"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن اور تازہ غزل

ہم اپنی فوج سے محبت کرنے
والے لوگ ہیں: نواز شریف
سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ''ہم اپنی فوج سے محبت کرنے والے لوگ ہیں‘‘ اور اپنی تقریروں کے ذریعے کچھ افراد پر جو تابڑ توڑ حملے کرتے رہے ہیں‘ وہ بھی ان کے ساتھ اظہارِ محبت ہی تو تھے کہ ع
یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اڑانے کے لیے
جبکہ ویسے بھی یہاں پر سب پرلے درجے کے بھلکڑ ہیں ، اس لیے کسی کو کون سا یاد رہتا ہے کہ اس کے بارے کس نے کیا کہا تھا، جبکہ اپنی مصروفیات کے بعد کسی کے پاس وقت بھی نہیں بچتا کہ ایسی باتوں پر دھیان دے جبکہ یہ بیان آئندہ کے سیاسی لائحہ عمل کے اعتبار سے وقت کی ایک اہم ضرورت بھی تھا۔ آپ اگلے روز لاہور میں لندن سے لاہور کے تنظیمی اجلاس سے ورچوئل خطاب کر رہے تھے۔
بھنگ کی کاشت ملک کو معاشی
طور پر آگے لے جائے گی: شبلی فراز
وفاقی وزیر سائنس سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ''بھنگ کی کاشت ملک کو معاشی طور پر آگے لے جائے گی‘‘ اگرچہ یہ پہلے ہی معاشی طور پر اس قدر آگے جا چکا ہے کہ مزید کی گنجائش نہیں کیونکہ زیادہ آگے جا کر یہ کہیں گم بھی ہو سکتا ہے، نیز بھنگ کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس کا نشہ آدمی کو دنیا وما فیھا سے بے خبر کر دیتا ہے جسے گھوٹ کر پینے کے علاوہ بھی مختلف طریقوں سے استعمال کیا جا سکتا ہے، مثلاً بھنگ کے پکوڑے ایک اپنی ہی طرز کی سوغات ہیں جس سے آپ مہمانوں کی تواضع بھی کر سکتے ہیں اور وہ حضرات جو اپنی زندگیوں سے تنگ ہوتے ہیں‘ انہیں اس سے عارضی ریلیف میسر آتا ہے۔ آپ اگلے روز راولپنڈی میں منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
30 حکومتی ارکان رابطے میں ہیں: ایاز صادق
سابق سپیکر قومی اسمبلی اور نواز لیگ کے مرکزی رہنما ایاز صادق نے کہا ہے کہ ''کم و بیش 30 حکومتی ارکان رابطے میں ہیں‘‘ اور ہم سے پارٹی میں انتشار اور پالیسیوں کے بارے میں الٹے سیدھے سوال کرتے رہتے ہیں اور ہمارے سیاسی مستقبل کے تاریک ہونے کے حوالے سے طرح طرح کی پیشگوئیاں کرتے رہتے ہیں حالانکہ ہم ان امور سے پہلے ہی کافی حد تک با خبر ہیں کیونکہ ہم نوشتۂ دیوار اچھی طرح سے پڑھ چکے ہیں، لیکن وہ شرطیں لگانے پر تیار ہو جاتے ہیں اور محض اپنا وقت ضائع کرتے ہیں کیونکہ ہمیں ایسی باتیں بتانا‘ جو ہمیں پہلے بھی اچھی طرح سے معلوم ہیں‘ وقت کا ضیاع نہیں تو اور کیا ہے؟ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
شہباز شریف کا اگلا الیکشن لڑنا مشکل
مریم نواز پہلے ہی نا اہل ہیں: فواد چودھری
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ ''شہباز شریف کا اگلا الیکشن لڑنا مشکل، مریم نواز پہلے ہی نا اہل ہیں‘‘ جبکہ نواز شریف الیکشن کے لیے نا اہل بھی ہیں اور ملک سے غیر حاضر بھی، اس لیے ہم پریشان ہیں کہ ہم اگلا الیکشن کس کے خلاف لڑیں گے، کیونکہ پیپلز پارٹی کے ساتھ ہماری مفاہمت اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو سکتی ہے، اگرچہ خود ہمارے اندر بھی کوئی دم خم باقی نہیں رہا ،اس لیے ہماری پریشانی بالکل بجا ہے کہ اگلا الیکشن کون کس کے خلاف لڑے گا؛ چنانچہ زیادہ امکان اس بات کا ہے کہ موجودہ حالات کے پیش نظر ہمیں بھی توسیع دے دی جائے جس طرح چیئر مین نیب کو دی جا رہی ہے، اللہ اللہ خیر سلا۔ آپ اگلے روز راولپنڈی میں ڈاکٹر عثمان نیازی کی کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کر رہے تھے۔
نواز شریف کی صحت کا معاملہ پارٹی فورم
پر بحث کا حصہ نہیں بنتا: شاہد خاقان عباسی
سابق وزیراعظم اور نواز لیگ کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ''نواز شریف کی صحت کا معاملہ پارٹی فورم پر بحث کا حصہ نہیں بنتا‘‘ کیونکہ ان کی صحت کو کوئی مسئلہ ہی در پیش نہیں ہے اور وہ ماشاء اللہ صحت مند ہیں؛ تاہم ان کی غیر معمولی صحتمندی کا معاملہ کبھی کبھی پیش آ جاتا ہے اور ہر بار مٹھائی تقسیم کی جاتی ہے جسے کھا کھا کر اکثر معززین ذیابیطس میں مبتلا ہو گئے ہیں اور ان کی صحت کا معاملہ بھی پوری تشویش کے ساتھ زیر بحث رہتا ہے اور اس کے پیش نظر اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ اپنے قائد کی صحتمندی کی خوشی میں مٹھائی کے بجائے نمکیں چیزیں تقسیم کی جائیں۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہار خیال کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں یہ تازہ غزل
ملے بھی، اور، ملنے میں دوبارہ کچھ نہیں تھا
ہمارا کچھ نہیں تھا اور تمہارا کچھ نہیں تھا
کہیں کیا کس قدر قرضے تھے جانِ ناتواں پر
بڑھاتے ہی رہے لیکن اتارا کچھ نہیں تھا
وہاں قائم رہی تادیر خوش فہمی ہماری
جہاں دیوار تھی لیکن سہارا کچھ نہیں تھا
بچھڑ کر تجھ سے بھی جیتے رہے ہم ایک مدت
سو، کیا کرتے، سوائے اس کے چارہ کچھ نہیں تھا
یہی اک چیز تھی حائل ہمارے ڈوبنے میں
کہ بس دریا ہی تھا، لیکن کنارہ کچھ نہیں تھا
میں کیا بتلائوں جھانکا ہوں کئی بار اپنے اندر
وہاں ہر بار ہی سارے کا سارا کچھ نہیں تھا
جہاں میں ایک مدت منتظر پھرتا رہا ہوں
وہاں امکان تھا لیکن اشارہ کچھ نہیں تھا
سفر کرتا رہا ہوں میں جہاں شب بھر، وہاں پر
سفینہ بھی نہیں تھا اور ستارہ کچھ نہیں تھا
محبت کے، ظفرؔ مالِ غنیمت میں بھی اس بار
کسی صورت کوئی حصہ ہمارا کچھ نہیں تھا
آج کا مقطع
طبع ظفرؔ کی رفتہ رفتہ
سوچ سمجھ سے عاری ہو گئی

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں