7 ووٹوں پر ڈاکا پی ڈی ایم کو تقسیم کرنے
کی ناکام سازش ہے: بلاول بھٹو
چیئر مین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''7 ووٹوں پر ڈاکا پی ڈی ایم کو تقسیم کرنے کی ناکام سازش ہے‘‘ حالانکہ اس کی ضرورت ہی نہیں تھی کیونکہ پی ڈی ایم تو پہلے ہی تقسیم در تقسیم ہے جبکہ مولانا نے بھی کہہ دیا ہے کہ استعفوں کے بغیر لانگ مارچ کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا بلکہ یہ بے کار ہوگا، اور ہم نے چونکہ استعفے دینا ہی نہیں ہیں اس لیے حالات کا تقاضا یہی ہے کہ لانگ مارچ کا تکلف ہی نہ کیا جائے اور گھر بیٹھ کر حکومت کے جانے کا انتظار کیا جائے کیونکہ اگر یہ اتنا کچھ کرنے کے باوجود نہیں گئی تو شاید خود ہی گھر چلی جائے کیونکہ اگر ن لیگ ہمارے ساتھ چیئرمین کے الیکشن میں دغا کر سکتی ہے تو کیا نہیں ہو سکتا۔ آپ اگلے روز سید یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کر رہے تھے۔
حکومت کو لانگ مارچ کے عوامی سیلاب
میں تبدیل ہونے کا خوف ہے: پرویز رشید
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق سینیٹرپرویز رشید نے کہا ہے کہ ''حکومت کو لانگ مارچ کے عوامی سیلاب میں تبدیل ہونے کا خوف ہے‘‘ حالانکہ یہاں مسئلہ یہ ہے کہ لانگ مارچ ہوتا بھی ہے یا نہیں کیونکہ پی ڈی ایم کو خوف ہے کہ یہ اس عوامی سیلاب میں کہیں خودنہ بہہ جائے اور اسے لینے کے دینے نہ پڑ جائیں، چنانچہ اسی خدشے کے پیش نظر لانگ مارچ کو منسوخ بھی کیا جا سکتا ہے کیونکہ مولانا نے خود ہی کہہ دیا ہے کہ استعفوں کے بغیر لانگ مارچ کا کوئی فائدہ نہیں، ماسوائے دال دلیا کے کہ اتنی تگ و دو کا آخر کوئی عوضانہ تو ہونا ہی چاہیے اور انصاف کا تقاضا بھی یہی ہے۔ آپ اگلے روز اپنے ٹویٹر کے ذریعے ایک پیغام نشر کر رہے تھے۔
ن لیگ نے پیپلز پارٹی اور پیپلز پارٹی
نے مولانا کو چھرا گھونپا: شبلی فراز
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ''ن لیگ نے پیپلز پارٹی اور پیپلز پارٹی نے مولانا کو چھرا گھونپا‘‘ اور یہ کوئی اچھی بات نہیں ہے کیونکہ یہی کام کسی اور طریقے سے بھی ہو سکتا تھا، جبکہ چھرا گھونپنا انتہا پسندی کے سوا کچھ نہیں ۔ نیز یہ بات بھی تحقیق طلب ہے کہ انہوں نے ایک ہی ہتھیار سے کام لیا تھا یا علیحدہ علیحدہ ہتھیار استعمال کیا تھا اور اگر انہوں نے مل کر ایک ہی وقت میں یہ کام کیا ہے تو یہ مزید زیادتی ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
مسلم لیگ (ن) ہار جائے تو ریاست مخالف
باتیں کرنے لگ جاتی ہے: مراد سعید
وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ ''ن لیگ ہار جائے تو ریاست مخالف باتیں کرنے لگ جاتی ہے‘‘ اس لیے اگر ملک کو بچانا ہے تو ن لیگ کو ہرانے سے ہر صورت اجتناب کیا جائے اور ملکی سلامتی کا اس سے زیادہ سہل نسخہ اور کوئی نہیں ہو سکتا جبکہ یہ ملک بڑی قربانیوں کے بعد معرضِ وجود میں آیا تھا، اس لیے ان قربانیوں کو ضائع نہیں ہونا چاہیے جبکہ یہ لوگ برسر اقتدار آ جائیں تو کھاتے بھی ہیں اور لگاتے بھی، بلکہ اس لگانے ہی میں کھانے کا کافی سارا اہتمام ہو جاتا ہے جبکہ ساتھ ہی تیز رفتار ترقی کے بھی سارے تقاضے پورے ہوتے رہتے ہیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
مریم نواز پلی بارگین کر لیں: فواد چودھری
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد احمد چودھری نے کہا ہے کہ ''مریم نواز پلی بارگین کر لیں‘‘ کیونکہ ان کا فائدہ بھی اسی میں ہے جو کچھ کمایا ہے اس کا دس فیصد دے کر وہ اپنی جان چھڑا سکتی ہیں کیونکہ اس حوالے سے شروع ہی سے فیاضی کا دریا بہہ رہا ہے جبکہ قید ہونے سے نااہل ہونا کہیں بہتر ہے اور ان کے والد اگر نا اہل ہونے کے باوجود ایسی دھواں دھار سیاست کر سکتے ہیں تو وہ خود کیوں نہیں، جبکہ اس پیکیج میں لندن روانگی بھی شامل ہو سکتی ہے جس کے لیے دن رات سکیمیں بنائی جاتی ہیں لیکن چونکہ یہ مشورہ مفت ہے اس لیے شاید وہ اس پر غور نہ کریں۔ آپ اگلے روز موصوفہ کے خلاف درخواستِ منسوخیٔ ضمانت پر اپنا رد عمل ظاہر کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں سید عامر سہیل کی غزل:
جو دن غروب کی حمدوں میں ٹمٹاتا ہے
فلک پہ تیری اجازت سے مسکراتا ہے
یہ آگ تیری دیا سے اڑان بھرتی ہے
یہ باغ تیرے اشاروں پہ جگمگاتا ہے
بغل میں حُور و فرشتہ، جلو میں نور و زبور
یہ عشق غیب کی خبریں زمیں پہ لاتا ہے
یہ چاند تیری طرح معجزہ نہیں، لیکن
کبھی کبھی تری آواز میں بُلاتا ہے
یہاں بھی تم ہو، یہاں بھی تمہارے گیسو ہیں
یہ راستا تو میری شاعری کو جاتا ہے
عجیب نشہ ہے اس آنچ میں خدائی کا
چراغ چھو کے ترا جسم لڑکھڑاتا ہے
غزل غزال کے ہونے سے چاکلیٹی ہے
یہ حُسن وہ ہے جسے تخلیہ سجاتا ہے
لحاظ کرتے ہیں ایک اذن کا سخن، ورنہ
تمہارے دمڑی کے خیمے میں کون آتا ہے
ہم آئنے کی طرح اپنے رُخ پہ بیٹھے ہیں
ہمارے پیر نہیں، شہر ڈگمگاتا ہے
آج کا مطلع
غزل کا شور ہے اندر پرانا
بہت گونجے گا یہ پیکر پرانا