"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن اور فیصل ہاشمی

ہم تر نوالہ نہیں، لوہے کے چنے ہیں:مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''ہم تر نوالہ نہیں، لوہے کے چنے ہیں‘‘ اس لیے حکومت اگر ہمیں چبانا چاہتی ہے تو اسے یہ دانت نکلوا کر لوہے کے دانت لگوانا پڑیں گے کیونکہ لوہے کو لوہا ہی کاٹتا ہے، لیکن ممکن ہے یہ تھوتھے چنے ہوں،جو اتنے گھنے باج رہے ہیں۔ لیکن تھوتھے چنے بھی لوہے کے ہو سکتے ہیں؛ اگرچہ وہ لوہا بھی تھوتھا ہی ہو گا، نیز ہم نے اعلانِ بغاوت کر دیا ہے اور اگر نواز شریف کے ایسے اعلان پر حکومت نے کچھ نہیں کیا تھا اور چپ سادھ لی تھی تو ہمارے خلاف کارروائی کرنے کا بھی اس کے پاس کوئی جواز نہیں ہو گا اور امید ہے کہ خاکسار کی پیروی کرتے ہوئے باقی اپوزیشن بھی اعلان کر دے گی کیونکہ اگر کارروائی ہو بھی گئی تو کہہ سکتے ہیں کہ ہم تو ڈوبے ہیں صنم تم کو بھی لے ڈوبیں گے۔ آپ اگلے روز چارسدہ میں عوام سے خطاب کر رہے تھے۔
اپوزیشن سے کسی صورت مفاہمت نہیں ہو سکتی: عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ''کچھ بھی ہو جائے اپوزیشن سے کسی صورت مفاہمت نہیں ہو سکتی‘‘ کیونکہ ہم حکومت کرنے کے لیے آئے ہیں مفاہمت کے لیے نہیں جبکہ مقصد اپوزیشن کو آگے لگانا اور تھکا تھکا کر مارنا ہے اور یہی جمہوریت کا حسن بھی ہے، پارلیمنٹ میں بھی اس لیے بہت کم جاتا ہوں کہ کہیں اپوزیشن سے مفاہمت نہ کرنی پڑ جائے جس سے جمہوریت کا حسن ماند پڑنے کا اندیشہ ہے، لہٰذا ہم اس باب میں خاص طور پر محتاط رہتے ہیں کہ جمہوریت کا یہ حسین و جمیل چہرہ کہیں پھیکا نہ پڑ جائے کیونکہ مفاہمت کرنے سے تو سو درجے بہتر ہے کہ ہم استعفے دے کر گھر چلے جائیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
گرفتاریاں، مقدمات حکومت کی الٹی 
گنتی کو نہیں روک سکتے: بلاول بھٹو زرداری
چیئر مین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''گرفتاریاں، مقدمات حکومت کی الٹی گنتی کو نہیں روک سکتے‘‘ اور اگرچہ یہ الٹی گنتی اب تک مکمل ہو جانی چاہیے تھی‘ لیکن ہمیں اس کی طوالت کا صحیح اندازہ نہ تھا؛ چنانچہ حکومت کو چاہیے کہ خود اسے مختصر کر دے تا کہ ہمیں استعفے نہ دینا پڑیں کیونکہ استعفے دینا کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ اخلاقی طور پر ہمیں بھی سندھ اسمبلی سے مستعفی ہونا پڑے گا جس کے لیے ہمارے معززین ہرگز تیار نہیں۔ اسی لیے ہم بار بار یہ اعلان کر رہے ہیں کہ استعفے ہمارا آخری آپشن ہوں گے جبکہ ویسے بھی اس تحریک میں ہماری شمولیت رسمی ہی سمجھی جائے کیونکہ یہ اگر کامیاب ہو بھی گئی تو اس کا سارا فائدہ نواز لیگ کو پہنچے گا جو ہمارے لیے کسی بھی طرح خوش آئند نہیں ہو گا۔ آپ اگلے روز کراچی میں پولیس کی طرف سے پارٹی رہنمائوں کے گائوں کا محاصرہ کرنے کی مذمت کر رہے تھے۔
اپوزیشن کو جلسوں کیلئے لوگ دینے کو تیار ہیں: فیصل جاوید
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ ''اپوزیشن کو جلسوں کے لیے لوگ دینے کو تیار ہیں‘‘ اور پیشتر اس کے کہ مہنگائی وغیرہ کی وجہ سے ہمارے لوگ بھی ہمارے خلاف اٹھ کھڑے ہوں، ہم چاہیں گے کہ وہ اپوزیشن کے جلسوں میں شامل ہو کر اپنے دل کی بھڑاس نکال لیں اور ہلکے پھلکے ہو کر پھر ہمارے پاس آ جائیں تا کہ ہمارا کام بھی چلتا رہے اور اپوزیشن کا بھی، اگرچہ اپوزیشن کے لوگوں کے ساتھ ساتھ انہیں بھی لاٹھیاں وغیرہ کھانا پڑیں گی اور گیہوں کے ساتھ گھن بھی پس جائے گا؛ تاہم پارٹی کی خاطر یہ قربانی انہیں دینا پڑے گی جیسے ہم اتنی قربانیاں دے کر اقتدار میں آئے ہیں‘ جسے ہر صورت قائم رکھنا ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہے تھے
بلاول جلوس کے ساتھ جلسے میں پہنچیں گے: قمر زمان کائرہ
پاکستان پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ''بلاول جلوس کے ساتھ جلسے میں پہنچیں گے‘‘ کیونکہ پیشتر اس کے کہ کوئی ہمارا جلوس نکالے، ہم اپنا جلوس خود نکال کر دکھا دیں گے جو رہتی دنیا تک یاد رہے گا، جبکہ اپنی شرکت کو اصلی اور خالص ظاہر کرنے کے لیے اس طرح کا اقدام ضروری تھا کیونکہ اگر تحریک کامیاب ہوتی ہے تو پورے پنجاب میں ہمارا جلوس نکل جائے گا اور سارا فائدہ ایک ہی پارٹی اٹھا لے جائے گی مگر ہم اتنے سادہ بھی نہیں ہیں کہ اپنے پائوں پر خود ہی کلہاڑی مار لیں اس لیے نواز لیگ والے خاطر جمع رکھیں، ہم بھی کوئی کچی گولیاں نہیں کھیلے ہوئے‘ ویسے بھی جب بھی وہ ذرا زور میں آتے ہے تو ہمارا پیٹ پھاڑ کر لوٹی ہوئی دولت نکالنے جیسے اعلان داغنا شروع کر دیتے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
جلسہ اپوزیشن کا حق، گلو بٹ بنے تو سختی کریں گے: شہباز گل
وزیراعظم کے معاونِ خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ ''جلسہ اپوزیشن کا حق ہے، گلو بٹ بنے تو سختی کریں گے‘‘ اور یاد رہے کہ ہم کسی وقت کسی کو بھی گلو بٹ قرار دیتے ہوئے سختی کا آغاز کر سکتے ہیں‘ پھر نہ کہنا، ہمیں خبر نہ ہوئی...اور اگر اپوزیشن پوری طرح سے تیار ہے تو ہماری تیاری بھی مکمل ہے اور فتح بھی ہماری ہی ہو گی کیونکہ ایسے معاملات میں فتح ہمیشہ حکومت کی ہوتی ہے جس کا جشن منانے کی بھی تیاری ہماری طرف سے مکمل ہے کیونکہ ہم تیاری کی طرح اپنی ہر چیز مکمل رکھتے ہیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں سعد رفیق کے بیان پر اپنا رد عمل ظاہر کر رہے تھے۔
اور‘ اب فیصل ہاشمی کے مجموعہ کلام ''ماخذ‘‘ میں سے یہ نظم:
بے رُتبہ آنکھیں
کتنا آسان ہے یہ کہنا:
یہ تیری ناکامی صلہ ہے تیرے کرموں کا!
اسمِ اعظم سے پہچانے جانے والے
میری نیکی کی سچائی
میری جبیں اور میرے سجدے
تیرے جہانوں کی گردش میں
ٹھوکریں کھا کر ہانپ رہے ہیں!
کون پھلانگ سکا ہے اُس کو
میرے خیالوں کی وحشت نے 
جو دیوار اٹھا رکھی ہے
جس کے اُدھر ہے، میرے ارادوں
کی اک عاجز دنیا
جس کے اندھے غار کے اندر
زخمی تدبیروں کے سائے رینگ رہے ہیں
جس کے آگے ہے اک اور ہی دنیا
شمسی نظاموں کے جلووں سے
روشن دنیا---تیری دنیا
جس کے تلے بے رُتبہ آنکھیں
--- میری آنکھیں
نادِم، بے بس
تیرے کرم کی آس لگائے
کُچلی پڑی ہیں!
آج کا مطلع
تری طرف اسے واپس بھی موڑ سکتا ہوں
ترا خیال ہے جب چاہوں چھوڑ سکتا ہوں

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں