"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن اور تازہ غزل

پی پی واپسی کی خواہش مند، اِن ہائوس
تبدیلی کا کوئی امکان نہیں: مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''پی پی واپسی کی خواہشمند، اِن ہائوس تبدیلی کا کوئی امکان نہیں‘‘ اگرچہ بصورتِ دیگر بھی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ہے حتیٰ کہ لانگ مارچ بھی پانی کا ایک بلبلا ثابت ہوگا، اس لیے اب ہماری ساری امیدیں جہانگیر ترین سے وابستہ ہیں کہ خدا کرے وہی کچھ کر کے دکھا دیں اور جہاں تک پی پی کی واپسی کا تعلق ہے تو اب اس تھکی ہاری پی ڈی ایم میں واپس آ کر وہ کون سا تیر مار لے گی، اول تو اس کے ترکش میں اب کوئی تیر رہا ہی نہیں؛ تاہم ہم اس کے ہاتھوں دوبارہ بھی دھوکا کھانے کو تیار ہیں کہ اس قحط سالی میں کھانے کو کچھ تو ملے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
اداروں کو دھمکانا، ماتحت رکھنا ن لیگ کا وتیرہ ہے: فردوس عاشق
وزیراعلیٰ پنجاب کی معاونِ خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ''اداروں کو دھمکانا، ماتحت رکھنا ن لیگ کا وتیرہ ہے‘‘ لیکن انہیں ڈرنا نہیں چاہیے کیونکہ جہاں ہم نے گھبرانا چھوڑ رکھا ہے وہاں دھمکیوں میں آنا بھی ترک کر دیا ہے اور اب تو پی ڈی ایم کی دھمکیوں میں بھی کوئی دم خم باقی نہیں رہا جس کے لیے ہم پی پی پی اور اے این پی کے دلی طور پر شکر گزار ہیں، اور اگر وہ اس اتحاد میں واپس آ جائیں تو اس میں بھی ہمارا ہی فائدہ ہے کیونکہ انہوں نے پھر کوئی ایسا کام کر دینا ہے کہ پی ڈی ایم والوں کے ایک بار پھر چودہ طبق روشن ہو جائیں گے۔ آپ اگلے روز لاہور میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کر کے اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
ملک پر حکومت نہیں، مافیا مسلط ہے: حمزہ شہباز
پنجاب اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ''ملک پر حکومت نہیں، مافیا مسلط ہے‘‘ اور یہ ہمارے عہد ہی کا بچا کھچا مافیا ہے جس سے حکومت کام چلانے کی کوشش کر رہی ہے اور ایک طرح سے اب بھی ہماری مرہونِ منت ہے اور اس اعتبار سے یہ ہماری ہی حکومت ہے جسے ہم نے گرانے کا دعویٰ تو کیا تھا لیکن اپنے پائوں پر کلہاڑی کون مارتا ہے، نیز اسے ہم سیاسی شہید بننے کا بھی موقع نہیں دے رہے، اگرچہ سیاسی طور پر ہم خود شہید ہو چکے ہیں اور تایا جان نے لندن میں مستقل قیام کر کے اس پر مہر تصدیق ثبت کر دی ہے اور ہمیں بھی کچھ کرنے نہیں دے رہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں اپنے خیالات کا ظہار کر رہے تھے۔
بغیر امتحان کے بچوں کو پاس نہیں کیا جائے گا: شفقت محمود
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ ''بغیر امتحان کے بچوں کو پاس نہیں کیا جائے گا‘‘ اگر کوئی امتحان پاس کیے بغیر حکومت مل سکتی ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ بغیر امتحان بچوں کو بھی پاس کر دیا جائے گا کیونکہ اگر امتحان کے مرحلے سے گزرنا پڑتا تو ہم نے فیل ہی ہو جانا تھا، اس لیے ہمیں اس مشکل مرحلے سے گزارا ہی نہیں گیا جبکہ نقل کی آپشن بھی موجود نہیں تھی اور دوسری صورت یہ تھی کہ ہمیں رعایتی نمبر دے کر پاس کر دیا جاتا، یا کمپارٹ آ جاتی اور ہم دوسری دفعہ پاس ہو جاتے لیکن خدا کا شکر ہے کہ یہ نوبت بھی نہیں آئی۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ماہرینِ تعلیم کی آرا پر اظہار خیال کر رہے تھے۔
شہزاد اکبر بشیر میمن کے سوالات کا جواب دیں: مریم اورنگزیب
نواز لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''شہزاد اکبر سابقہ ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کے سوالات کا جواب دیں‘‘ اگرچہ ہمارے قائدین احتسابی اداروں کے سوالات کا کوئی جواب نہیں دے سکے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ حکومت بھی یہی حربہ استعمال کرے، ہمارے قائدین نے یہ رویہ اس لیے اختیار کیا تھا کہ بقول منیر نیازی ؎
ہم اپنے طرزِ عمل کا حساب کیا دیتے
سوال سارے غلط تھے، جواب کیا دیتے
متعلقہ سوالات ذاتی مسائل و معاملات کے حوالے سے تھے اور اصولی طور پر بھی غلط تھے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد سے ایک بیان جاری کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں یہ تازہ غزل:
گھر یہ خالی اور ہے
یہ بدحالی اور ہے
باغ نہیں اجڑا ہے خود
اب کے مالی اور ہے
گرنے والی اور تھی
اور‘ سنبھالی اور ہے
ایک ہاتھ سے بج رہی
اب یہ تالی اور ہے
شعر تو ہوتا ہے کچھ اور
اور‘ جگالی اور ہے
ہے جواب درکار اور
آج سوالی اور ہے
بدلے ہوئے درخت کی
ڈالی ڈالی اور ہے
تھی تو بلا وہ کوئی اور
سر سے ٹالی اور ہے
اصلی نہیں رہا‘ ظفرؔ
اب یہ جعلی اور ہے
آج کا مطلع
دور و نزدیک بہت اپنے ستارے بھی ہوئے
ہم کسی اور کے تھے اور تمہارے بھی ہوئے

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں