچہ اس میں سارے کا سارا ہماری مساعی جمیلہ کا کردار تھا اور اس بیڑے کے مزید غرق ہونے کے امکانات نہ ہونے کے برابر تھے کیونکہ ساری کی ساری معیشت ہماری اپنی جیبوں میں تھی لیکن مقدمات نے ایسی جیب تراشی کی کہ بیڑے کے ساتھ ساتھ لٹیا ہی ڈبو دی گئی جبکہ اب صورت حال کو سنبھالنے کے لئے مولانا فضل الرحمن صاحب اپنی سی کوششیں کر رہے ہیں کہ اپوزیشن اکٹھی ہو جائے جس سلسلے میں و ہ ایک جگہ ناشتے پر مدعو تھے جہاں پانچ سات دیگر مہمانوں نے بھی شرکت کرنا تھی جو بعض وجوہات کی بناء پر نہ پہنچ سکے اور سارے کا سارا ناشتہ مولانا صاحب کو ہی تناول فرمانا پڑا جس کی وجہ سے طبیعت ناساز ہونے پر ہسپتال داخل ہونا پڑا ۔ آپ اگلے روز پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
پہلی حکومت ہے جس کی پالیسیاں آٹھ ماہ میں ڈھیر ہو گئیں: سراج الحق
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ''پہلی حکومت ہے جس کی پالیسیاں آٹھ ماہ میں ہی ڈھیر ہو گئیں‘‘ اور اس کی جگہ اگر ہماری حکومت ہوتی تو اس کی پالیسیوں کو ڈھیر ہونے میں کم از کم ایک سال کا عرصہ لگتا اگرچہ ڈھیر کی ایک سہولت یہ بھی ہے کہ اس میں سے چیزیں نکال کر الگ الگ بھی کی جا سکتی ہیں اور اب جبکہ میں دوسری بار امیر منتخب ہو گیا ہوں تو حکومتی پالیسیوں کو، ڈھیر ہوتے وقت، کم از کم میرا ہی کچھ خیال کرنا چاہئے تھا۔ تاہم، میرا اندازہ ہے کہ یہ پالیسیاں اُس وقت ڈھیر ہوئی ہوں گی جس دوران عزیزی لیاقت بلوچ میری جگہ عبوری امیر کے طور پر کام کر رہے تھے، بلکہ ان کی تو خواہش تھی کہ اس عرصے کو کچھ مزید لمبا بھی کھینچنا چاہیے تھا، نیز اس کی وجہ شاید یہ بھی ہو کہ وہ اگلی باہر امیر بننے کے لئے ریہرسل بھی جی بھر کے کرنا چاہتے تھے حالانکہ میرا تا حیات امیر منتخب رہنے کا ارادہ ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
آج کا مطلع:
میرا اُن کا حساب کوئی نہیں
اور سوال و جواب کوئی نہیں

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں