"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن اور ابرار احمد

حکومت گرانے کیلئے پی ڈی ایم
کے پاس کئی آپشنز ہیں: رانا ثناء اللہ
سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ''حکومت گرانے کیلئے پی ڈی ایم کے پاس کئی آپشنز ہیں‘‘ جن میں سب سے زیادہ قابلِ عمل یہ ہے کہ انتظار کیا جائے کہ حکومت ہمارے جذبات کا احترام کرتے ہوئے خود ہی چلی جائے کیونکہ اور تو سارے حربے اس کے خلاف آزمائے جا چکے ہیں اور یہ ٹس سے مس نہیں ہورہی جبکہ اسمبلیوں سے استعفے بھی نہیں دیے جا سکے اور عدم اعتماد کا بھی کوئی امکان دور دور تک نظر نہیں آ تا۔ اوپر سے پیپلز پارٹی نے ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپ دیا ہے اور باقاعدہ حکومت سے ملی ہوئی ہے اورہمیں اس نے صلح تک نہیں ماری، خود غرضی کی انتہا ہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہارِخیال کر رہے تھے۔
جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ رول بیک نہیں ہو گا: بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان احمد بزدار نے کہا ہے کہ ''جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ رول بیک نہیں ہو گا‘‘۔ جو صرف عارضی طور پر رول بیک ہوا تھا اور متعلقہ سیکرٹری جس نے یہ حرکت کی تھی اسے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے، اگرچہ وہاں جوسیکرٹری تعینات کئے گئے تھے وہ یہاں والے سیکرٹریوں کے ماتحت تھے تاکہ زیادہ اختیارات سے نئے صوبے کے سیکرٹری بدہضمی کا شکار نہ ہو جائیں اور اگر آئندہ بھی اسے رول بیک کیا گیا تو ہم اسے پھر بحال کر دیں گے چاہے یہ کام بار بار ہی کیوں نہ ہوتا رہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
ہمارے دور میں مریضوں کو ہسپتالوں
سے مفت دوا ملتی تھی: حمزہ شہباز شریف
پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور نواز لیگ کے مرکزی رہنما حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''ہمارے دور میں ہسپتالوں میں مریضوں کو مفت دوا ملتی تھی اور اسی فیاضی کا نتیجہ ہے کہ ہمیں بے حساب اثاثے بنانے کا موقع ملا جو اگر بحق سرکار ضبط نہ ہوں گے توہماری آئندہ نسلوں کیلئے کافی ہوں گے آپ اگلے روز لاہور میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں کا جائزہ لے رہے تھے۔
گلگت بلتستان صوبہ بننے جا رہا ہے: شیخ رشید
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''گلگت بلتستان صوبہ بننے جا رہا ہے‘‘۔ جبکہ اس سے پہلے جنوبی پنجاب صوبہ بننے جا رہا تھا لیکن اس کے سیکرٹریٹ کیلئے تعینات افسر ہی واپس بلا لئے گئے حالانکہ ان علاقوں کے لوگ ٹرک کی بتی کے پیچھے لگے ہوئے بہت خوش تھے، گلگت بلتستان کیلئے بھی ایک ٹرک کو پوری طرح سے سجا دیا گیا ہے جس کیلئے ایک دوست کی خدمات حاصل کی گئی تھیں جو اس فن میں خصوصی مہارت رکھتے ہیں جبکہ وہ اپنی بائیسکل کو بھی اسی طرح سے سجاتے ہیں اس مہارت کی داد نہ دینا زیادتی ہو گی۔ آپ اگلے روز التت فورٹ کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔
ملک میں کرپشن کا تعفن چیخ چیخ
کر این آر او مانگ رہا ہے: شہباز گل
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ ''ملک میں کرپشن کا تعفن چیخ چیخ کر این آر او مانگ رہا ہے‘‘ جبکہ ہمیں اعتراض این آر او مانگنے پر نہیں بلکہ چیخ چیخ کر مانگنے سے ہے کیونکہ کچھ مانگتے وقت چیخنا بجائے خود اگلے کو اشتعال دلانے والی بات ہے۔ نیز اگر تعفن کچھ مانگ رہا ہو تو اس کا جواب دینے کو بھی جی نہیں چاہتا اور سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ ہمارے پاس این آر او دینے کا کوئی اختیار ہی نہیں اور محض اس سے گیڈر بھبکی کا کام لے رہے ہیں بلکہ یہ تو ہمارے تکیہ کلام کی حیثیت اختیار کر چکا ہے کہ ہم ا ین آر او ہرگز نہیں دیں گے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
اور اب آخر میں ابرار احمد کی نظم:
قصباتی لڑکوں کا گیت
ہم تیری صبحوں کی اوس میں
بھیگتی آنکھوں کے ساتھ
دلوں کی اس بستی کو دیکھتے ہیں
ہم تیرے خوش الحان پرندے ، ہر جانب
تیری منڈیریں گاتے ہیں
ہم نکلے تھے تیرے ماتھے کے لئے
بوسہ ڈھونڈنے
ہم آئیں گے بوجھل قدموں کے ساتھ
تیرے تاریک حجروں میں پھرنے کے لئے
تیرے سینے پر
اپنی اکتاہٹوں کے پھول بچھانے
سر پھری ہوا کے ساتھ
تیرے خالی چوباروں میں پھرنے کے لئے
تیرے صحنوں میں اُٹھتے دھوئیں کو
اپنی آنکھوں میں بھرنے
تیرے اُجلے بچوں کی میلی آستینوں سے
اپنے آنسو پونچھنے
تیری کائی زدہ دیواروں
سے لپٹ جانے کو
ہم آئیں گے
نیند اور بچپن کی خوشبو میں سوئی
تری راتوں کی چھتوں پر
اجلی چارپائیاں بچھانے
موتیے کے پھولوں سے پرے
اپنی چیختی تنہائیاں اُٹھانے
ہم لوٹیں گے تیری جانب
اور دیکھیں گے تیری بوڑھی اینٹوں کو
عمروں کے رتجگے سے دکھتی
آنکھوں کے ساتھ
اونچے نیچے مکانوں میں
گھرے، گزشتہ کے گڑھے میں
ایک بار پھر گرنے کے لئے
لمبی تان کرسونے کے لئے
ہم آئیں گے
تیرے مضافات میں مٹی ہونے
کے لئے!
آج کا مطلع
یہ میری اپنی ہمت ہے جو میں دنیا میں رہتا ہوں
مگر مچھ سے نہیں بنتی مگر دریا میں رہتا ہوں

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں