نواز شریف کا بغیر علاج ٹھیک
ہونا اچھی بات ہے: یاسمین راشد
صوبائی وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ ''نواز شریف کا بغیر علاج ٹھیک ہونا اچھی بات ہے‘‘ اور یہ بات آدمی کی وِل پاور پر منحصر ہے کہ وہ جب چاہے بیمار پڑ جائے اور جب چاہے ٹھیک ہو جائے اور اگر عام آدمی بھی اسی طرح اپنی وِل پاور کو ڈویلپ کر لے تو ڈاکٹروں اور علاج کا مذاق ہی ختم ہو جائے گا اور وہ بوقت ِضرورت بیمار بھی پڑ سکے گا اور جب چاہے گا صحت یاب بھی ہو جائے گا جبکہ نواز لیگی سپورٹرز پر اب لازم ہو گیا ہے کہ وہ اپنے قائد کے اس نسخے پر عمل کرتے ہوئے اپنی وِل پاور ڈویلپ کر کے صحت یابی اور بیماری میں خود کفیل ہو جائیں جس میں یہ اہلیت بھی شامل ہو گی کہ اپنی بیماری کو حسبِ ضرورت بڑھا بھی سکیں گے۔ آپ اگلے روز لاہور میں نواز شریف کی تقریر پر اپنا رد عمل ظاہر کر رہی تھیں۔
دسمبر تک دما دم مست قلندر ہو گا‘ جنوری
میں حکومت کو گھر بھیج دیں گے: کائرہ
پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ''دسمبر تک دما دم مست قلندر ہو گا، جنوری میں حکومت کو گھر بھیج دیں گے‘‘ اور یہ سب نظامِ قدرت سے ہو گا ورنہ بندہ کس قابل ہے کیونکہ اگر کوئی معمولی زمیندار قلیل عرصے میں کھرب پتی ہو سکتا ہے تو اس ملک میں سب کچھ ہی ممکن ہے، اس لیے حکومت کو چاہیے کہ جنوری میں گھر جانے کی تیاری کر لے اور اس کے لیے تین ماہ کافی ہیں کیونکہ صرف بوریا بستر ہی تو لپیٹنا ہے جو کوئی خاص مشکل کام نہیں جبکہ بلاول اس نوعمری میں ہی سیاست کو تبدیل کر رہا ہے اور انہیں اقتدار کے خواب آنا شروع ہو گئے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
اے پی سی جیسے حربوں سے بلیک
میل نہیں ہوں گے: فیصل جاوید
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ ''اے پی سی جیسے حربوں سے بلیک میل نہیں ہوں گے‘‘ حالانکہ دیگر سب کے سب حربے دستیاب ہیں جن سے کام نہ لے کر اپوزیشن اپنی نالائقی کا ثبوت دے رہی ہے اور نالائق ہمیں کہتی ہے حالانکہ ہم کچھ اور مزاج کے ہیں جبکہ یہ پرلے درجے کی نالائقی کا حصہ ہیں، اگرچہ کچھ ان میں سے حکومت کا بھی حصہ ہیں‘ اس لیے جو کچھ حکومت اور اپوزیشن والے کر رہے ہیں‘ اس میں دونوں کا کوئی قصور نہیں ہے، اس لیے دونوں قابلِ معافی ہیں؛ اگرچہ دونوں ایک دوسرے کو معاف کرنے کو تیار نہیں ہیں اور ایک دوسرے کو گیدڑ بھبکیاں دیتے رہیں گے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔
پروپیگنڈا کے باوجود نواز کی مقبولیت بڑھتی جاتی ہے: رانا ثناء
سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ''پروپیگنڈا کے باوجود نواز شریف کی مقبولیت بڑھتی جا رہی ہے‘‘ اور ان کی مقبولیت میں جوں جوں اضافہ ہو رہا ہے‘ ان کی لندن سے واپسی کے امکانات اتنے ہی کم ہوتے جا رہے ہیں کیونکہ واپس آ کر انہوں نے جیل ہی جاناہے اور وہ بھی مستقل طور پر کیونکہ موجودہ سزا کے علاوہ بھی کئی مقدمات شدت سے اُن کا انتظار کر رہے ہیں جبکہ اب جیل میں سابقہ سہولتیں بھی بہم نہیں ہوں گی، اس لیے کوئی سمجھدار آدمی خواہ مخواہ اپنے پائوں پر کلہاڑی نہیں مار سکتا جبکہ ہم میاں شہباز شریف اور مریم نواز کی قیادت میں دونوں کے اتفاق رائے سے لطف اندوز ہوتے رہیں گے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
