"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن اور کاشف مجید

پی ڈی ایم فیصلہ کرے، استعفے حاضر ہیں: رانا ثناء
سابق وزیر قانون پنجاب اور نواز لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ ''پی ڈی ایم فیصلہ کرے، نواز لیگ کے استعفے حاضر ہیں‘‘ اور اول تو پی ڈی ایم ایسا فیصلہ کرے گی ہی نہیں، اور اگر کر بھی لیا اور استعفے دے بھی دیے تو حکومت ضمنی الیکشن کروا سکتی ہے جس سے ہم سب کے سب بیانیے کے گھاٹ اتر جائیں گے، لیکن غالباً اس کی نوبت بھی نہیں آئے گی کیونکہ مقدمات کے نتیجے میں اپوزیشن کی اکثریت ویسے ہی پس دیوارِ زنداں ہو گی اور اس طرح سارے دلدر ہی دور ہو جائیں گے کیونکہ خاک وہاں پہنچے گی جہاں کا خمیر ہے اور مطلع اس قدر صاف ہو جائے گا کہ باقی سارے کام فضول اور فالتو ہو کر رہ جائیں گے، لینا ایک نہ دینا دو۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
پی ڈی ایم کی قسمت میں رونا لکھا ہے : بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''پی ڈی ایم کی قسمت میں رونا لکھا ہے، 13 دسمبر کے بعد بھی روتے رہیں گے‘‘ جس کا فائدہ انہیں یہ ہو گا کہ آنکھیں صاف ہو جائیں گی اور انہیں ٹھیک طرح سے نظر آنے لگے گا کہ جلسے جلوسوں سے یہ حکومت جانے والی نہیں ہے، اور یہ جتنا زیادہ روئیں گے ان کی آنکھیں اتنا ہی صاف ہوتی جائیں گی بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ان کی طبیعت بھی صاف ہوتی جائے گی حتیٰ کہ ان کے چودہ طبق بھی روشن ہوتے جائیں گے، اس لیے رونا دھونا ان کے اپنے فائدے میں ہے اور آدمی ہر کام فائدے ہی کے لیے کرتا ہے جبکہ ہم ان کے جلسوں میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے بلکہ انہیں صرف کرسیاں اور سائونڈ سسٹم وغیرہ مہیا کرنے والوں کو اندر کریں گے۔ آپ اگلے روز لاہو میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
دھڑن تختہ تک تحریک چلتی رہے گی: فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''دھڑن تختہ تک تحریک چلتی رہے گی‘‘ اور چونکہ واضح نہیں کیا جا رہا کہ دھڑن تختہ حکومت کا ہو گا یا ہمارا، اس لیے اگر حکومت کا دھڑن تختہ نہ ہوا تو پی ڈی ایم کا ضرور ہو جائے گا، اور زیادہ امکان اپوزیشن کا ہی ہے کیونکہ جلسوں، جلوسوں سے حکومت کو گرانا محض خام خیالی ہے لیکن یہ ہماری مجبوری بھی ہے کیونکہ اپوزیشن رہنمائوں میں سے ایک بھی ایسا نہیں ہے جس کے خلاف کرپشن یا ناجائز اثاثے بنانے کا الزام نہ ہو اور جنہیں جیل صاف نظر نہ آ رہی ہو اور حکومت ہماری بات کو ایک کان سے سن کر دوسرے کان سے اڑا نہ رہی ہو۔ آپ اگلے روز لکی مروت میں ایک جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔
نواز شریف کی واپسی کا معاملہ برطانوی حکومت کے
سامنے رکھ دیا، جنوری تک فیصلہ ہو جائے گا: فواد چودھری
