شبلی فراز عوام کے امتحان کی فکر کریں: مریم اورنگزیب
سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات اور نواز لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''شبلی فراز عوام کے امتحان کی فکر کریں‘‘ کیونکہ ان کے فیل ہونے کا خطرہ زیادہ ہے؛ حالانکہ سندھ میں انہیں نقل مارنے کی پُوری چھٹی ہے اور ان کا رزلٹ بھی بہت اچھا آ رہا ہے اور چونکہ نقل کے لیے عقل ہونا ضروری ہے‘ اس لیے ان کے عقلمند ہونے میں کبھی کوئی شک نہیں‘ اس لیے حکومت کو چاہیے ‘پورے ملک میں نقل مارنے کی اجازت دی جائے‘ تا کہ عوام کی کامیابی کے ساتھ ساتھ ان کے عقلمند ہونے کی اہلیت بھی ظاہر ہو سکے‘ کیونکہ اگر عوام فیل ہو گئے تو یہی سمجھا جائے گا کہ حکومت بھی فیل ہو گئی ہے‘ جبکہ سندھ حکومت کی کامیابی کا راز بھی یہی ہے ۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہی تھیں۔
شہباز شریف کی نئے انتخابات کی خواہش پوری نہ ہو گی: فیاض چوہان
وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ''شہباز شریف کی نئے انتخابات کی خواہش پوری نہ ہو گی‘‘ اور اگر پوری ہو بھی گئی تو ان کی کامیابی کی کیا ضمانت ہے ؟کیونکہ اوپر جانے کیلئے اوپر کا اشارہ بیحد ضروری ہوتا ہے اور اشارے کے ساتھ اوپر کی مدد بھی درکار ہوتی ہے اور اوپر والے شاید شہباز شریف کے لیے نرم گوشہ تو رکھتے ہوں‘ وہ کسی اشارے کی امید بالکل نہ رکھیں ‘کیونکہ جب تک ان کے پہلے اشارے کی میعاد ختم نہیں ہو جاتی‘ کسی نئے اشارے کا سوال کیسے پیدا ہو سکتا ہے؟ جبکہ ان کا اشارہ روکنے کے لیے نواز شریف اور مریم نواز ہی کافی ہیں ‘جو بیحد اینٹی اشارہ ہو چکے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
آئینی طور پر گورنر راج نہیں لگایا جا سکتا: فواد چوہدری
وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ''آئینی طور پر گورنر راج نہیں لگایا جا سکتا‘‘ ورنہ سندھ میں کب کا لگا کر ان کی طبیعت صاف کر چکے ہوتے؛ اگرچہ ہم آئین وغیرہ کی پروا بھی ذرا کم ہی کرتے ہیں ‘کیونکہ ہماری ترجیح قومی مفاد ہوتی ہے اور جب بھی قومی مفاد کا تقاضا ہوا‘ ہم یہ بھی کر گزریں گے اور قومی مفاد اپنا تقاضا ہمیں خود ہی بتا دیا کرتا ہے اور اب تک ہم نے جو کچھ بھی کیا ہے اور جس پر قوم کی طرف سے احتجاج بھی دیکھنے میں آیا ہے‘ وہ قومی مفاد کے مطابق ہی کیا گیا تھا اور قومی مفاد؛ چونکہ تبدیل ہوتا رہتا ہے‘ اس لیے ہمیں اس پر گہری نظر بھی رکھنا پڑتی ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔
لوگوں کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کرنا چاہتے ہیں:عثمان بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان احمد بزدار نے کہا ہے کہ ''لوگوں کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کرنا چاہتے ہیں‘‘ اور چونکہ عوام کی اکثریت دہلیز وغیرہ کا کوئی مذاق ہی نہیں رکھتی‘ اس لیے ان کے مسائل اس وقت ہی حل ہوں گے‘ جب وہ صاحب ِ دہلیز ہو جائیں گے‘ اس لیے انہیں چاہیے کہ حکومت کی ہائوسنگ سکیم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں یا اس سکیم کے تحت کم از کم گھر کی دہلیز ہی تعمیر کروا لیں‘ تا کہ ان کے مسائل اس پر حل کیے جا سکیں ۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
وطن کی خاطر جانیں قربان کرنے والے قوم کے ہیرو ہیں: بلاول
چیئر مین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''وطن کی خاطر جانیں قربان کرنے والے قوم کے ہیرو ہیں‘‘ جبکہ ہمارے ہیرو ہونے میں بھی کوئی شک و شبہ نہیں‘ کیونکہ ہم نے بھی جانوں کی قربانیاں دے رکھی ہیں ا و ر میری والدہ کی قربانی کو والد صاحب ابھی تک نہیں بھولے‘ جبکہ اس کے علاوہ ہماری مالی قربانیاں بھی اتنی ہیں کہ ان کا شمار ہی نہیں کیا جا سکتا ‘کیونکہ جو مالی مفاد ہم کسی وجہ سے حاصل نہیں کر سکے‘ ہم اسے بھی اپنی قربانی ہی سمجھتے ہیں اور اگر حکومت کی ہمارے خلاف صورت ِحال یہی رہی تو لگتا ہے کہ اس قسم کی ابھی اور بہت سی قربانیاں ہمیں دینا پڑیں گی۔ آپ اگلے روز کراچی میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں رفیع رؔضا کی تازہ غزل:
اپنی آواز گنوانے کی ضرورت نہیں ہے
شور میں شور مچانے کی ضرورت نہیں ہے
میری آنکھوں میں بھی آنسو ہیں تمہارے جیسے
صورتِ حال چھپانے کی ضرورت نہیں ہے
پائوں جمتے نہیں پہلے بھی خداوند مرے
یہ زمیں اور گھمانے کی ضرورت نہیں ہے
آن پہنچے گی لگائی ہوئی ہمسائے میں
گھر کو خود آگ لگانے کی ضرورت نہیں ہے
بیٹھ جانا ہے کسی دن اسی مٹی کی طرح
اس قدر خاک اڑانے کی ضرورت نہیں ہے
میں ٹھہرنے کے ارادے سے ہی آیا ہوں یہاں
مجھے باتوں میں لگانے کی ضرورت نہیں ہے
ایسے کرتا ہوں کہ میں آنکھیں بجھا لیتا ہوں
یار‘ رُک جا‘ ترے جانے کی ضرورت نہیں ہے
میں فرشتہ بھی نہیں اور میں شیطاں بھی نہیں
مجھے مسند پہ بٹھانے کی ضرورت نہیں ہے
گلی کوچوں میں یہ اعلان کیا جائے رفیعؔ
ہمیں پتھر کے زمانے کی ضرورت نہیں ہے
آج کا مطلع
نہ کوئی بات کہنی ہے‘ نہ کوئی کام کرنا ہے
او راُس کے بعد کافی دیر تک آرام کرنا ہے