"ZIC" (space) message & send to 7575

سُرخیاں‘متن‘ ریکارڈ کی درستی اور’’صحیفہ‘‘ کا سر سید نمبر

شریف خاندان نے ثابت کیا‘ ہم بھاگنے والے نہیں: شہباز شریف
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ '' شریف خاندان نے ثابت کیا ہے کہ ہم ڈر کر بھاگنے والے نہیں‘‘ جبکہ جان بچانے کے لیے بھاگنا اور چیز ہے اور ڈر کر بھاگنا بالکل اور چیز ہے اور جان بچانا فرض قرار دیا ہے کہ یہ اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے اور اس کا کفران نہیں کیا جانا چاہیے؛ چنانچہ ہم تو ڈرکر نہیں ‘بلکہ پوری دلیری کے ساتھ بھاگتے ہیں اور خاندان کے زیادہ تر لوگ بھاگ کر ہی لندن میں جمع ہوئے ہیں اور اگر بھائی صاحب قید نہ ہوتے تو وہ بھی ڈوبکی لگا کر یہاں پہنچ چکے ہوتے ‘جبکہ ہم کسی کے ساتھ نہیں بھاگتے‘ کیونکہ کسی کے ساتھ بھاگنے کی نہ تو یہ عمر ہے اور نہ ہی کوئی اس عمر میں ساتھ بھاگنے کو تیار ہوتا ہے اور جہاں تک میرا سوال ہے تو وہاں میرے سارے عہدے ہی ختم کر دیئے گئے ہیں‘ تو میں نے واپس جا کر کیا کرنا ہے ‘لیکن بھائی صاحب بھی خاطر جمع رکھیں‘ وہاں مریم نواز کی بھی دال نہیں گلے گی اور پکاتے وقت دلیا ہو کر رہ جائے گی۔ آپ اگلے روز لندن سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
مریم نواز سیاسی معاملات پر خاموش نہیں ہوئی تھیں: مریم اورنگزیب
نواز لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ '' مریم نواز سیاسی معاملات پر خاموش نہیں ہوئی تھیں‘‘بلکہ ان کی خاموشی سراسر غیر سیاسی تھی ‘کیونکہ پلی بار گین ایک مالی معاملہ ہے‘ جس کا سیاست کے ساتھ کوئی تعلق نہیں؛ چنانچہ اس پر خاموشی اختیار کرنا ہی بہتر تھا؛ چنانچہ میاں نواز شریف کی خاموشی بھی قطعاً غیر سیاسی تھی اور انہوں نے اپنا مشہور زمانہ بیانیہ بھی معطل کر رکھا تھا اور جسے معطل کرنے کا انہیں پورا پورا حق حاصل تھا اور اب ؛چونکہ انہیں باہر جانے کی اجازت نہیں ملی ہے تو وہ اس کے باوجود سردست خاموش ہی رہیں گے ‘جب تک کہ لین دین کا معاملہ طے نہیں ہو جاتا‘ اور دین کا معاملہ اُنہیں اس لیے بھی اچھا نہیں لگ رہا کہ وہ ہمیشہ لین ہی کے قائل رہے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔
ن لیگ کا حصہ نہیں ہوں‘ لیکن لوٹا بنتے شرم آتی ہے: چودھری نثار
سابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خاں نے کہا ہے کہ ''میں ن لیگ کا حصہ نہیں ہوں‘ لیکن لوٹا بنتے شرم آتی ہے‘‘ تاہم جن باتوں پر شرم آتی ہے اُنہیں شرما کر کر لینا چاہیے؛ البتہ یہ بات باعثِ اطمینان ہے کہ پورے ایک سال کے بعد مجھے احساس ہو گیا ہے کہ میں ن لیگ کا حصہ نہیں رہا؛ اگرچہ پچھلے دنوں تک بھی میں گوںمگوں کی حالت میں تھا اور اب پارٹی سے شہباز شریف کا پتا کٹنے کے بعد میرے سارے مخالف آگے آ گئے ہیں‘ لہٰذا لوٹا بننے کی تیاری کر رہا ہوں‘ کیونکہ یہ بھی جمہوریت کا حُسن ہے اور میرا بھی فرض بنتا ہے کہ میں بھی اس کے حسن و جمال میں اضافہ کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کروں‘ تاکہ یہ میرا نام بھی رہتی دُنیا تک باقی رہے اور اب کسر صرف اتنی ہے کہ کونسی پارٹی مجھے لوٹا بنانے کا شرف حاصل کرتی ہے۔ آپ اگلے روز اڈیالہ میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
درستی
آصف عفان نے اپنے کالم میں ایک شعر اس طرح درج کیا ہے ؎
دریا کو اپنی طغیانیوں سے کام
کشتی کسی کی پار ہو یا درمیاں رہے
اور جس کا پہلا مصرع بے وزن ہو گیا ہے‘ جو کہ اصل میں اس طرح سے ہے ؎
دریا کو اپنی موج کی طغیانیوں سے کام
اپنی تحریر میں کسی برمحل شعر کا استعمال قابلِ تعریف بات ہے کہ اس سے ایک لطف بھی پیدا ہوتا ہے اور ایک طرح کی سجاوٹ کا بھی کام دیتا ہے‘ لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ شعر کی صحت کا بھی خیال رکھا جائے۔ وزن کوتو چھوڑیئے‘ آصف عفان صاحب ؛ اگر اس مصرعے کی لمبائی ہی کا خیال کر لیتے کہ دوسرے مصرعے سے کس قدر چھوٹا ہے‘ تب بھی وہ جان لیتے!
صحیفہ (سر سیّد احمد خاں نمبر)
مجلس ترقیٔ ادب ‘لاہور سے ڈاکٹر تحسین فراقی کی ادارت میں رسالہ '' صحیفہ‘‘ کا یہ خاص نمبر شائع ہو گیا ہے‘ کم و بیش 700صفحات کو محیط اس یادگار اشاعت پر مبارک باد تو بنتی ہے اور جس میں انہیں افضل حق قرشی اور محمد ظہیر بدر کا تعاون حاصل رہا ہے۔ اس میں سر سیّد احمد خاں کی پوری زندگی اور خدمات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ہے۔ مضمون نگاروں میں مدیر‘ یعنی صدرِ مجلس ڈاکٹر تحسین فراقی کے علاوہ معاون مدیر افضل حق قرشی کے علاوہ اقتدار عالم خاں‘ اصغر عباس‘ ارشد محمود ناشاد‘ ڈیوڈ لیلی ویلڈ‘ اقتدار حسین صدیقی‘ عرفان حبیب‘ رفاقت علی شاہد‘ محمد فرقان سنبھلی‘ شمس بدایونی‘ حمیرا ارشد‘ علی محمد خاں‘ انجم حمید‘ حبیب اللہ غضنفر‘ اسلوب احمد انصاری‘ شمیم حنفی‘ معین الدین عقیل‘ شبلی نعمانی‘ سیّد عبداللہ‘ ابوالکلام قاسمی‘ ظفر احمد صدیقی‘ آل احمد سرور‘ امجد علی شاکر‘ خلیق انجم‘ امجد طفیل اور دیگران شامل ہیں:
محسن ِ قوم سر سیّد احمد خاں کے حوالے سے یہ ایک مکمل دستاویز ہے‘ جس پر فراقی صاحب بجا طور مبارکباد کے مستحق ہیں۔ آخر پر سر سیّد کے رسائل اور مسودات کے صفحۂ اول کا عکس آرٹ پیپر پر شائع کیے گئے ہیں۔یہ شمارہ ہر لائبریری کی زینت ہونا چاہیے!
آج کا مطلع
سکوت ہی وہاں اظہار کے برابر ہے
کہ راستا جہاں دیوار کے برابر ہے

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں