"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن، اقتدار جاوید اور فیصل صاحب

تحریک عدم اعتماد کا آپشن مسترد نہیں کیا: مریم نواز
مستقل نا اہل، سزا یافتہ اور اشتہاری سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ ''تحریک عدم اعتماد کا آپشن مسترد نہیں کیا‘‘ بلکہ بڑی خوبصورت سے لٹکا دیا ہے، کیونکہ مسترد کرنے کا یہ بہتر طریقہ ہوتا ہے جیسا کہ استعفوں کا معاملہ پیپلز پارٹی نے لٹکا رکھا ہے، بلکہ ہمیں بری طرح لٹکا دیا ہے اور ہم ایک دوسرے کو صرف برداشت کر رہے ہیں کہ آخر وضع داری بھی کوئی چیز ہوتی ہے، اب صرف وضع داری ہی باقی رہ گئی ہے۔ آپ اگلے روز دیگر رہنمائوں کے ہمراہ اسلام آباد میں میڈیا سے بات کر رہی تھیں۔
ن لیگ فیصلہ سمجھنے سے پہلے مٹھائی بانٹتی
اور پھر شرمندہ ہوتی ہے: شبلی فراز
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ''ن لیگ فیصلہ سمجھنے سے پہلے مٹھائی بانٹتی اور پھر شرمندہ ہوتی ہے‘‘ حالانکہ بہتر یہ ہے کہ پہلے وہ جی بھر کے شرمندہ ہو لے اور مٹھائی بعد میں بانٹے بلکہ اس سے زیادہ مناسب طریقہ یہ ہے کہ ساتھ ساتھ مٹھائی بھی بانٹتی جائے اور شرمندہ بھی ہوتی رہے، کیونکہ اس سے اس کا قیمتی وقت کافی بچ سکتا ہے، جبکہ وقت ان کے پاس پہلے ہی نہ ہونے کے برابر رہ گیا ہے، جس کا خاتمہ بالخیر لانگ مارچ کے دوران ہی ہو جائے گا اور یہ فارغ اور ہلکی پھلکی ہو کر دیگر معاملات پر بھی غور کر سکے گی۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
ملک میں امن کے لیے بھرپور
کردار ادا کرتا رہوں گا: شیخ رشید
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''ملک میں قیامِ امن کے لیے بھرپور کردار ادا کرتا رہوں گا‘‘ جس کا ایک نمونہ میں پی ڈی ایم کے لانگ مارچ کے دوران بھی پیش کرنے کی کوشش کروں گا جو کہ دوسروں کے لیے ایک سبق ہو گا، کیونکہ قومی ترقی میں ہماری سست روی کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ ہم تاریخ سے سبق حاصل نہیں کرتے اور دوسری یہ کہ اپنے ساتھ ہونے والے سلوک سے عبرت حاصل نہیں کرتے؛ چنانچہ لانگ مارچ سے متعلقہ معرکے کی ایک تاریخی حیثیت بھی ہوگی اور قوم سقوط ڈھاکہ کے ساتھ سقوط پی ڈی ایم کا دن بھی باقاعدگی سے منایا کرے گی۔ آپ اگلے روز ملتان میں ایک وفد سے ملاقات کر رہے تھے۔
آرڈیننس کے خلاف عدالت جانا
پڑا تو جائیں گے: فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''آرڈیننس کے خلاف عدالت جانا پڑا تو جائیں گے‘‘ اگرچہ یہ ایک طرح سے اچھا بھی ہے کہ جس رکن اسمبلی پر جس قدر محنت کر رکھی ہوگی، صاف پتا چل جائے گا کہ کہیں وہ محنت رائیگاں تو نہیں گئی، کیونکہ یہ بھی اپنی نیک کمائی سے سرمایہ کاری کرنے کا ایک طریقہ ہے جس کے ثمرات بعد میں سمیٹے جاتے ہیں جبکہ خفیہ رائے شماری سے تو پتا ہی نہیں چلتا کہ کون سا رکن ہاتھ دکھا گیا ہے اور کس نے چار پیسے حلال کیے ہیں، کیونکہ جب تک حلال و حرام میں ایک لکیر نہیں کھینچی جائے گی، یہ قوم ترقی نہیں کر سکے گی۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں دیگر پی ڈی ایم رہنمائوں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اپوزیشن کو جیل میں ہونا چاہیے: مراد سعید
وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ ''اپوزیشن کو جیل میں ہونا چاہیے‘‘ جبکہ حکومت اور اپوزیشن دونوں میں سے ایک کو جیل میں اور ایک کو باہر ہونا چاہیے، اور اگر حکومت جیل میں ہو تو حکومت نہیں چل سکتی جبکہ اپوزیشن جیل میں ہو تو وہ پہلے سے زیادہ چلتی ہے حالانکہ اپوزیشن کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے حکومت ایک ایک کر کے ساری اپوزیشن ہی کو جیل بھجوانے کا ارادہ رکھتی ہے جس سے کارکردگی کے ساتھ ساتھ ان کی سوشل لائف میں بھی کافی گہما گہمی پیدا ہوگی اور امید ہے کہ نیب اور دیگر ادارے حکومت کے جذبات کا خیال رکھتے ہوئے اپنا کام جلد از جلد نمٹانے کی کوشش کریں گے، تا کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں یکسوئی سے اپنے فرائض ادا کر سکیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
اور اب آخر میں کچھ شعر و شاعری ہو جائے:
یہ رنگ اُٹھا کے مخفی خزانے سے آیا ہوں
میں جیسے آنے والے زمانے سے آیا ہوں
ایسی دعا ہوں جو نہیں ہوتی کبھی قبول
اک تیر ہوں پلٹ کے نشانے سے آیا ہوں
پھیلی قدیم دوست کی چاروں طرف مہک
پھل لے کے کتنے پیڑ پُرانے سے آیا ہوں
ظاہر کہاں سے ہونا تھا بے خانماں سرشت
تیرے جہاں میں تیرے بہانے سے آیا ہوں
اترے نہیں تھے دل سے بھی ایسے تو واقعات
کچھ یاد اس کو پینے پلانے سے آیا ہوں
مجھ کو بھرے جہاں میں کوئی پوچھتا نہ تھا
دنیا کو میں نظر ترے آنے سے آیا ہوں
باغوں میں پیڑ پیڑ یہ پھل، پھل میں ذائقہ
پا کر یہ تحفے ایک گھرانے سے آیا ہوں
(اقتدار جاوید)
٭...٭...٭
یہ پیار و یار کی چاہت بھی چھوڑ دی ہم نے
تمہارے بعد، محبت بھی چھوڑ دی ہم نے
ہمارے پاس محبت میں کچھ بچا ہی نہیں
تمہارے بعد سخاوت بھی چھوڑ دی ہم نے
میاں، ہماری ہوائوں سے دشمنی کیسی
یہاں دیے کی حفاظت بھی چھوڑ دی ہم نے
کہیں پہ واپسی کے معجزے نہیں ہوتے
گماں میں رہنے کی عادت بھی چھوڑ دی ہم نے
ہمیں خراب نہ کر دیں بناوٹی سجدے
تمہارے جیسی عبادت بھی چھوڑ دی ہم نے
سمجھ میں آنے لگا جیسے جیسے عشق ہمیں
تو عاشقوں کی وکالت بھی چھوڑ دی ہم نے
(فیصل صاحب)
آج کا مطلع
یوں بھی نہیں کہ میرے بلانے سے آگیا
جب رہ نہیں سکا تو بہانے سے آ گیا

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں