مدت پوری کریں گے، اگلی باری
بھی ہماری ہے: شاہ محمود قریشی
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ''مدت پوری کریں گے، اگلی باری بھی ہماری ہے‘‘ بلکہ ایک لحاظ سے تو ہم اپنی مدت پوری کر ہی چکے ہیں اور یہ عرصہ بونس کے طور پر چل رہا ہے کیونکہ یہاں مدت پوری کرنے کا رواج ہی نہیں اور اتنے عرصے کو ہی پوری مدت سمجھا جاتا ہے جو گزار لی جائے‘ اور یہی وجہ ہے کہ اگلے روز جب ایک صحافی نے سوال کیا تھا کہ کیا آپ وزیراعظم کے ساتھ ہیں تو میں نے خاموشی اختیار کر لی تھی کیونکہ صورتحال ہر روز بدلتی ہے اور کچھ پتا نہیں چلتا کہ کل کیا ہونے والا ہے ۔آپ اگلے روز پی ڈی ایم کے جلسے پر اپنے رد عمل کا اظہار کر رہے تھے۔
قوم میدان میں آئے، تنہا نہیں
چھوڑیں گے: مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''قوم میدان میں آئے، تنہا نہیں چھوڑیں گے‘‘ اور قوم شاید اس لیے میدان میں نہ آئے کہ اسے خطرہ ہو کہ ہم اسے تنہا نہیں چھوڑیں گے اور ہم اُسے کہیں چمٹ ہی نہ جائیں؛ تاہم میں اسے مکمل یقین دلاتا ہوں کہ وہ جب بھی کہے گی، ہم اسے تنہا چھوڑ دیں گے کہ ہاتھ کنگن کو آر سی کیا ہے، کیونکہ جس طرح اسے ہم نے اب تنہا چھوڑا ہوا ہے، دوبارہ بھی چھوڑ سکتے ہیں، وہ ایک بار سڑکوں پر نکلے تو سہی کیونکہ ہمارے سڑکوں پر نکلنے کا تو کوئی فائدہ نہیں ہوا‘ اب وہ اپنی قسمت آزما کر دیکھ لے۔ آپ اگلے روز فیصل آباد میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔
پی ڈی ایم سے حکومت کو کوئی
خطرہ نہیں: فرخ حبیب
وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ ''پی ڈی ایم سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں‘‘ اور اسی طرح پی ڈی ایم کو بھی حکومت سے کوئی خطرہ نہیں اور دونوں کا کام نہایت خوش اسلوبی سے چل رہا ہے؛ تاہم اگر کسی کو کوئی خطرہ ہے تو وہ پی ڈی ایم کو اپنے انتشار سے خطرہ ہے‘ اسی طرح حکومت کو پٹرول کی بڑھتی قیمتوں اور مہنگائی وغیرہ سے ۔ حالانکہ پٹرول پاکستان میں کئی دیگر ممالک سے سستا ہے اور وہاں کے عوام اب اپنی گاڑیوں کا رخ پاکستان کی طرف کرنے والے ہیں تا کہ یہاں کی ارزانی سے استفادہ کر سکیں بلکہ کئی دیگر اشیائے صرف بھی یہاں کئی ملکوں سے سستی ہیں جن کے عوام اب اپنا ملک چھوڑ کر شاپنگ کے لیے اِدھر کا رخ کرنے والے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اب مہنگائی سے پسے طبقے کا جینا
مشکل ہوجائے گا: رانا ثناء اللہ
مسلم لیگ نون پنجاب کے صدر اور سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ ''اب مہنگائی سے پسے طبقے کا جینا مشکل ہوجائے گا‘‘ اس کے ساتھ ساتھ ہمارا جینا مزید آسان ہوتا جائے گا کیونکہ مستقبل میں یہی ایک امید کی کرن نظر آتی ہے جو ہمارے لیے کامیابی کے بند دروازے کھولے گی اور ہماری دعا ہے کہ یہ طبقہ مہنگائی سے جتنا بھی پس جائے، اس حد تک اس میں رمق ضرور باقی رہے کہ ہمیں الیکشن میں کامیاب کروا دے بشرطیکہ ہم اپنے کیسز سے ''سرخرو‘‘ ہونے سے بچ جائیں کیونکہ جب بھی کسی مقدمے میں سزایابی ہوتی ہے تو ہمارا یہی اعلان ہوتا ہے کہ ہم سرخرو ہو گئے ہیں جبکہ سرخرو ہونے کے ابھی کئی مراحل باقی ہیں۔ آپ اگلے روز عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں اوکاڑہ سے علی صابر رضوی کی یہ غزل:
میں محبت ہوں تُو محبت ہے
اس لیے چار سُو محبت ہے
مُشک بُو، مشک بُو محبت ہے
پھول کی گفتگو محبت ہے
آ بسا ہے وہ میرے پہلو میں
اب مرا رنگ و بُو محبت ہے
اب مرا عکس آئنے میں نہ دیکھ
اب ترے رو برو محبت ہے
ہو نہ ہو‘ ہو نہ ہو، کہیں کچھ بھی
ہو بہو‘ ہو بہو محبت ہے
نخلِ سر سبز نے کہا مجھ سے
شاخ پر سرخرو محبت ہے
ایک جنت ہے میرے سینے میں
جس کی ہر آب جُو محبت ہے
جس محبت کی اوج ہو معراج
اس کا پہلا وضو محبت ہے
جو میسر ہے اس کے ہونٹوں سے
اس کا اک اک سبو محبت ہے
خار سے خار کس طرح کھائے
ہر گُلِ تر کی خُو محبت ہے
آج کا مطلع
یوں بھی نہیں کہ میرے بلانے سے آ گیا
جب رہ نہیں سکا تو بہانے سے آ گیا