"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن ’’دستک‘‘ اور سید عامر سہیل

قوم کا بچہ بچہ گواہی دے رہا ہے، 74 سال
میں بدترین حکومت آئی: شہباز شریف
سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''قوم کا بچہ بچہ گواہی دے رہا ہے، 74 سال میں بدترین حکومت آئی‘‘ اور میں نے جتنے بچوں سے بھی پوچھا ہے سب نے یک زبان ہو کر یہی کہا ہے جن میں کچھ بچے توتلے بھی تھے جن کی بات کی مجھے کچھ زیادہ سمجھ نہیں آئی لیکن میرا اندازہ ہے کہ ان کا مطلب بھی یہی تھا جبکہ میرا اندازہ ہمیشہ صحیح ہوتا ہے ماسوائے اس کے کہ مجھے اس بات کا اندازہ لگانے میں خاصی دقت پیش آئی کہ میرے اور میرے بچوں کے اکائونٹ میں پیسے کون ڈال جاتا ہے۔ آپ اگلے روز قومی اسمبلی میں خطاب کر رہے تھے۔
پی ڈی ایم مردہ ہاتھی، رِنگ پسٹن بیٹھے
ہوئے، پلگوں میں کچرا ہے: شیخ رشید
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''پی ڈی ایم مردہ ہاتھی، رِنگ پسٹن بیٹھے ہیں، پلگوں میں کچرا ہے‘‘ جبکہ لوگ حیران تو ہوں گے کہ یہ کیسا ہاتھی ہے جس کے رِنگ پسٹن بھی ہیں اور پلگ بھی اور لطف یہ ہے کہ یہ مردہ ہاتھی ہے جس میں یہ سارے پرزے موجود ہیں اور جو ناکارہ بھی ہو چکے ہیں لیکن یہ اس کے باوجود چل رہا ہے بلکہ جھومتا بھی ہے اور اپوزیشن اسے 'ہاتھی میرا ساتھی‘ کہہ کہہ کر خوش ہو رہی ہے، اور ایسا لگتا ہے کہ یہ سفید ہاتھی ہے جو صرف کھاتا پیتا ہے اور دیگر کسی کام کا نہیں ہے، اور اسی لیے پی ڈی ایم والوں کو اس کے کھانے پینے کے لیے خرچہ اکٹھا کرنے کی پڑی رہتی ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا کے سوالوں کا جواب دے رہے تھے۔
نیا پاکستان: کارخانے بند، لنگرخانوں
کی رونقیں بحال: عظمیٰ بخاری
مسلم لیگ نون پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ ''نیا پاکستان: کارخانے بند، لنگرخانوں کی رونقیں بحال‘‘ اور حکومت لنگرخانوں کو بھی کارخانے سمجھ کر چلا رہی ہے حالانکہ اس سے بہتر تھا کہ انہیں بھوک کے عفریت کے حوالے کر دیا جاتا، اس سے الیکشن میں ہماری کامیابی کے امکانات اسی حساب سے روشن ہو جاتے ۔ اگر مہنگائی اور بیروزگاری سے کسی کا فائدہ ہوتا ہے تو اسے یہ سعادت پہلی فرصت میں حاصل کر لینی چاہئے۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہی تھیں۔
آئی ایم ایف سے مذاکرات مثبت سمت
میں آگے بڑھ رہے ہیں: شوکت ترین
وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ ''آئی ایم ایف سے مذاکرات مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں‘‘ اور یہ مثبت سمت ظاہر ہے کہ آئی ایم ایف کی ہے، ہماری نہیں کیونکہ آئی ایم ایف سے مذاکرات صرف اسی صورت میں مثبت ہوتے ہیں جب وہ اس کی سمت میں ہوں، اول تو ساری سمتیں ہی آئی ایم ایف کی ہیں جبکہ ہم کافی عرصے سے ویسے ہی بے سمت چلے آ رہے ہیں اور حقیقت بھی یہی ہے کیونکہ یہ حقیقت پسند لوگ ہیں جسے ہم تسلیم کرنے میں ذرا بھی دیر نہیں لگاتے۔ آپ اگلے روز پاکستانی قونصلیٹ جنرل کے زیر اہتمام ہونے والے مباحثے میں شریک تھے۔
دستک
یہ محمد ولی صادق کا مجموعۂ غزل ہے۔ انتساب محترم وسیم ریاض ملک کے نام ہے جن کی تصویر بھی شائع کی گئی ہے۔ دیباچہ علی صابر رضوی کے قلم سے ہے جبکہ پسِ سرورق شاعر کی تصویر اور یہ ہمارے دوست اور ممتاز شاعر منصور آفاق نے تحریر کیا ہے۔ اندرونِ سرورق رستم نامی اور دلاور علی آزر کے قلم سے ہیں۔ منصور آفاق کے مطابق '' اس نے پوری گیرائی اور گہرائی کے ساتھ شعر کہا ہے۔ اس کے لفظوں میں تازہ دمی ہے اور کلاسک کے ساتھ اس کی جڑت بھی۔ مشکل ترین زمینوں میں بھی اس نے بڑی سہولت سے شعر کہے ہیں۔ جدت میں بھی کسی سے کم نہیں، جیسا مصرع وہ کہتا ہے ایسا بڑے بڑوں کے نصیب میں نہیں ہوتا اور پھر اتنا تر و تازہ ہائے ہائے، میں اس کے روشن مستقبل کے لیے دعا گو ہوں‘‘۔ نمونہ کلام:
میں بھول جائوں اسے میرے بس میں ہے ہی نہیں
وہ ایک شخص مری دسترس میں ہے ہی نہیں
تضاد یہ کہ وہ لاکھوں میں ایک ہے لیکن
مرا شمار کہیں آٹھ دس میں ہے ہی نہیں
اور، اب آخر میں سید عامر سہیل کی غزل:
تم نے پلکوں کی لو بڑھا دی ہو
اور کمرے میں رات آدھی ہو
خوبصورت ہو اُن جہانوں سے
سیدھی سادی ہو، سیدھی سادی ہو
ہم اسے سوچتے چلے جائیں
وہ ہمیں سوچنے کی عادی ہو
لڑکھڑائے ہیں اس طرح جیسے
زندگی نے سزا سُنا دی ہو
یوں ہیں برباد جیسے کُونجوں نے
خواب مرنے کی بددعا دی ہو
جیسے قسمت میں جیسے قسمت میں
بے لباسی ہو نامرادی ہو
ایسے برہم ہے وہ پری جیسے
عمر تصویر نے بتا دی ہو
بھر گیا ماس میں نشہ عامرؔ
ڈر گئیں تتلیاں، منادی ہو
آج کا مقطع
پانی سا بہتا پھرتا تھا میں پانی کے ساتھ، ظفرؔ
کوئی بہت منہ زور لہر تھی جس نے مجھے اچھال دیا

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں