"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن اور تازہ غزل

تحریک عدم اعتماد اور استعفوں پر سینیٹ
الیکشن کے بعد غور ہوگا: مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''تحریک عدم اعتماد اور استعفوں پر سینیٹ الیکشن کے بعد غور ہوگا‘‘ بشرطیکہ اپوزیشن اس پر غور کرنے کے قابل رہ جائے، کیونکہ اگر ہم سینیٹ کے ممبر نہیں بنتے تو یہی ہوگا کہ آپ میری جگہ لے لیں کیونکہ مستقل بیروزگاری مستقل نا اہلی سے کسی طور کم نہیں ہوتی اور لانگ مارچ کے لیے 26 مارچ کی تاریخ اس لیے دی ہے تا کہ قوم کو سقوطِ ڈھاکہ اور سقوطِ پی ڈی ایم کا دن ایک ہی منانا پڑے اور اس کا وقت بچ جائے۔ آپ اگلے روز پی ڈی ایم کے اجلاس کے بعد اعلان کر رہے تھے۔
لانگ مارچ کتنے دن کا ہوگا، یہ جاننے
کے لیے انتظار فرمائیں: مریم نواز
مستقل نا اہل اور سزا یافتہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ ''لانگ مارچ کتنے دن کا ہوگا، یہ جاننے کے لیے انتظار فرمائیں‘‘ کیونکہ اگر ہمیں اندازہ ہو گیا کہ وزیراعظم لانگ مارچ سے پہلے ہی گھر چلے جائیں گے جیسا کہ یہ اندازہ ہمیں پہلے بھی کئی بار ہو چکا ہے، تو ہو سکتا ہے کہ لانگ مارچ کی نوبت ہی نہ آئے؛ تاہم لانگ مارچ کی مدت کا انحصار اس بات پر ہے کہ اس دوران حکومت اپنے اعلان کے مطابق حلوے اور پیزے سے ہماری خاطر و مدارت کرتی ہے یا نہیں۔ آپ اگلے روز پی ڈی ایم کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔
پی ڈی ایم کی کشتی مولانا کے وزن سے ڈوب گئی: فردوس عاشق
وزیراعلیٰ پنجاب کی معاونِ خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ''پی ڈی ایم کی کشتی مولانا کے وزن سے ڈوب گئی‘‘ اور یہ ہونا تھا کہ یہ کشتی کسی ایک ہی کا بوجھ اٹھا سکتی ہے، اور پی ڈی ایم والوں کو اپنے لیے ایک اور کشتی کا انتظام کرنا چاہیے تھا؛ تاہم اسے ڈوبنے سے اس طرح بچایا بھی جا سکتا تھا کہ کشتی کا بوجھ ہلکا کرنے کے لیے کسی کو پانی اور اللہ کے سپرد کر دیا جاتا اور ممکن ہے کہ وہ اپنی نیکو کاریوں کے سبب ڈوبنے سے بچ جاتا اور زندہ و سلامت باہر نکل آتا، اور پی ڈی ایم والوں کو اس کے اہل کرامات ہونے کا بھی صحیح انداز ہو جاتا، لیکن اب پچھتائے کیا ہوت جب چڑیاں چُگ گئیں کھیت۔ آپ اگلے روز پی ڈی ایم کے اعلان پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
اس وقت کوئی بیوقوف ہی ن لیگ
پیپلز پارٹی میں جائے گا: فواد چودھری
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ ''اس وقت کوئی بیوقوف ہی ن لیگ، پیپلز پارٹی میں جائے گا‘‘ کیونکہ بہت سے لوگ پہلے ہی ہمارے ساتھ شامل ہو چکے ہیں اور اب کوئی بچا ہی نہیں جو اُدھر جائے ،علاوہ ازیں احتساب کے حوالے سے جو پھرتیاں دکھائی جا رہی ہیں‘ان کے پیش نظر تو ان جماعتوں سے باہر آنے کا امکان ہی زیادہ ہے؛ تاہم اگر کوئی اس طرف چلا بھی گیا تو اس کا وہاں جی ہی نہیں لگے گا اور وہ اپنے آپ کو اجنبی اجنبی ہی محسوس کرے گا۔ آپ اگلے روز کراچی کے ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہار خیال کر رہے تھے۔
26مارچ کو بتائیں گے، ان کا استقبال
کیسے اور کہاں کرنا ہے: شیخ رشید
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ ''26 مارچ کو بتائیں گے، ان کا استقبال کیسے اور کہاں کرنا ہے‘‘ اور ان کے تناول فرمانے کے لیے کیا کیا لوازمات اور مشروبات پیش کرنا ہیں، کیونکہ یہ تھکے ہارے در ماندہ لوگ اس کے ہر طرح سے مستحق بھی ہیں اور ہم حق بحقدار رسید کے سختی سے قائل ہیں چنانچہ اس میں سختی کا عنصر بھی شامل ہو سکتا ہے ع
پھر نہ کہنا ہمیں خبر نہ ہوئی
نیز قائدین کی خاطر و مدارات ان کے مرتبہ کے عین مطابق ہوگی۔ آپ اگلے روز پی ڈی ایم کے اعلان پر اپنے رد عمل کا اظہار کر رہے تھے۔
عدم اعتماد کیا تو احتساب کے نام پر اٹھا کر
لے جائیں گے: شاہد خاقان عباسی
سابق وزیراعظم اور ن لیگ کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ''عدم اعتماد کیا تو احتساب کے نام پر اُٹھا کر لے جائیں گے‘‘ تاہم یہ بات یقین سے اور پوری قطعیت کے ساتھ نہیں کہی جا سکتی کہ عدم اعتماد کی وجہ سے ہی اٹھایا جائے گا کیونکہ عدم اعتماد کے علاوہ بھی ان کے پاس ان لوگوں کی فہرستیں تیار اور موجود ہیں، جنہیں اٹھایا جا سکتا ہے، اس لیے عدم اعتماد کا ارادہ فی الحال ترک ہی سمجھیں۔ آپ اگلے روز کراچی میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور، اب آخر میں یہ تازہ غزل:
جو آنا ہی نہیں اس نے تو انتظاری ہے کیا
کہ چاہیے نہیں کچھ بھی تو بیقراری ہے کیا
اگر ہیں سخت بہت اتنے ملکیت کے اصول
تو پھر ہماری ہے کیا اور پھر تمہاری ہے کیا
نہیں نصیب میں اپنے کسی طرح سے بھی یہ
تو پھر ہمارے لیے اتنی بے شماری ہے کیا
اگر زبانی کلامی ہی یہ رہے گی تو پھر
تمہاری باری ہے کیا اور ہماری باری ہے کیا
اٹھائی ہی نہیں گٹھڑی اگر محبت کی
تو پھر یہ ہلکی ہے کیا اور پھر یہ بھاری ہے کیا
کسی کی پیاس بجھاتی اگر نہیں ہے تو پھر
ندی یہ خشک ہے کیا اور ندی یہ جاری ہے کیا
کھلی ہے سامنے سب کے ہماری ناکامی
کوئی بتائے کہ اب اس میں رازداری ہے کیا
ہم اپنے آپ معزز بنے ہوئے ہیں، یہاں
تو اس سے بڑھ کے بھلا کوئی اور خواری ہے کیا
یہ خامکاری ہی کی ایک شکل ہے تو ظفرؔ
فریب دیتے ہو کس کو، یہ پختہ کاری ہے کیا
آج کا مقطع
میں کہ اس عہد میں منکر ہوں، ظفرؔ، اپنا بھی
کس لیے محفلِ غالبؔ میں بلایا ہے مجھے

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں