عوام کی امیدوں پر پورا اتریں گے: عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ''عوام کی امیدوں پر پورا اتریں گے‘‘ اگرچہ عوام کی امیدیں کافی حد تک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی ہیں؛ تاہم ان کی بچی کھچی امیدوں پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے اور اگر ان کی امیدیں بالکل ہی دم توڑ گئی ہوں تو پھر ہم کیا کر سکتے ہیں لہٰذا اس کے بعد وہی افراد باقی رہ جائیں گے جو عوام میں شمار نہیں ہوتے اور وہ خاصے پُرامید بھی ہیں، چنانچہ ہم ان کی امیدوں پر پورا اتر جائیں گے اگرچہ ان کی زیادہ تر امیدیں پہلے ہی پوری ہو چکی ہیں؛ تاہم ان سے درخواست ہے کہ وہ بھی ہماری امیدوں پر پورا اتریں اور کم از کم ٹیکس تو دیتے رہیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد کے سکیورٹی ڈائیلاگ کے اختتامی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
ہم نے 90ء کی سیاست دفن کر دی ہے: نواز شریف
مستقل نا اہل سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''ہم نے 90ء کی سیاست دفن کر دی ہے‘‘ بلکہ ساتھ ہی میری سیاست بھی دفن ہو گئی ہے اور اب اس کے ساتھ ساتھ پی ڈی ایم کی سیاست بھی منوں مٹی تلے چلی گئی ہے جس کے ذمہ دار صرف اور صرف آصف علی زرداری صاحب ہیں، جنہوں نے خود تو کچھ دے دلا کر اپنی جان خاصی حد تک چھڑا لی ہے اور ایک خطرناک مثال بھی قائم کر دی ہے جس سے حکومت ہمارے پیچھے پڑ گئی ہے، کم از کم میرے پردیسی ہونے کا ہی کچھ خیال کر لیا جاتا۔ آپ اگلے روز لندن سے پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
ریلوے کو سٹیل مل نہیں بننے دیں گے: محمد اعظم سواتی
وزیر ریلوے محمد اعظم سواتی نے کہا ہے کہ ''ریلوے کو سٹیل مل نہیں بننے دیں گے‘‘ اور جو لوگ اس خدشے کا اظہار کر رہے ہیں ان کی عقل پر پردہ پڑا ہوا ہے کیونکہ ریلوے سٹیل مل کیونکر بن سکتی ہے، ایسا اسی صورت ممکن ہے اگر ریلوے گارڈرز اور لوہے کی دیگر مصنوعات بھی تیار کرنا شروع کر دے جو کہ ممکن ہی نہیں کیونکہ اس کے انجن جو پہلے ہی اچھی حالت میں نہیں ہیں، ریل گاڑیوں کو تو کھینچ سکتے ہیں، لوہے کی چیزیں بنانا کسی طرح سے بھی ان کے اختیار میں نہیں ہے، اس لیے لوگ یہ غلط فہمی نکال باہر کریں کہ ریلوے سٹیل مل کا کردار ادا کرنے لگے گی۔ آپ اگلے روز ریلویز ہیڈ کوارٹرز میں منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
سلیکٹڈ استعمال ہو چکا، اب متبادل تیار ہو رہا ہے: مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ ''سلیکٹڈ استعمال ہو چکا، اب متبادل تیار ہو رہا ہے‘‘ جبکہ متبادل کے لیے ہم سے زیادہ بہتر آپشن اور کوئی نہیں ہو سکتا کیونکہ اب باری بھی ہماری ہے اور تلافیٔ مافات کے حوالے سے بھی ہم نے سنجیدگی سے اپنا دل صاف کر لیا ہے تو انہیں بھی معافی تلافی کا رویہ اختیار کرنا چاہیے کیونکہ پی ڈی ایم کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر، جو اپنے خاتمے کے قریب ہے، ہمیں کوئی اور کام بھی نہیں ہے اور ہم ہمیشہ کی طرح انہیں مایوس بھی نہیں کریں گے۔ آپ اگلے روز پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں۔
پیپلز پارٹی اور ن لیگ سے پوچھتا ہوں کہ میرے
7 ووٹ کہاں گئے؟ مولانا عبدالغفور حیدری
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے جنرل سیکرٹری اور ڈپٹی چیئر مین سینیٹ کے شکستہ خوردہ امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ ''پیپلز پارٹی اور ن لیگ سے پوچھتا ہوں کہ میرے 7 ووٹ کہاں گئے؟‘‘ جبکہ الیکشن سے پہلے ہی ایسی خبریں آنا شروع ہو گئی تھیں کہ ہمارے ساتھ ہاتھ ہونے والا ہے اور وہ ہو کر رہا جبکہ یہ دونوں جماعتیں ہمیں استعمال کر رہی تھیں کیونکہ طلبہ پر مشتمل سٹریٹ پاور تو ہمارے پاس تھی، چنانچہ ہمیں محض وعدوں پر ہی ٹرخائے رکھا اور بالآخر ہمارے ساتھ دغا کیا گیا۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہارِ خیال کر رہے تھے۔
اپوزیشن آئے، انتخابی اور عدالتی
اصلاحات کریں: فواد چودھری
وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ ''اپوزیشن آئے، انتخابی اور عدالتی اصلاحات کریں‘‘ کیونکہ لانگ مارچ بلکہ پی ڈی ایم کے خاتمے کے بعد ویسے بھی وہ فارغ ہے اور اسے کوئی اور کام نہیں ہے جبکہ اس سے پہلے اس نے نہ خود کچھ کیا اور نہ ہمیں کچھ کرنے دیا اگرچہ اب بھی کچھ کرنے کرانے کا کوئی خاص تکلف روا رکھنے کا ارادہ نہیں کیونکہ ہماری گاڑی اپنے آپ ہی چل رہی ہے جو اگرچہ کبھی کبھار پٹری سے اُتر بھی جاتی ہے لیکن کوئی خاص نقصان نہیں ہوتا کیونکہ چھوٹے موٹے بلکہ بعض اوقات تو ہم کسی بڑے نقصان کو بھی خاطر میں نہیں لاتے۔ آپ اگلے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں ایک قدیم دوست اسلم عارفی کی شاعری:
یہ جو صداقتوں کی تکذیب ہو رہی ہے
تعمیر تو نہیں ہے، تخریب ہو رہی ہے
برفاب نے بدن کو ایسے جلا دیا ہے
تبدیل میرے دل کی تہذیب ہو رہی ہے
جس کو مرا جنازہ یہ لوگ کہہ رہے ہیں
اے دوست الوداعی تقریب ہو رہی ہے
سینے میں دھڑکنوں سے اک زلزلہ بپا ہے
قائم نئے سرے سے ترتیب ہو رہی ہے
پل پل جو بیقراری تڑپا رہی ہے مجھ کو
کیا عشق کی بدن میں تنصیب ہو رہی ہے
٭......٭......٭
اپنا مطلب نکالنے کے لیے
تم نے کھیلا ہے میری ذات سے کھیل
نفسا نفسی کا ایسا عالم ہے
دایاں کھیلے ہے بائیں ہاتھ سے کھیل
٭......٭......٭
یہ سرد راتیں تو مارنے پر تُلی ہوئی تھیں
کسی کی یادیں لحاف کر کے بچا ہوا ہوں
آج کا مطلع
اندر باہر دھواں ہے
اور برابر دھواں ہے