اپوزیشن نے چار ماہ ڈیل کے لیے دیے ہیں: فیاض چوہان
وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ''اپوزیشن نے چار ماہ ڈیل کیلئے دیے ہیں‘‘ حالانکہ اتنی بڑی ڈیل کیلئے چار ماہ کا عرصہ نہایت قلیل ہوتا ہے اس لیے اپوزیشن کو چاہیے کہ اس کی مدت میں توسیع کے لیے ایک اور اے پی سی بلائے اور ڈیل کے لیے ایک معقول مدت کا فیصلہ کرے کیونکہ حکومت کے پاس وقت ویسے ہی بہت کم رہ گیا ہے جبکہ اپوزیشن نے اسے جنوری میں گھر بھیج دینا ہے، اور اگر ڈیل کے لیے وقت میں اضافہ نہیں کر سکتی تو کم از کم حکومت کو گھر بھیجنے میں ہی قدرے توقف کرے کیونکہ جلد بازی شیطان کا کام ہے اور حکومت کسی شیطانی کام میں پڑنا نہیں چاہتی۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
آنے والے دنوں میں چار پانچ لوگ
لاپتا ہو جائیں گے: مولا بخش چانڈیو
پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ ''آنے والے دنوں میں چار پانچ لوگ لاپتا ہو جائیں گے‘‘ کیونکہ اگر شریف آدمیوں کواسی طرح تنگ اور پریشان کیا جاتا رہا تو لا پتا ہونے کے علاوہ ان کے پاس اور چارہ ہی کیا رہ جائے گا اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو ملک کی سب سے بڑی پارٹی اپنے اکثر رہنمائوں سے محروم ہو جائے گی اور اس کے ارکان خالی ڈنڈے بجاتے پھریں گے جبکہ مجھے تو ڈنڈے بجانا بھی نہیں آتے اور یہ ہُنر سیکھنا پڑے گا۔ اور ممکن ہے یہ لوگ ملک کے اندر ہی لا پتا ہوں، بصورت دیگر ان کے ایئر پورٹ پر ہی پکڑے جانے کا احتمال ہے؛ تاہم اگر ملزم عابد ابھی تک نہیں پکڑا جا سکا تو یہ کیسے پکڑے جائیں گے؟ آپ اگلے روز کراچی میں صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔
تیسری بیوی؟
ایک صاحب کا ایک قبرستان سے گزر ہوا تو انہوں نے دیکھا کہ ایک شخص تین قبروں کے سامنے اداس بیٹھا ہے۔ پوچھنے پر اُس نے بتایا کہ یہ میری تین بیویوں کی قبریں ہیں۔ اُن کی وفات کیسے ہوئی؟ ان صاحب نے پوچھا۔ پہلی بیوی زہر کھا کر مری تھی، اس نے بتایا۔ ''اور دوسری؟‘‘ انہوں نے پوچھا۔ وہ بھی زہر کھا کر فوت ہوئی تھی، اس شخص نے بتایا۔ اور تیسری بیوی؟ ان صاحب نے پوچھا۔ جواب ملا:اس نے زہر کھانے سے انکار کر دیا تھا!
اور‘ اب آخر میں کچھ شعر و شاعری:
ابھی سانسیں ہیں ناہموار میری
مدد کرتے رہیں اشجار میری
ملا ہوں کتنی مدت بعد تجھ سے
یہی جینے کی ہے رفتار میری
اسے درکار تھے کچھ رونے والے
ہنسی ساری گئی بیکار میری
وہ رونا چاہتا تھا، رو نہ پایا
کہانی ہو گئی تیار میری(کاشف مجید)
٭......٭......٭
حسینؓ بول رہا ہے خدا کے رستے میں
صدائیں گونجتی ہیں کربلا کے رستے میں
تمام عمر گزاری ہے رائیگانی میں
تمام عمر رہا بے وفا کے رستے میں
لبوں پہ پیاس نہ آنکھوں میں میری صحرا ہے
کھڑا ہوا ہوں میں آب و ہوا کے رستے میں (ندیم ملک)
آج کا مطلع
صاف منزل کا پتا موجود ہے
چل پڑیں تو راستا موجود ہے