"ZIC" (space) message & send to 7575

مفت کے اشتہار

تبدیلی ٔنام
ہرگاہ بذریعہ اشتہار ہر خاص و عام مطلع رہیں کہ میں نے اپنا نام رضا خاں ولد فضا خاں سے تبدیل کر کے خفا خاں رکھ لیا ہے‘ اس لیے آئندہ مجھے اس نام سے پکارا جائے‘ کیونکہ رضا خاں سے اب میرا کوئی تعلق یا لینا دینا نہیں اور جن لوگوں سے میں نے قرض لے رکھا ہے‘ قرض خواہ حضرات‘ اگر کوئی مطالبہ ہو تو رضا خاں سے کریں‘ جبکہ میں اب رضا خاں ہرگز نہیں ہوں؛ البتہ مقامی تھانہ میں میری جو تصویر لگی ہوئی ہے‘ وہ اس وقت کی ہے‘ جب میں رضا خاں تھا اور تبدیلی ٔنام کی وجہ سے اب میں ہر ماہ تھانے میں حاضری سے بھی مستثنیٰ ہوں‘ نہ ہی تھانے کی طرف سے اب مجھ سے منتھلی کا تقاضا کیا جائے ‘کیونکہ میں اب تبدیلیٔ نام کے بعد کافی نیک چلن ہو چکا ہوں؛ البتہ اگر کوئی دھندا دوبارہ شروع کیا تو تھانے میں خود ہی اطلاع کر دوں گا‘ میں نے گھر کے دروازے پر تختی بھی اپنے نئے نام کی لگوا لی ہے‘ تا کہ کسی کو کوئی شبہ نہ رہے۔ صرف میری اہلیہ اس وقت تک مجھے سابقہ نام سے پکار سکتی ہے‘ جب تک کہ وہ نئے نام کی عادی نہ ہو جائے۔
المشتہر: خفا خاں مذکور‘ صدر بازار جھنگ
ضرورتِ رشتہ
ایک نہایت صحت مند خاتون کے لیے رشتہ درکار ہے‘ جو ماشاء اللہ پہلوانی کا شوق بھی رکھتی ہے۔ ایک آنکھ حادثے میں ضائع ہو چکی ہے‘ اس لیے سب کو ایک ہی آنکھ سے دیکھتی ہے۔ اپنے پائوں پر کھڑی ہے ‘یعنی دونوں پیروں پر کھڑی ہے‘ کہیں یہ نہ سمجھ لیا جائے کہ آنکھ کی طرح اس کا پائوں بھی ایک ہی ہے۔ کانوں سے ذرا اونچا سنتی ہے‘ اس لیے بات اس کو ڈھول بجا کر سنانا پڑتی ہے ‘تاہم ڈھول خریدنے کی ضرورت نہیں‘ کیونکہ ڈھول وہ اپنا جہیز میں لے کر آئے گی۔ لنگڑی نہیں ہے‘ تاہم ذرا لنگڑا کر چلتی ہے‘ کیونکہ یہ اس کا سٹائل ہے۔ بالوں کا سٹائل الگ ہے‘ کیونکہ وگ بھی اس نے اپنے پسند کی بنوا رکھی ہے۔ عمر پچاس سال ہے‘ لہٰذا اس کے تجربہ سے بھرپور فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے ‘کیونکہ تجربے کا ویسے بھی کوئی نعم البدل نہیں ہے۔ کھانا صرف ایک وقت کھاتی ہے؛ البتہ وہ چھ سات کھانوں کے برابر ہوتا ہے۔ اڑھائی من کی بوری کمر پر اٹھا کر پانچ کلو میٹر تک لے جا سکتی ہے‘ اس لیے باربرداری کیلئے بھی نہایت موزوں ہے۔ نکاح بھی خود پڑھ سکتی ہے۔
المشتہر: امانت علی ولد سلامت علی‘ ڈونگہ بونگہ
تلاش ِگمشدہ
ہرگاہ بذریعہ اشتہار ہذا ہر خاص و عام مطلع رہے کہ میرا چرمی بیگ اگلے روز گھر سے دفتر آتے ہوئے بائیسکل کے کیریئر سے گر کر گم ہو گیا ہے جو‘ تلاشِ بسیار کے باوجود دستیاب نہیں ہوا اور جو میرے بجلی کے بلوں اور ایک عدد بی اے کی سند پر مشتمل ہے‘ اگر کسی کو ملے تو مجھے واپس کرنے سے پہلے بجلی کے بل ادا کر سکتا ہے‘ جس کے لیے میں اس کا شکر گزار ہوں گا‘ نیز یہ بھی واضح رہے کہ مذکورہ سند جعلی ہے‘ اس کی بناء پر اگر نوکری وغیرہ حاصل کرنے کی کوشش کی جائے ‘تو اندر ہونے کا خطرہ ہے اور مجھے اس کی ضرورت اس لیے ہے کہ جہاں سے میں نے یہ خریدی تھی‘ اب اس کے جعلی ہونے کا علم ہونے پر میں وہ پیسے واپس لے سکوں‘ جو اس کے لیے ادا کیے گئے تھے۔ بیگ کافی خستہ اور بوسیدہ ہو چکا ہے‘ پانے والا اگر اسے رکھنا چاہے تو مشتہر کو کوئی اعتراض نہ ہوگا‘ کیونکہ مشتہر بنیادی طور پر سخاوت کا عادی ہے۔ اس لیے شکریہ ادا کرنے کی بھی ضرورت نہیں ۔ واپس کرنے والے کو آنے جانے کا کرایہ ادا کر دیا جائے گا؛ بشرطیکہ وہ پیدل چل کر نہ آئے۔
المشتہر: سخاوت علی ولد شرافت علی‘ ریل بازار بہاول نگر
کتا برائے فروخت
اعلیٰ نسل کا کتا برائے فروخت موجود ہے۔ شکار اور حفاظت کیلئے نہایت کارآمد‘ وفادار اتنا ہے کہ اسے بیس پچیس بار فروخت کیا گیا ہے‘ لیکن یہ ہر بار ہمارے پاس آ جاتا ہے۔ جب یہ بھونک رہا ہو تو کاٹتا ہرگز نہیں ‘کیونکہ ایک وقت میں دو کام نہیں ہو سکتے۔ تلوے چاٹنے کا ماہرہے۔ بائیسکل کے فیل شدہ کتوں کی جگہ بھی استعمال ہو سکتا ہے۔ جب تک زندہ ہے‘ بڑی شان سے رہے گا اور اس کے بعد ایک دن کتے کی موت مر جائے گا۔ ناگوار مہمانوں کو بھگانے کے لیے بے مثال۔ پٹے اور زنجیر کی قیمت الگ وصول کی جائے گی۔ ہر کتے کی طرح کاروں کے پیچھے بھاگنے کا شوقین ہے‘ چوکیدار کا چوکیدار اور دوست کا دوست۔ ایسا کتا چراغ لے کر ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملے گا۔ اس کے کاٹے کی ویکسین ہمراہ مفت دی جائے گی۔
المشتہر: خواجہ سگ پرست‘ نکلسن روڈ‘ لاہور
بھینس برائے فروخت
راوی نیلی نسل کی ایک راس بھینس فروخت کے لیے موجود ہے۔ خواہشمند حضرات توجہ فرمائیں۔ لاٹھی اس کے ہمراہ مفت دی جائے گی‘ کیونکہ یہ اس لاٹھی ہی کی وجہ سے ہماری ملکیت ہے۔دور سے آ رہی ہو تو پتا نہیں چلتا کہ آ رہی ہے یا جا رہی ہے‘ اس لیے اسے اپنے قریب رکھنا ضروری ہے۔ خالص دودھ دیتی ہے‘ جس میں بعد ازاں اپنے پسند کی ملاوٹ کی جا سکتی ہے۔ رسّہ تڑوانے کی عادی ہے ‘اس لیے اسے باندھنے کے لیے زنجیر بھی درکار ہوگی۔ دودھ حاصل کرنے کے لیے اس کے آگے بین بجانا پڑتی ہے‘ جو بازار سے مناسب نرخوں پر دستیاب ہے۔ چوری کی ہے‘ اس لیے باہر گلی کی بجائے اندر صحن میں زیادہ محفوظ رہے گی۔ بھورے رنگ کی ہے ‘لیکن خوبصورت کے لیے اس پر کالا پینٹ کیا گیا ہے‘ جو ایک دو بارہ نہلانے سے اپنے اصل رنگ پر آ جائے گی۔ چارے کے علاوہ روٹی بغیر سالن کے کھا سکتی ہے۔ بند مکھن کا ناشتہ بھی بیحد مرغوب ہے۔ موقعہ پر آ کر اس کے نیاز حاصل کر سکتے ہیں۔ گرانڈیل قد کی ہے‘ جو دور سے بالکل بھینسا لگتی ہے‘ بلکہ قریب سے بھی بھینسا ہی لگتی ہے۔ دام واجبی ہیں۔ 
المشتہر: اشرف علی‘ بھینس پورہ‘ لاہور
آج کا مطلع
مقبولِ عوام ہو گیا میں
گویا کہ تمام ہو گیا میں

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں