"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں ان کی، متن ہمارے

مریم نواز یا کسی اور کو نہیں صرف جیالوں کو
جوابدہ ہیں: بلاول بھٹو زرداری
چیئر مین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ''مریم نواز یا کسی اور کو نہیں، جیالوں کو جوابدہ ہیں‘‘ کیونکہ جیالے کبھی سوال ہی نہیں کرتے اور جس کی وجہ یہ ہے کہ وہ اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ کون کس کام میں مصروف رہتا ہے اور وہ پارٹی ڈسپلن کے تحت مداخلت نہیں کرتے جس سے ان کا قیمتی وقت بھی بچتا ہے اور ہم بھی ڈسٹرب نہیں ہوتے اور ان کا یہ تعاون روزِ اول سے جاری و ساری ہے اور ویسے بھی ہمیں کسی کو جواب دینے کا اب طریقہ بھی یاد نہیں ہے حتیٰ کہ جیالوں کو بھی اب یاد نہیں کہ سوال کیسے کیا جاتا ہے اور دونوں کی گاڑی اپنی پوری رفتار سے چل رہی ہے۔ آپ اگلے روز بدین میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
کاش میں بھی روزانہ لسی پی سکتی، وزن
کی وجہ سے کافی پیتی ہوں: مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ ''کاش میں بھی روزانہ لسی پی سکتی، وزن کی وجہ سے کافی پیتی ہوں‘‘ اور اب چونکہ پارٹی کا چارج کسی اور نے سنبھال لیا ہے‘ لہٰذا بے عملی کی وجہ سے بیٹھے بیٹھے وزن بڑھ سکتا ہے؛ البتہ دو معاملات ایسے ہیں جن کی وجہ سے وزن کم ہونے کی امید ہے، ایک تو پیپلز پارٹی والوں کا یہ بیان کہ وہ صرف شہباز شریف کو مانتے ہیں، کسی اور کو نہیں، اور دوسرا یہ کہ چودھری نثار علی خان نے نہ صرف حلف اٹھا لیا ہے بلکہ حکومتی بنچوں پر بیٹھنے کے علاوہ انہوں نے سپیکر کے ساتھ ملاقات بھی کر لی ہے اور ان دونوں کا میرے پاس کوئی توڑ نہیں ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں اپنے مداحوں کو ٹویٹر کے ذریعے سوالوں کا جواب دے رہی تھیں۔
فوجی نہیں، معاشی ٹھکانوں کے لیے امریکا
کا خیر مقدم کریں گے: شاہ محمود قریشی
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ''فوجی نہیں، معاشی ٹھکانوں کے لیے امریکاکا خیر مقدم کریں گے‘‘ جبکہ مجبوری کے عالم میں وہ معاشی ٹھکانوں کو دیگر ٹھکانوں کے طور پر بھی استعمال کر سکتا ہے کیونکہ ہم دوسروں کی مجبوریوں کا خیال رکھتے ہیں بیشک کوئی ہماری مجبوریوں کا خیال رکھے یا نہ رکھے، کیونکہ ہر ملک کے اپنے اصول ہوتے ہیں کہ ہم اپنے اصولوں پر ہمیشہ کاربند رہتے ہیں، اور اگر نہ بھی ہوں تو اصول ہمیں اپنے آپ پر کاربند ہونے پر مجبور کر سکتے ہیں اس لیے ہماری مجبوریوں کا بھی خیال رکھا جانا چاہیے۔ آپ اگلے روز نیویارک میں ایک جاپانی رسالے کو انٹرویو دے رہے تھے۔
ابھی کہیں نہیں جا رہا: چودھری نثار
سابق وزیر داخلہ و رکن پنجاب اسمبلی چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ''ابھی کہیں نہیں جا رہا‘‘ اور جب کہیں جائوں گا تو میری جانیاں ساری دنیا دیکھے گی جبکہ حلف اٹھانے کے بعد حکومتی وزرا نے میرے پاس آ کر مجھے مبارکباد دی جبکہ لیگی ارکان میں سے اکثر مجھے عجیب نظروں سے دیکھ رہے تھے اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ پیچیدہ صورت حال میں ٹاس پر کوئی فیصلہ کرنا پڑے؛ تاہم دیکھنا یہ بھی ہے کہ شہباز شریف پارٹی میں ٹھہر سکیں گے یا نہیں، ورنہ میں تو آزاد پنچھی ہوں جو کسی بھی طرف جا سکتا ہے۔ آپ اگلے روز حلف برداری کے بعد اسمبلی احاطہ میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اساں دل نوں مرشد جان لیا
یہ ابرار ندیم کا پنجابی مجموعۂ کلام ہے ۔انتساب چاندنی چوک مدنہ واپڈا کالونی بھلوال کے نام ہے۔ پسِ سرورق شاعر کی تصویر کے ساتھ عطاء الحق قاسمی نے لکھا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ابرار ندیم کی پنجابی ایک اور طرح کی پنجابی کا آغاز نہ سہی‘ مگر آج کی پنجابی شاعری میں اپنی الگ شناخت ضرور رکھتی ہے اور یوں پوری دنیا میں جہاں جہاں پنجابی بولی جاتی ہے‘ وہاں اس کی شاعری کی پذیرائی ضرور ہوگی۔ اندرونِ سرورق توصیفی رائے دینے والوں میں عباس تابش، ڈاکٹر یونس اصغر، سعد اللہ شاہ، ڈاکٹر ناصر رانا، جمشید سرور، ڈاکٹر جواز جعفری، محمد احسن راجا، علی اکبر عباس اور فوزیہ بھٹی شامل ہیں۔ اس مجموعے میں نظمیں، غزلیں، گیت سب کچھ شامل ہے، موصوف کا ایک اردو اور ایک پنجابی مجموعہ پہلے شائع ہو چکے ہیں۔ نمونۂ کلام:
کیہڑی کرنی کرنے پئے آں
پٹھی تاری ترنے پئے آں
سارا ساڈے ہون دا مُل اے
ساہواں وچ جو بھرنے پئے آں
اور‘ اب آخر میں بہاول نگر سے سیّد عامر سہیل کی غزل:
غزل غزل کلام ہو
دکھوں کا اختتام ہو
میں عاشقی سخن کروں
گدا گروں کا نام ہو
اگر میں چاک سی سکوں
اگر مجھے دوام ہو
اگر میں دُھول سا اُڑوں
اگر مجھے قیام ہو
اگر میں کُفر توڑ دوں
اگر مرا امام ہو
اگر مرے نصیب میں
نصیب میں وہ جام ہو
اگر میں کوئی ٹھیکری
اگر وہ کوئی پام ہو
مہاگنی کی دوپہر
سہاگنوں پہ شام ہو
یہ شرق و غرب جو کہیں
اسے مرا سلام ہو
آج کا مقطع
دل تو بھرپور سمندر ہے ظفرؔ کیا کیجے
دو گھڑی بیٹھ کے رونے سے نبڑتا کیا ہے

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں