کہا تھا نا: تم کو ایک شخص
یاد آئے گا: مریم نواز
مستقل نا اہل اور سزا یافتہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی سزایافتہ صاحبزادی مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ ''کہا تھا نا: تم کو ایک شخص یاد آئے گا‘‘ اگرچہ یاد تو اُسے کرتے ہیں جو بھول گیا ہو‘ لیکن جس نے ملک کو تقریباً دیوالیہ کر دیا تھا اور پوری قوم اب تک جس کی تاب نہیں لا سکی اور جو عوام کی بددعائوں میں ہمیشہ یاد رہتا ہو‘ اسے یاد کرنے سے زیادہ فضول اور فالتو کام اور کیا ہو سکتا ہے؟ اوپر سے کورونا نے عوام کے سارے زخم پھر سے ہرے کر دیئے ہیں اور ساون کے اندھے کی طرح ہر طرف ہرا ہی نظر آ رہا ہے اور عوام کو ہر آہ اور سسکی کے ساتھ اس کی یاد آتی رہتی ہے ‘جو ملک کو اس حالت میں پہنچا کر خود بیرونِ ملک فرار ہو چکا ہے اور وہاں ہر لحاظ سے مزے کر رہا ہے۔ آپ اگلے روز ٹویٹر پر اپناحسب ِمعمول ایک پیغام نشر کر رہی تھیں۔
نواز شریف سے رابطے کی خبریں
بے بنیاد ہیں: جہانگیر ترین
تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ ''نواز شریف سے رابطے کی خبریں بے بنیاد ہیں‘‘ لیکن چونکہ میرا ارادہ بھی یہاں مستقل قیام کا ہے‘ اس لیے فون پر ہیلو ہائے ہوتی رہتی ہے‘ جبکہ فی الحال تو میں بیٹے کے لیے برطانوی قومیت حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہوں اور اس کا رابطہ بھی مسلسل حسین نواز اور حسن نواز کے ساتھ رہتا ہے‘ تا کہ اس سلسلے میں اُن سے رہنمائی حاصل کر سکے اور امید ہے کہ میری بے پایاں خدمات کے پیش نظر حکومت مجھے یہاں سے گرفتار وغیرہ کروانے کی کوشش نہیں کرے گی ‘جبکہ اپنی خدمات کا سلسلہ میں یہاں بیٹھ کر بھی جاری رکھ سکتا ہوں۔ آپ اگلے روز لندن میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
پنجاب میں پٹرول کی کوئی قلت نہیں: شبلی فراز
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ''پنجاب میں پٹرول کی کوئی قلت نہیں‘‘ اور اگر عوام کو یہ دستیاب نہیں ہو رہا تو اس کے ذمہ دار پٹرول سپلائی کرنے والے ادارے ہیں‘ حکومت کا اس میں کوئی قصور نہیں ہے‘ بلکہ حکومت تو ہر معاملے میں بے قصور ہوتی ہے‘ کیونکہ اس نے ہمارے مسائل و معاملات قدرت پر چھوڑ رکھے ہیں‘ جو ساری دنیا کو چلا رہی ہے اور جس میں ہماری حکومت بھی شامل ہے ‘کیونکہ ویسے بھی ایک وقت میں ایک ہی کام ہو سکتا ہے‘ یعنی ہم حکومت کریں یا لوگوں کے مسائل حل کریں‘ اور کسی پر ضرورت سے زیادہ بوجھ ڈالنا بھی کوئی اچھی بات نہیں ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
بجٹ میں عوام پر کوئی ٹیکس
نہیں لگایا گیا: فیاض الحسن چوہان
وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ''بجٹ میں عوام پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا‘‘ کیونکہ ایسا سب کچھ بجٹ کے بعد بھی ہو سکتا ہے اور ہوتا رہتا ہے ‘جبکہ ویسے بھی یہ عوامی حکومت ہے اور عوام کے ساتھ اس کا چولی دامن کا ساتھ ہے‘ جبکہ حکومت خود ہی چولی بھی ہے اور دامن بھی‘ کیونکہ عوام کے پاس اب نہ چولی رہی ہے‘ نہ دامن اور اس کے جسم پر صرف ایک لنگوٹ باقی رہ گیا ہے‘ جس سے وہ کافی سہولت میں رہتی ہے اور اسے لنگوٹ وغیرہ دھونے کی مشقت سے دو چار ہونا نہیں پڑتا‘ جبکہ لنگوٹ کا دھونا کچھ ایسا ضروری بھی نہیں ہوتا ‘جو پورا لنگوٹ ہی نہیں‘ بلکہ بھاگتے چور کی لنگوٹی ہی ہوتی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں نعیم ضرارؔ کی شاعری:
رکھی ہے مقابل‘ پسِ دلان نہیں کی
اک تیری طلب داخلِ سامان نہیں کی
لفظوں کو برتنے کا سلیقہ نہیں آیا
سو چشمِ تماشا کوئی حیران نہیں کی
اوروں کی طرح میں نے بھی اپنی جوانی
ڈھلتی ہوئی اس عمر پہ قربان نہیں کی
یادوں کی بسائی تھی نعیمؔ آپ جو بستی
خود ہو گئے ویران‘ وہ ویران نہیں کی
کیا طرفہ تماشا ہے برابر مرے اندر
اندر مرا باہر ہے تو باہر مرا اندر
باہر سے ہمیشہ نظر آتا ہے وہ کچھ اور
کھل جاتا ہے آ کر وہی منظر مرے اندر
اک تیرے اشارے پہ سخن زاد کے سب در
کھلتے چلے جاتے ہیں سراسر مرے اندر
مرا جنونِ سفر مختصر نہیں ہو گا
زمانہ زور لگا لے‘ مگر نہیں ہو گا
ترے بغیر بھی اس وقت کو گزرنا ہے
گزر تو جائے گا لیکن بسر نہیں ہو گا
آج کا مطلع
امید نہیں ہو‘ کوئی حسرت بھی نہیں تم
پھر کیا ہو اگر میری ضرورت بھی نہیں تم