"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں‘متن اور فیصل ہاشمی کی نظم

حکومت کو بجٹ پاس کرانے کیلئے ایمرجنسی لگانا پڑیگی:فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''حکومت کو بجٹ پاس کرانے کیلئے ایمرجنسی لگانا پڑے گی‘‘ اور تحریک سے بچنے کیلئے خاکسار سے بات کرنا پڑے گی اور یہ حکومت بھارت کے ساتھ مذاکرات کی بھیک مانگنے کی بجائے اس ناچیز سے مذاکرات کرے‘ کیونکہ ہر مسئلہ مذاکرات سے حل ہو سکتا ہے؛ چنانچہ بلاول کی طرح مجھے بھی کھانے پر بلا سکتی ہے ‘جبکہ کھانے کے دوران دماغ بھی صحیح طور پر کام کرتا ہے‘جبکہ کوئی بھی کھانا کسی کا آخری کھانا ثابت ہو سکتا ہے‘ اسی لیے کھانا پوری دل جمعی سے کھانا چاہیے‘ کیونکہ صحت سب سے بڑی نعمت ہے اور صحیح طور پر کھانا کھانے سے ہی اس نعمت کے تقاضے پورے کیے جا سکتے ہیں۔ آپ اگلے روز روہڑی میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
گزشتہ برسوں میں ترقیاتی منصوبوں کے نام پر عوام کو دھوکا دیا گیا: بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''گزشتہ دس برس میں ترقیاتی منصوبوں کے نام پر عوام کو دھوکا دیا گیا‘‘ اور اسی لیے ہم کسی منصوبے پر کام نہیں کر رہے کہ عوام دھوکے بازی سے بچے رہیں‘ جبکہ ملک ِعزیز منصوبوں کے بغیر بھی پوری کامیابی سے چل رہا ہے اور عوام بھی دھوکے بازی سے بچے ہوئے ہیں‘ اس لیے جو ایک آدھ منصوبہ غلطی سے شروع ہو گیا تھا‘ اسے بھی عوام کی خوشنودی کی خاطر بند کر دیا گیا ہے‘ اس لیے عوام مطمئن رہیں۔ ہم ان کے مفاد کے خلاف کوئی کام نہیں کریں گے۔ اس لیے ہم احتیاطاً کوئی کام بھی نہیں کر رہے اور اس طرح عوام کو دھوکے بازی سے بچا لیا گیا ہے۔ آپ اگلے روز لاہور سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
بلاول مریم ملاقات سے حکومت حواس باختہ ہو چکی ہے:چودھری منظور
پیپلز پارٹی پنجاب کے سیکرٹری جنرل چودھری منظور نے کہا ہے کہ ''بلاول مریم ملاقات سے حکومت پہلے بوکھلائی اور اب حواس باختہ ہو چکی ہے‘‘ کیونکہ اس کا خیال ہے کہ اس ملاقات کے بعد دونوں کے والد بزرگوار رہا ہو جائیں گے اور حکومت کی ساری کوششوں پر پانی پھر جائے گا اور اگر یہ ملاقات پہلے ہو جاتی تو یہ کام بہت پہلے ہی ہو جانا تھا؛ چنانچہ اپنے حواس پر قابو پانے کیلئے دونوں طرف سے کچھ مزید معززین کو پسند کیا جائے گا اور جس کے بعد ایک مزید ملاقات کی ضرورت پڑے گی‘ جبکہ پارٹی حیران ہے کہ اس نے یہ نسخۂ کیمیا پہلے کیوں نہیں آزمایا اور اس ملاقات میں میاں شہباز شریف اور ان کے دھڑے کے کسی لیڈر کو اس کھانے پر مدعو نہیں کیا گیا تھا‘ کیونکہ چھوٹے میاں صاحب کو ایسی کسی مزید گرفتاری کیلئے محفوظ کر لیا گیا ہے‘ مثلاً: شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کے بعد محترمہ فریال تالپور سے ان کی ملاقات کروائی جائے۔ آپ اگلے روز لاہور میں دیگر رہنمائوں کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
ہمارا احتجاج مہنگائی وبیروزگاری کیخلاف ہے:سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ''ہمارا احتجاج کسی کی رہائی کے لئے نہیں‘ مہنگائی اور بیروزگاری کے خلاف ہے‘‘ اگرچہ ہمارا کوئی آدمی گرفتار ہوتا تو ہم بھی اس کی رہائی کیلئے دوسری جماعتوں کے ساتھ شامل ہو جاتے‘ لیکن یہ دیکھ کر سخت مایوسی ہوئی کہ میرے بلاناغہ اور روزانہ حکومت مخالف بیانات کے باوجود حکومت کو مجھے گرفتار کرنے کا خیال تک نہیں آیا‘ جس سے اس کی جانبدارانہ پالیسی صاف عیاں ہے کہ وہ ساری اپوزیشن پارٹیوں کے ساتھ ایک جیسا سلوک نہیں کر رہی؛ حالانکہ میری تقاریر کے نتیجے میں مجھے گرفتار کیا ہی جا سکتا تھا ‘کیونکہ جس کام کی پر خاش میں دونوں بڑی جماعتوں کے لیڈروں کو گرفتار کیا گیا‘ اس کی نوبت اس لیے نہیں آ سکی کہ ہمیں اقتدار میں آنے کا کبھی موقعہ ہی نہیںملا ‘جو کہ سراسر زیادتی ہے کہ یہ سنہری موقع ہمیں بھی ملنا چاہیے تھا۔ آپ اگلے روز لاہور میں ہال روڈ پر مارچ سے خطاب کر رہے تھے۔
اور اب فیصل ہاشمی کے مجموعے ''ماخذ‘‘ میں سے یہ نظم:
زمیں پر آخری لمحے
اندھیرے دوڑتے ہیں
رات کی ویران آنکھوں میں
چراغوں کی جڑوں سے روشنی کا
خون رِستا ہے
سمندر‘
کشتیوں میں چھید کرتی مچھلیوں سے
بھر گئے ہیں
منزلوں کی خواہشوں سے دُور ہے
اب ہر مسافر
اور صدا اس قیدگہ سے
بھاگ جانے کی کڑی کوشش میں
زخمی ہے
زمیں فالج زدہ ہونٹوں کی جنبش سے
ٹھہر جانے کو شاید کہہ رہی ہے
ہوا کی سانس ٹھوکر کھا رہی ہے...!
آج کا مقطع
ظفرؔ‘ میں شہر میں آ تو گیا ہوں
مری خصلت بیابانی رہے گی

 

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں