"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن اور تازہ غزل

حکومت کرپشن کو ختم، لیگی قیادت بچانا چاہتی ہے: شبلی فراز
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ''حکومت کرپشن کو ختم، لیگی قیادت بچانا چاہتی ہے‘‘ لیکن نہ تو حکومت کرپشن کا خاتمہ کر سکتی ہے اور نہ ہی لیگی قیادت اسے بچا سکی ہے‘ لہٰذا دونوں کا سکور برابر ہی جا رہا ہے اور یہ صحت مندانہ مقابلہ جاری رہنا چاہیے ‘کیونکہ صحت حکومت کی بھی اولین ترجیح ہے اور چاہتی ہے کہ لیگی قیادت بھی اسی طرح صحت مند رہے جس طرح میاں نواز شریف لندن میں نہ صرف صحتمند ہیں بلکہ باقاعدہ پہلوانی بھی کر رہے ہیں البتہ چھوٹے میاں بیمار ہونے کی کوشش کر رہے ہیں تا کہ بڑے میاں صاحب کی طرح یہ بھی ہمیں جُل دے کر لندن بھاگ سکیں ‘مگر اس کا بندوبست ہم ای سی ایل کے ذریعے کرنے والے ہیں‘ جس سے یہ خدشہ ممکنہ حد تک ٹل سکے گا۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں بچوں کے عالمی دن پر اپنا پیغام جاری کر رہے تھے۔
ن لیگ اور پی پی اندر سے ایک ہیں: شہباز گل
وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ ''ن لیگ اور پی پی اندر سے ایک ہیں‘‘ جبکہ ہم بھی اندر سے ایک ہونے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ وزیراعظم کچھ کہتے ہیں اور وزرائے کرام اپنی اپنی بولیاں بولنے لگتے ہیں بلکہ ایک دوسرے کے خلاف بیان دینا زیادہ پسند کرتے ہیں، اس لیے نہ صرف اندر سے، بلکہ ہم تو باہر سے بھی ایک نہیں ہیں، تاہم ہم اس کی زیادہ پروا نہیں کرتے کیونکہ ہم اصولی طور پر گھوڑے اور گدھے کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنے کے حق میں ہیں، اگرچہ ان کی جنس کے حوالے سے ابھی ہمیں پوری جانکاری حاصل نہیں ہے اور اصل محاورہ دونوں کو ایک ہی رسّے سے باندھنے کا ہے۔ اس لیے آئندہ سے ہم رسّے ہی کی خدمات حاصل کیا کریں گے۔شاید اسی طرح سے ہی ہمارے ایک ہونے کا کوئی امکان پیدا ہو سکے۔ یعنی امید قائم رکھی ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
ملک پر جھوٹے مسلّط ہیں: مریم اورنگزیب
سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات اور نواز لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''ملک پر جھوٹا وزیراعظم مسلّط ہے‘‘ جبکہ ہمارے وزیراعظم نے کبھی جھوٹ نہیں بولا بلکہ وہ اسے سیاسی بیان کہا کرتے تھے اور چونکہ وہ سیاسی آدمی تھے اس لیے ان کا ہر بیان سیاسی ہوا کرتا تھا جسے بعض اوقات وہ اپنی سہولت کے مطابق تبدیل بھی کر لیا کرتے تھے لیکن ان کا جو اصل کام تھا اس میں انہوں نے کبھی تبدیلی نہیں کی کیونکہ تبدیلی کا مطلب کمی بیشی ہے جو انہیں کبھی منظور نہ تھی کیونکہ وہ صرف بیشی کے قائل تھے، کمی کے نہیں اسی لیے ان کے کام میں مسلسل بیشی ہی نظر آتی ہے جو ایک عرصے بعد پیشیوں میں تبدیل ہو گئی تھی۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کر رہی تھیں۔
کورونا ہو یا ٹڈی دَل، عوام کے ساتھ ہیں: عثمان بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان احمد بزدار نے کہا ہے کہ ''کورونا ہو یا ٹڈی دَل، عوام کے ساتھ ہیں‘‘ اگرچہ انہیں پریشان کرنے کے لیے کورونا اور ٹڈی دَل کو برداشت کر رہے ہیں وہاں ہمت کر کے انہیں ہمیں بھی برداشت کرنا چاہیے کیونکہ آدمی سختیاں جھیل کر ہی کندن بنتا ہے اور بقول شاعر ع کہ دانہ خاک میں مل کر گُل و گُلزار ہوتا ہے ۔ اس لیے ہم انہیں زیادہ سے زیادہ خاک میں ملانے کی کوشش کر رہے ہیں تا کہ وہ جلد از جلد گُل و گُلزار ہو سکیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں آلودگی کے عالمی دن پر اپنا پیغام نشر کر رہے تھے۔
اور، اب آخر میں اس ہفتے کی تازہ غزل:
یہ بھی نہیں کہ مجھ سے محبت کبھی نہ تھی
البتہ میری اُس کو ضرورت کبھی نہ تھی
مہماں رہے بھی ہوں گے ہم اُس دل میں چار دن
لیکن وہاں ہماری سکونت کبھی نہ تھی
زیرِ نگیں تھا جو بھی علاقہ ہمارے پاس
اُس پر بھی تو ہماری حکومت کبھی نہ تھی
رو ہی سکیں تمہاری حضوری میں ایک بار
حاصل ہمیں تو یہ بھی سہولت کبھی نہ تھی
جب سے تمہاری یاد کی خوشبو ہوا میں ہے
اس درجہ سانس لینے میں دقّت کبھی نہ تھی
پتّا سا کانپتا ہوں سرِ شاخِ َ آرزو
اتنی تمہارے حسن کی دہشت کبھی نہ تھی
چھایا ہوا ہے سر میں اُسی کا نشہ ابھی
اپنے لیے وہ جس کی اجازت کبھی نہ تھی
سب راحتیں تھیں اپنے تصّرف میں رات دن
بے نام سی وہ ایک ہی راحت کبھی نہ تھی
کچھ لین دین عشق میں تھا ہی نہیں، ظفرؔ
یہ اس لیے بھی کوئی تجارت کبھی نہ تھی
آج کا مطلع
حضرتِ دل تو اس دفعہ صاف نکل نکل گئے
ہجر کی آگ میں مگر ہاتھ ہمارے جل گئے 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں