"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں،متن اور حسین مجروح

تحریک انصاف سے ہاتھ اُٹھا لیا گیا ہے: رانا ثناء اللہ
سابق وزیر قانون اور نواز لیگ پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ''تحریک انصاف سے شفقت کا ہاتھ اٹھا لیا گیا ہے‘‘ اور اب اس ہاتھ کا سایۂ شفقت کسی بھی وقت ہمارے سر پر بھی آ سکتا ہے کیونکہ یہ ہاتھ کبھی خالی رہ ہی نہیں سکتا جبکہ ہمارے بیانات میں نرمی بھی اسی بات کو ظاہر کرتی ہے؛ تاہم یہ ہاتھ بیک وقت دونوں پر بھی رکھا جا سکتا ہے۔ نیز ہمارے قائد نے بھی بیرونِ ملک ہونے کے باوجود کافی عرصے سے کوئی سخت بیان جاری نہیں کیا جس سے ان کا بیانیہ بھی خاصا ڈھیلا ڈھالا ہوکر رہ گیا ہے اس سے بعض پارٹی رہنما تو بہت خوش ہیں اور باقی حیران ہو کر ایک دوسرے کو دیکھ رہے ہیں جیسے پہلی دفعہ دیکھ رہے ہوں۔ آپ اگلے روز فیصل آباد میں پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
ترقی کا سفر پسماندہ علاقوں تک پہنچ چکا ہے: عثمان بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''ترقی کا سفر پسماندہ علاقوں تک پہنچ چکا ہے‘‘ جو چند مخصوص حلقۂ انتخاب سے شروع ہو کر وہیں پر ختم بھی ہو رہا ہے کیونکہ سب کا پاؤں ہاتھی کے پاؤں ہی میں ہوتا ہے‘ اسی لیے اسی کو کافی سمجھا جائے جبکہ کالے ہاتھی کی نسبت سفید ہاتھی کی فضیلت زیادہ ہے، تاہم ان حلقۂ انتخابات کی ترقی مکمل ہونے کے بعد دیگر پسماندہ علاقوں تک بھی یہ سفر پہنچ سکتا ہے جو اس وقت اپنے حصے کے فنڈز کی قربانی دے رہے ہیں کیونکہ ایک دوسرے کیلئے قربانی دینا ہی زندہ قوموں کا شیوہ ہے۔ آپ اگلے روز چیچہ وطنی آمد پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔
سینیٹ الیکشن خفیہ ہوں یا اوپن
بکنے والا بک جاتا ہے: شیخ رشیداحمد
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ ''سینیٹ الیکشن خفیہ ہوں یا اوپن‘ بکنے والا بک جاتا ہے‘‘ جبکہ ہمیں زیادہ تشویش ناراض ارکان کی طرف سے ہے جو خاصے ضرورت مند واقع ہوئے ہیں؛ اگرچہ یہ خرید و فروخت کافی عرصے سے سیاست کا حصہ رہی ہے تاہم سب کو یاد رکھنا چاہیے کہ خریدنے والوں کے پاس رشوت خوری کے علاوہ کک بیکس اور منی لانڈرنگ کے پیسے پائے گئے ہیں جو اگر ان کے پاس نہیں رہ سکے تو وہ پیسے پکڑنے والوں کے پاس بھی نہیں ٹک پائیں گے، اس لیے سب اپنے رسک پر کام کریں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
کوئی طاقت لانگ مارچ نہیں روک سکے گی: کائرہ
پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ''کوئی طاقت لانگ مارچ نہیں روک سکتی‘‘ کیونکہ کسی کو لانگ مارچ روکنے کی ضرورت ہی کیا ہے اگر اس نے کسی کا کچھ بگاڑنا ہی نہیں اور اگر یہ کسی مرحلے پر کنٹرول سے باہر ہوا تو حکومت اور متعلقہ ادارے اس سے اچھی طرح نمٹ لیں گے اور اسی لئے لانگ مارچ کو دو ماہ کے لئے مؤخر کیا گیا تھا کہ جہاں لوگ پہلے استعفوں کو بھول گئے ہیں وہیں لانگ مارچ بھی ایک قصۂ پارینہ ہو کر رہ جائے جبکہ ہم نے تو ایک بار پھر یہ واضح کر دیا ہے کہ ہم حکومت کو گرانا نہیں چاہتے، اس لئے آنسو گیس اور ڈنڈوں کا نشانہ بھی وہی بنیں گے جو حکومت کو گرانے کے شوق میں مبتلا ہیں اور ممکن ہے کہ انہوں نے اس کی تیاری بھی کر لی ہو۔ آپ اگلے روز گوجرانوالہ میں استقبالیہ کیمپ میں کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے۔
اور، اب آخر میں حسین مجروح کی تازہ نظم:
ولدیت کی تبدیلی
خواہشیں اور خوابگاہیں
کبھی یتیم نہیں ہوتیں
چاہت بھرا دل اور سیج پر سوئی گوری
سانس لینا بھول جائیں
تو بھی
موسموں کی پنیری سرسبز رہتی ہے
کہ زندگی
آدھ کھلی کلیوں کا بھتہ دے کر
موت کا مُنہ بند کر دیتی ہے
رکتے چلتے وقت کی سوئیاں
ساحلی چٹانوں کو بھربھراتی ہیں
لہروں کی کوکھ میں جھریاں پڑ جاتی ہیں
شور مچاتی گلیوں کا سناٹا
تھکنے لگتا ہے
تو نئی سہاگنوں کے پیروں کی مہندی
لو دے اُٹھتی ہے
اور وقت کی آنکھ میں
ممنوعہ سوالات
مرچوں بھری سلائی لگاتے ہیں
تو خواہشیں اور خوابگاہیں
اپنی ولدیت بدل لیتی ہیں
آج کا مقطع
ظفرؔ کے ہاتھ بھی خالی ہیں اور دل بھی ‘ مگر
اِسی نے آپ کا امّیدوار ہونا ہے

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں