"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن اور شکیلہ جبیں

کم ٹیکس اکٹھا ہونے سے تعمیر و ترقی پر 
زیادہ رقم خرچ نہیں کر سکتے: عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ''کم ٹیکس اکٹھا ہونے سے تعمیر و ترقی پر زیادہ رقم خرچ نہیں کر سکتے‘‘ اور لوگوں کو ٹیکس دینے پر مجبور بھی نہیں کر سکتے، کیونکہ ہمیں کسی کی ذاتی زندگی میں دخل دینا پسند نہیں بلکہ ہم تو کسی کی غیر ذاتی زندگی میں بھی مداخلت پسند نہیں کرتے اور یہی جمہوریت کا حسن بھی ہے، جبکہ حکومت سرمایہ دار حضرات کو سبسڈیز دینے میں مصروف ہیں چنانچہ یہ نہیں ہو سکتا کہ جنہیں سبسڈی دی جائے ٹیکس اکٹھا کرنے کے لیے ان کے ہی پیچھے پڑ جائیں کیونکہ ایک ہی وقت میں دو متضاد کام نہیں ہو سکتے جبکہ متضاد کاموں کا تناسب پہلے ہی کافی سے زیادہ ہے۔ آپ اگلے روز ڈیجیٹل نظام ریاست کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
مل کر کٹھ پتلیوں کو بھگائیں گے: بلاول بھٹو
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''مل کر کٹھ پتلیوں کو بھگائیں گے‘‘ کیونکہ نہ تو ہم استعفے دینے کے حق میں ہیں اور نہ ہی سندھ حکومت چھوڑنے پر تیار بلکہ ضمنی الیکشن بھی زوردار طریقے سے لڑیں گے حتیٰ کہ اِن ہائوس تبدیلی کے حق میں نہیں ہیں؛ تا ہم ان سب سے بے نیاز ہو کر پوری دلجمعی کے ساتھ دوسروں سے مل کر کٹھ پتلی حکومت کو بھگا سکیں بلکہ اس اتحاد کو مزید تقویت دینے کیلئے شاید لانگ مارچ سے بھی بے نیاز ہو جائیں، کیونکہ مکمل فراغت اور یکسوئی کے ساتھ ہی سارے کام سر انجام دیے جا سکتے ہیں جن میں پی ڈی ایم کو مسلسل حیرانی میں مبتلا کرنا بھی شامل ہے۔ آپ اگلے روز مالا کنڈ میں جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔
غیر جائز حکمرانوں کو سہارا دینا جرم ہے: مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''غیر جائز حکمرانوں کو سہارا دینا جرم ہے‘‘ کیونکہ جوں جوں ہماری تحریک آگے بڑھتی جاتی ہے توں توں حکمران تقویت پکڑتے جاتے ہیں اس لیے یہ بھی ایک واضح سہارا ہے جو حکومت کو مل رہا ہے اور باقاعدہ جرم ہے جس پر غور و خوض کرنے کی ضرورت ہے کہ کوئی ایسا کام کیا جائے جو حکومت کے لیے واقعتاً پریشانی کا باعث ہو جبکہ جرائم کا پلڑا تو پہلے ہی کافی بھاری ہے کہ آئے روز اثاثوں پر اثاثے نکل رہے ہیں کہ بندہ بشر خطا کا پتلا ہے اور احتسابی عمل ہے کہ انتقامی کارروائیوں سے باز ہی نہیں آ رہا اور اب ہمارے اکثر ساتھیوں کا بھی کھرا ڈھونڈ لیا گیا ہے۔ آپ اگلے روز مالا کنڈ میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
شہباز‘زرداری نے پی ڈی ایم کا زہر نکال دیا: فیاض چوہان
وزیر جیل خانہ جات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ''شہباز شریف اور زرداری نے پی ڈی ایم کا زہر نکال دیا‘‘ اور اب یہ اس قدر بے ضرر ہو چکا ہے کہ بے شک اسے گلے میں ڈالے پھریں، کچھ نہیں ہو گا بلکہ اس کے آگے تو اب بین بجانے کی بھی ضرورت نہیں ہے اور پٹاری میں بیٹھا یہ شرافت کے ساتھ اپنے بقایا دن پورے کر رہا ہے، حتیٰ کہ اگر یہ نکل جائے تو لکیر پیٹنے کی بھی ضرورت نہیں جبکہ زرداری اور شہباز شریف اسے صحیح معنوں میں جوگی بن کر ٹکرے ہیں کیونکہ یہ دونوں بڑے جوگی کو ناراض کرنا نہیں چاہتے اور اپنی اپنی کھال بچانے کی فکر میں ہیں اور یہ اپنی کینچلی خود ہی اتار دیا کرے گا۔ آپ اگلے روز لاہور سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
راولپنڈی جانے کا بیان مولانا کی ذاتی رائے ہے: کائرہ
پاکستان پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر اور مرکزی رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ''راولپنڈی جانے کا بیان مولانا فضل الرحمن کی ذاتی رائے ہے‘‘ بلکہ جو کچھ بھی وہ کر رہے ہیں اپنی ذاتی حیثیت میں ہی کر رہے ہیں، ہمارا اس میں بس واجبی سا اور وضعدار بننے تک ہی کا تعلق ہے کیونکہ ہم وضعدار آدمی ہیں جبکہ مولانا کے ہاتھ چوم کر ہم نے اپنے اتحاد اور اتفاق کا ثبوت دے دیا ہے اور ہم اس سے زیادہ کچھ نہیں کر سکتے اور ہم نے انہیں اپنی سوچی سمجھی رائے سے اگر زبانی نہیں تو اپنے اعمال و اقدامات کے ذریعے واضح طور پر آگاہ کر دیا ہے اور اس پر انہیں کوئی اعتراض بھی نہیں ہے کیونکہ اعتراض کرنے کی اب ان کی پوزیشن بھی نہیں ہے۔ آپ اگلے روز ایک ٹی وی چینل میں گفتگو کر رہے تھے۔
آٹا چینی اور ادویات چور کو بھاگنے نہیں دیں گے: عظمیٰ بخاری
مسلم لیگ (ن) پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ ''آٹا چینی اور ادویات چور کو بھاگنے نہیں دیں گے‘‘ البتہ اگر وہ آرام آرام سے جائے تو ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا کیونکہ بھاگنے کا انجام کچھ اچھا نہیں ہوتا جیسا کہ ہمارے قائد ملک سے بھاگے تھے اور اب مفرور قرار پا کر ''انتقامی کارروائیوں‘‘ کا نشانہ بنے ہوئے ہیں لیکن سزایابی اور فرار کے باوجود انہوں نے اپنی سیاست پر حرف نہیں آنے دیا بلکہ اب وہ مزید محترم ہو گئے ہیں بلکہ ان کی وجہ سے اب ساری جماعت ہی رفتہ رفتہ بے حد محترم ہوتی جا رہی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور سے ایک بیان جاری کر رہی تھیں۔
اور، اب آخر میں شکیلہ جبیں کی شاعری
کنے پھُل کنے پات
رنگ رنگ دا کھڈئونا
میرے سائیں نے بنائونا
فیر مٹی تے کھلوؤنا
کیہڑے گھر چہ بلوؤنا
کیہڑی منجی تے بٹھوؤنا
کس بن کے پراؤہنا
کیہدا چِت پرچاؤنا
کنے ویکھنا وکھاؤنا
کون چھائیں مان دا
میرا سائیں جان دا
بال، بال، مَچ
اوہ تے رنگ ویکھدا
کِتھے جھوٹ کِتھے سچ
سارے ڈھنگ ویکھدا
کدھی کھچے، کدھی چھڈے
کر تنگ، ویکھدا
پھرے انگ انگ
سارے سنگ ویکھدا
کون کیہدے ہان دا
میرا سائیں جان دا
کِتے چاڑھدا اے دن
کتے پا دیندا رات
لیندا گھڑی وچ مِن
کیہدی کتنی اے ذات
رَکھے سب گِن گِن
کنے پھُل کنے پات
جدوں رَکھ دیندا ہات
اودوں بن جاندی بات
کون ہائیں بال دا
میرا سائیں جان دا
آج کا مقطع
حسن حویلی پر‘ ظفرؔ
پھول کھلا مسمار کا

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں