وزرا اور ارکان ایک دوسرے کے خلاف
بیان بازی سے گریز کریں: عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ''وزرا اور ارکان ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی سے گریز کریں‘‘ اگرچہ یہ ایک صحتمندانہ رویہ ہے ‘لیکن اس سے وقت بہت ضائع ہوتا ہے اور سرکاری کام میں ہرج واقعہ ہوتا ہے‘ تاہم اگر بیان بازی ضروری بھی ہو تو فارغ وقت میں یہ شوق پورا کر لیا کریں ؛اگرچہ یہ اکثر فارغ ہی رہتے ہیں‘ کیونکہ کام تو سارا بیورو کریسی کر رہی ہے اور خدا کا شکر ادا کریں کہ بالآخر بیورو کریسی نے ہمیں لفٹ کرانا شروع کر دی ہے‘ ورنہ یہ وہی بیورو کریسی ہے ‘جو پہلے ہمیں گھاس بھی نہیں ڈالتی تھی‘ لیکن اب‘ ایسا لگتا ہے کہ انہیں ہمارا خیال آ ہی گیا ہے‘ جس پر ہم بھی ان کے شکر گزار ہیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
عام مفروضہ ہے کہ ٹڈی دل کھانے سے
کورونا ختم ہو سکتا ہے: ریاض فتیانہ
حکومتی رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ نے کہا ہے کہ '' عام مفروضہ ہے کہ ٹڈی دل کھانے سے کورونا ختم ہو سکتا ہے‘‘ اور یہ اس لیے بھی کہا ہے کہ جونہی کورونا کی کسی دوا کا ذکر ہوتا ہے تو عوام اس پر ٹوٹ پڑتے ہیں اور یہ دکانوں سے بھی غائب ہو جاتی ہے اور ٹڈی دل کو ختم کرنے کا اس سے بہتر طریقہ اور کوئی نہیں ہو سکتا‘ کیونکہ لوگ اب اسے تلاش کر کر کے ماریں گے اور مارکیٹ میں اس کی خریداری بھی عروج کوپہنچ سکتی ہے اور یہ سلسلہ اس زور و شور سے شروع ہوگا کہ ملک میں ٹڈی دل کا نام و نشان تک باقی نہیں رہے گا‘ جبکہ یوسے تو حکومت کے پاس اس کا کوئی علاج ہے ہی نہیں ۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگوکر رہے تھے۔
فواد چوہدری نے بیان دیا نہیں‘ بلکہ
ان سے دلوایا گیا: قمر زمان کائرہ
پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ''فواد چوہدری نے بیان دیا نہیں‘ ان سے دلوایا گیا‘‘ کیونکہ ہم بھی از خود بیان نہیں دیتے‘ بلکہ ہم سے دلوایا جاتا ہے‘ جس سے پارٹی ڈسپلن کا اندازہ ہوتا ہے؛ چنانچہ پارٹی کے کو چیئرمین کی طرف ہر روز مختلف بیانات موصول ہوتے ہیں‘ جو مختلف رہنمائوں نے دینا ہوتے ہیں‘ ورنہ ہر کوئی اپنی اپنی بولی بولنے لگتا ہے اور پارٹی ڈسپلن پارہ پارہ ہو کر ر ہ جاتا ہے؛ البتہ کبھی کبھار یہ قباحت ضرور پیدا ہوتی ہے کہ بیان کسی اور کے لیے ہوتا ہے اور دے کوئی اور دیتا ہے‘ کیونکہ یہ بیانات ایک ہی جگہ پر پہنچائے جاتے ہیں ‘جہاں سے آگے تقسیم ہوتے ہیں اور اس طرح اس سے ''حامد کی ٹوپی محمود کے سر‘‘ ہونے کی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
وفاق اور صوبے بزدار کی مخالفت
میں منہ کی کھائیں گے: فیاض الحسن چوہان
وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ''وفاق اور صوبے بزدار کی مخالفت میں منہ کی کھائیں گے‘‘ کیونکہ ان کی تعیناتی جن دعائوں کے نتیجے میں ہوئی ہے‘ وہاں چڑیا بھی پر نہیں مار سکتی؛ حتیٰ کہ خود حکومت بھی اس ضمن میں اپنے آپ کو بے بس محسوس کرتی ہے‘ کیونکہ حکومت کو اپنی بھی فکر رہتی ہے‘ کیونکہ زیادہ اندیشہ اسی بات کا ہے کہ ان کی چھٹی کروانے سے حکومت کوخود مستقل طور پررخصت پر جانا پڑ سکتا ہے‘ اس لیے کہ حکومت کے مشیر سیانے ہیں اور وہ بھول کر بھی کبھی ایسا نہیں کریں گے۔ اس لیے دیکھا جائے تو ان حالات میں صوبوں کی بھی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہو سکتی‘ لہٰذا خاطر جمع رکھیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا کے کارکنوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
اعتذار
مجھے بتایا گیا ہے کہ پچھلے دنوں میرے ایک کالم کی اشاعت پر‘ جو بلاول بھٹو زرداری کے حوالے سے تھا‘ سوشل میڈیا پر غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے‘ جس کو میں سمجھنے سے قاصر ہوں‘ کیونکہ میرا مقصد کسی کی توہین یا دل آزاری ہرگز نہیں تھا‘ تاہم جن خواتین و حضرات کا اس سے دل دکھا ہے‘ میں ان سے معذرت خواہ ہوں۔ بلاول بھٹو زرداری سمیت!
اور‘ اب آخر میں گل فراؔز کی شاعری:
ایسے سمجھنے والا نہیں تھا کسی طرح
سو‘ مجھ کو پیش آنا پڑا دوسری طرح
ہو سکتا ہے اگر یہ کسی اور بھی طرح
کیوں کر رہے ہیں پھر اسے ہم اور ہی طرح
تم اور طرح کے ہو‘ میں ہوں اور طرح کا
آئو بنائیں مل کے کوئی تیسری طرح
یہ کیا کہ جیسے سارے کریں ویسے ہی کرو
کچھ بھی ہو‘ کرنا چاہیے اس کو نئی طرح
سب سے الگ بنایا ہوا رستہ ہے مرا
میں نے لکیر پیٹی نہیں اوروں کی طرح
تھوڑا تو چاہتا ہی نہیں ہوں کسی کو میں
جس کو بھی چاہنے لگا چاہا بُری طرح
کوئی جو مرضی کہتا پھرے‘ مجھ کو کیا غرض
میں اپنا کام کرتا رہوں گا اسی طرح
............
کچھ دنوں سے آتا جاتا ہے لگاتار
اس میں بھی کوئی اشارہ ہے لگاتار
مختصر سا لگا ہوں اوروں کے پیچھے
آپ کے پیچھے تو لگنا ہے لگاتار
اس نے ہلنا ہی نہیں اپنی جگہ سے
پھر بھی اپنی سمت کھینچا ہے لگاتار
چھوڑ دو گلؔ اب یہ ساری کد و کاوش
اس نے ایسا کرتے رہنا ہے لگاتار
آج کا مقطع
ہم اسی کو چوم کر واپس پلٹتے ہیں ظفرؔ
راہ میں دیوار تو ہوتی ہے در ہوتا نہیں