وسائل میں رہتے ہوئے عوام کو ریلیف
دینے کی کوشش کریں گے: عثمان بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''وسائل میں رہتے ہوئے عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کریں گے‘‘ اور وسائل کی جو صورت حال ہے وہ سب کو معلوم ہے اس لیے عوام کو بغلیں بجانے کی ضرورت نہیں ہے اور ان وسائل کے ہوتے ہوئے ہم جو کوشش کریں گے اُس کا اندازہ بھی بخوبی لگایا جا سکتا ہے جبکہ اندازہ لگانے میں یہ قوم کسی سے پیچھے نہیں ہے اور وہ ہمارے بارے میں بھی ٹھیک ٹھاک اور حتمی اندازہ لگا چکی ہے اس لیے کسی خوش فہمی میں مبتلا نہیں ہے، تاہم حکومت وسائل پیدا کرنے کی بھی کوشش کر رہی ہے جس کیلئے وزیراعظم کو پانچ سات ملکوں میں بھیجا جائے گا اس طرح قطرہ قطرہ اکٹھا ہو کر دریا بن جاتا ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
عید کے بعد ہماری میزبانی میں آل پارٹیز کانفرنس ہوگی: فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''عید کے بعد ہماری میزبانی میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد ہوگی‘‘ اور شرکا کو چاہیے سامانِ خورو نوش ساتھ لے کر آئیں جس سے خاکسار بھی حسبِ توفیق استفادہ کرے گا کیونکہ مل بیٹھ کر کھانے سے اخوت میں اضافہ ہوتا ہے اور اس اضافے میں خاکسار کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، یہ بھی واضح رہے کہ برخوردار بلاول بھٹو زرداری کی افطاری سے اشیائے خورو نوش کے معیار اور انواع و اقسام کا جو معیار قائم ہو چکا ہے، شرکا ء کرام اس کا خیال رکھتے ہوئے پوری طرح تیار ہو کر تشریف لائیں گے، اللہ کریم سے دُعا ہے کہ سہولت کا یہ سلسلہ جاری و ساری رہے، اُمید ہے کہ شرکائے کرام تھوڑے کہے کو بہت سمجھیں گے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد سے ایک وڈیو پیغام جاری کر رہے تھے۔
اپوزیشن کا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں: حمزہ شہباز
نواز لیگ کے مرکزی رہنما حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ''اپوزیشن کا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں ہے، ملکی مفاد کے لیے اکٹھے ہو رہے ہیں‘‘ کیونکہ ذاتی ایجنڈا ہم اپنے دور میں جی بھر کے پورا کر چکے ہیں اور جہاں تک حکومت کے ساتھ افہام و تفہیم کی کوششوں کا تعلق ہے تو وہ بھی کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں ہے اور ملکی مفاد کے لیے ہے کیونکہ اگر شریف برادران کی گلوخلاصی ہوتی ہے تو وہ ملکی سطح کے لیڈر ہیں اور ملکی مفاد ہی کے لئے کام کرر ہے ہیں، ایک یہاں جیل میں اور دوسرا لندن میں، اور جہاں تک ہمارے اکٹھے ہونے کا تعلق ہے تو جونہی کوئی اشارہ ملتا ہے، ہم اس معاملے سے جان چھڑوا لیں گے یا پیپلز پارٹی کو اُمید کی کوئی کرن نظر آتی ہے تو وہ بھی تحریک وغیرہ کی مصیبت میں پڑنے سے اجتناب کریں گے، البتہ مولانا بیچارے اکیلے ہی رہ جائیں گے اگرچہ وہ بھی ہر وقت کسی نہ کسی اشارے کے منتظرر ہتے ہیں فی الحال اُن کے لیے تحریک کی سربراہی ہی کافی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
ہے کوئی پاکستان میں نواز شریف کا ثانی؟ مریم نواز
مستقل نااہل اور سزا یافتہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی سزا یافتہ صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ ''ہے کوئی پاکستان میں نواز شریف کا ثانی؟‘‘ بلکہ پاکستان سے باہر بھی کوئی نہیں ہو سکتا کہ خدمت کے انبار لگانے کے بعد قوم کی خاطر جیل میں ہیں اور اس نیک کمائی میں سے ایک پیسہ بھی واپس کرنے کو تیار نہیں ہیں جب تک کہ کوئی مناسب فارمولا طے نہیں ہو جاتا جبکہ چچا جان نے جس فارمولے کا اظہار کیا ہے وہ بھی کافی مناسب ہے کہ کسی تیسرے ملک کے ذریعے پیسہ واپس کیا جائے، نیز وہ معافی بھی نہیں مانگیں گے اور حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ بنایا جائے جس کی سب سے زیادہ خوش آئند بات یہ ہے کہ وہ وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار نہیں ہیں اور انہوں نے میرے جذبات کا پورا پورا خیال رکھا ہے، اور جہاں تک معافی نہ مانگنے کا تعلق ہے تو وہ بھی نہایت مناسب بات ہے جبکہ والد صاحب جب بھی معافی مانگنے کے لیے کبھی تیار نہ ہوں گے کہ آخر حمیت اور غیرت بھی کوئی چیز ہوتی ہے۔ آپ اگلے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک پیغام جاری کر رہی تھیں۔
نااہل حکومت کو من مانی نہیں کرنے دیں گے: بلاول بھٹو زرداری
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''نااہل حکومت کو من مانی نہیں کرنے دیںگے‘‘ جس کی نظر صرف ہمارے پیسوں پر ہے جن سے وہ ملک چلانا چاہتی ہے لیکن ہم اپنی شبانہ روز کی محنت پر پانی نہیں پھرنے دیں گے اور حکومت اس سلسلے میں بارشوں پر بھی تکیہ کرر ہی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ پانی اکٹھا کیا جا سکے اور ہماری محنت پر فراخدلی کے ساتھ پھر سکے لیکن اُسے معلوم ہونا چاہیے کہ پیسہ کمانا جتنا مشکل ہے، اُسے واپس کرنا اس سے بھی مشکل کام ہے، تاہم، ہم اس محاورے کے مطابق کہ سارا جاتا دیکھو تو آدھا دیجیو بانٹ‘‘ آدھے کی قربانی دے سکتے ہیں، اس لیے جب تک یہ نااہل حکومت معقول روّیہ اختیار نہیں کرتی ہماری طرف سے صاف جواب ہے جبکہ چچا جان شہباز شریف کی یہ تجویز بھی نہایت مناسب ہے کہ پیسہ کسی تیسرے ملک کے ذریعے واپس کیا جائے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
آج کا مطلع:
وہ رکاوٹ ہوئی روانی میں
مچھلیاں مر رہی ہیں پانی میں