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ ''نواز شریف کی واپسی کا معاملہ برطانوی حکومت کے سامنے رکھ دیا، جنوری تک فیصلہ ہو جائے گا‘‘ اگرچہ زیادہ امکان یہی ہے کہ فیصلہ ہمارے خلاف ہی ہو گا اور اگر نواز شریف نے محسوس کیا کہ فیصلہ ان کے خلاف ہونے جا رہا ہے تو وہ وہاں سے سعودی عرب یا امریکا بھی جا سکتے ہیں اور اسی طرح ہم ان کی واپسی کی کوششیں کرتے رہیں گے اور وہ ملک تبدیل کرتے رہیں گے اور یہ تادیر تک جاری رہے گا، اول تو جیسے وہ یہاں سب کو بیوقوف بنا کر گئے ہیں‘ برطانوی حکومت کے ساتھ بھی کوئی چکر چلانے کی کوشش کر رہے ہوں گے کیونکہ جان بچانا فرض ہے اور انہوں نے فرائض کی ادائیگی میں کبھی کوتاہی نہیں کی۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہے تھے۔
جیل بھرو تحریک شروع کر سکتے ہیں: عبدالغفور حیدری
جمعیت علمائے اسلام کے رہنما عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ ''کامیابی کے لیے جیل بھرو تحریک شروع کر سکتے ہیں‘‘ ویسے بھی سب کے خلاف کرپشن اور ناجائز اثاثوں کے مقدمات تیار ہو رہے ہیں اور سب نے بالآخر جیل ہی جانا ہے تو کیوں نہ یہ کام خود ہی کر لیا جائے جس سے حکومت کا وقت بھی بچے گا اور ہمارا بھی۔ جبکہ جیل میں قیام و طعام کا بھی مفت انتظام ہو گا اور جلسوں میں بھوکے رہ رہ کر لوگوں کی حالت پہلے ہی خراب ہو چکی ہیں اور پیٹ بھر کر کھانا ایک خواب ہو کر رہ گیا ہے اور اگر لیڈر اندر جائیں گے تو اخلاقاً ہمیں بھی ان کی پیروی کرنا پڑے گی کیونکہ پارٹی ڈسپلن ہی اصل چیز ہے، جس کے بغیر کوئی جماعت آگے نہیں بڑھ سکتی۔ آپ اگلے روز دیگر رہنمائوں کے ہمراہ لاہور میں گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں کاشف مجید کی شاعر:
کہاں ہے مقدر مرا کوئی گھر رکھنے والا
کہ میں ہوں یہاں صرف دیوار و در رکھنے والا
فروزاں ہوا اپنے ہی آئنے کی جھلک سے
کسی اور کے آئنے پر نظر رکھنے والا
اگر سوچتا ہے تو دیوار ہی سوچتا ہے
ہماری طرح کوئی شانوں پہ سر رکھنے والا
اسی وقت نے رو اپنی تبدیل کی تھی
جب آیا تھا اپنے ہی شام و سحر رکھنے والا
ادھر روشنی ہے سبھی اس طرف جا رہے ہیں
کوئی ہے مجھے بھی اِدھر سے اُدھر رکھنے والا
٭......٭......٭
زندہ رہنے کا جو پیمان کیا ہے میں نے
سر بسر اپنا ہی نقصان کیا ہے میں نے
پیڑ کا سایہ مجھے اپنی طرف کھینچتا تھا
تیری دیوار پہ احسان کیا ہے میں نے
شعر کہتے ہوئے اک اشک نکل آیا تھا
اس کو بھی داخلِ دیوان کیا ہے میں نے
وہ تماشا کیا میں نے جو اُسے کرنا تھا
آج تو آگ کو حیران کیا ہے میں نے
٭......٭......٭
کیوں تری خاک سے ٹھنی ہوئی ہے
یہی مٹی تو آدمی ہوئی ہے
میں اکیلا ہوں رتجگوں کے بیچ
خلق کی خواب سے بنی ہوئی ہے
آگ سے عشق کر رہا ہوں میں
آگ بھی وہ کہ جو بجھی ہوئی ہے
اس محبت سے ہاتھ اٹھا لے تُو
یہ محبت کسی نے کی ہوئی ہے
آج کا مطلع
میں سانس لے نہیں سکتا ہوا رکاوٹ ہے
رکا ہوا ہوں کہ خود راستا رکاوٹ ہے

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں