قوم ن لیگ کی راہ تک رہی ہے: حمزہ شہباز
پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہاہے کہ ''قوم ن لیگ کی راہ تک رہی ہے‘‘ اگرچہ ن لیگ کو کوئی راستہ سوجھ نہیں رہا کیونکہ وہ دو راستوں پر چلنے کی کوشش کر رہی ہے جن میں ایک راستہ میرا اور دوسرا مریم نواز کا ہے جبکہ میرے دورئہ جنوبی پنجاب کے آغاز پر دونوں گروپوں نے ایک دوسرے کو لاتوں مکوں اور بوتلوں سے خوب دھویا اور ایک دوسرے کی میل نکالی اور عوام ہمیں ووٹ دے رہے ہیں کیونکہ وہ کرپشن کو نہ صرف نا جائز سمجھتے ہیں بلکہ اسے پسند بھی نہیں کرتے ہیں اس لئے وزیر اعظم کو ہمارے خلاف مہم ختم کر کے قوم سے معافی مانگنی چاہئے۔ آپ اگلے روز ملتان اور بہاولپور میں ن لیگی کنونشن سے خطاب کررہے تھے۔
اپوزیشن شور شرابا کر کے خود ہی
شرمندہ ہو رہی ہے: فیاض چوہان
حکومت پنجاب کے ترجمان اور وزیر جیل خانہ جات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ''اپوزیشن شور شرابا کرکے خود ہی شرمندہ ہو رہی ہے‘‘ حالانکہ شرمندہ ہمیں ہونا چاہئے اور جس کا مطلب ہے کہ وہ ساتھ ساتھ ہمارا بھی کام کر رہی ہے اور انہیں یہ بات معلوم ہو گئی ہے کہ ہم اپنا کام اچھی طرح سے نہیں کر رہے جبکہ ہمیں اس سے کافی سہولت میسر آ گئی ہے کیونکہ جب آپ کا کام کوئی اور کررہا ہو تو آپ بے فکر ہو کر مزید فارغ ہو جاتے ہیں اور دیگر مفید کاموں کی طرف متوجہ ہونے کا موقع ملتا ہے۔ اس لئے ہم اپوزیشن کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں اور اس تعاون پر بے حد خوش بھی۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
گھریلو تشدد کابل اور مدارس کے خلاف سازشیں
حکومت کے ایجنڈے میں شامل ہیں: فضل الرحمن
جمعیت العلمائے اسلام (ف) کے سربراہ اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''گھریلو تشدد کا بل اور مدارس کے خلاف سازشیں حکومتی ایجنڈے میں شامل ہیں‘‘ اور گھریلو تشدد کے بل میں اس بات پر کوئی توجہ نہیں دی گئی کہ جو بیویاں شوہروں کو تشدد کا نشانہ بناتی ہیں اُن کیلئے کیا سزا مقرر کی جائے کیونکہ شوہروں کا بیویوں پر تشدد کرنا توایک پرانی بات ہو چکی ہے، اصل مسئلہ تو بیویوں کے تشدد کا ہے جو ہر وقت ویسے بھی شوہروں کا خون خشک کئے رکھتی ہیں ؛ چنانچہ اصل سوال شوہروں کے حقوق کا ہے خواتین کے حقوق کا نہیں۔ آپ اگلے روز پشاور میں جمعیت العلمائے اسلام (ف) کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
وزیراعظم کا کوئی بے نامی اکاؤنٹ
نہیں، حساب دے چکے: شہباز گل
وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ ''وزیراعظم کا کوئی بے نامی اکاؤنٹ نہیں، حساب دے چکے‘‘ البتہ جن وزرا کے ایسے اکاؤنٹس موجود ہیں ان سے سخت سرزنش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور وزیراعظم جس بات یا کام کا ارادہ کر لیں اسے جلد یا بدیر پورا کر کے ہی چھوڑتے ہیں نیز اگر توشہ خانے والے معاملے میں کوئی گڑ بڑ ہوئی تو سرزنش کرنے میں دیر نہیں لگائیں گے، اگرچہ اکثر معاملات میں دیر سویر ہو ہی جاتی ہے کیونکہ ویسے بھی ہم محاورے کے مطابق کھیر کو ٹھنڈی کر کے کھانے کے قائل ہیں اگرچہ اکثر اوقات یہ کھیر پہلے ہی ٹھنڈی ہوتی ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
ظلمت کی رات جلد ختم ہونے والی ہے: مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ ''ظلمت کی رات جلد ختم ہونے والی ہے‘‘ جس کیلئے میں اور حمزہ شہباز الگ الگ زور لگا رہے ہیں جبکہ میری کوشش حمزہ شہباز سے زیادہ نتیجہ خیز ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ میری کوشش میں والد صاحب کا زور بھی شامل ہے اور حمزہ شہباز کے زور میں جو چچا جان کا زور شامل ہے اسے زور نہیں کہا جاسکتا کیونکہ والد صاحب کا نام آتے ہی وہ چپ ہو جاتے ہیں۔ تاہم یہ تیتر اور بٹیر کی روایتی لڑائی بھی ثابت ہو سکتی ہے جس میں ایک کی چونچ اور ایک کی دُم غائب ہو گئی تھی تاہم اصل خدشہ یہی ہے کہ بھوکا بٹیر زیادہ لڑتا ہے۔ آپ اگلے روز سابق وفاقی وزیر پرویز رشید سے ملاقات کر رہی تھیں۔
اور، اب آخر میں رانا عبدالرب کی شاعری:
کب تلک بیقراری جائے گی
صرف مخلوق ماری جائے گی
پہلے اندر کو پرکھا جائے گا
پھر محبت اُتاری جائے گی
کب میں پتھر بنایا جاؤں گا
کب مری غمگساری جائے گی
ہجر کی شب نہیں گزاری گئی
عمر کیسے گزاری جائے گی
یہ جو ہے اعتبار کی دولت
جب بھی جائے گی ساری جائے گی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خواہشِ قتلِ رنگ و بُو باندھی
میں نے تارے سے آرزو باندھی
آہٹوں میں رچاؤ تھا ہی نہیں
دل نے بیکار ہاؤ ہو باندھی
غم سے ہجرت کی حالتیں پوچھیں
اور گٹھڑی میں گفتگو باندھی
کھولی آواز اُس کے پہلو میں
اور خاموشی چار سُو باندھی
آج کا مقطع
سوچا نہیں کرتے ہیں ، ظفر، ڈوبنے والے
پانی اگر اتنا ہے تو گہرائی بھی ہو گی