عمران خان کا مہنگائی روکنے کا
بیان مضحکہ خیز: مریم اورنگزیب
نواز لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''عمران خان کا مہنگائی روکنے کا بیان مضحکہ خیز‘‘ کیونکہ ہم نے جو بیج بویا تھا وہ اب بڑھ کر تناور درخت بن چکا ہے، اور یہ بھی ایک خیالِ خام ہے کہ اس حکومت کے جانے اور ہماری حکومت آنے پر ملک میں دودھ اور شہد کی نہریں بہنے لگیں گی کیونکہ ہم نے تو وہی کام کرنا ہے جو ہم کرتے رہے ہیں اور جو ہمیں آتا بھی ہے اور جہاں تک عوام کا تعلق ہے تو ہم نے پہلے ہی انہیں اللہ کے سپرد کیا ہوا تھا ۔ آپ اگلے روز اسلام آباد سے ایک بیان جاری کر رہی تھیں۔
پنجاب کے ہر خاندان کو صحت، انصاف
کارڈ دیا جائے گا: فواد چودھری
وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ ''پنجاب کے ہر خاندان کو صحت، انصاف کارڈ دیا جائے گا‘‘ اور پھر بھی کافی بچ رہیں گے کیونکہ ممکن ہے مہنگائی کے ہاتھوں کافی لوگ لقمۂ اجل بن جائیں اور ہمارا کام بھی کافی حد تک آسان ہو جائے گا کیونکہ ہم نہایت سنجیدگی سے سمجھتے ہیں کہ موت کا ایک وقت مقرر ہے اور اس میں ایک ثانیے کی بھی کمی بیشی نہیں ہو سکتی بلکہ ہر پیدا ہونے والا اپنی عمر کی مقدار ساتھ لے کر آتا ہے، اور یہ بھی کہ اس کی موت مہنگائی سے ہو گی یا کوئی دوسری وجہ اور یہ اس زبردست نظام کا لازمی حصہ ہے۔ آپ اگلے روز ٹویٹر پر ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
ووٹ کی بے حرمتی سے یہ حال ہوا ہے: سعد رفیق
سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ''ووٹ کی بے حرمتی سے یہ حال ہوا ہے‘‘ جبکہ ووٹر کی بے حرمتی ہمیں خوب راس آئی ہے اور وہ اب بھی ہمارے ساتھ ہے کیونکہ اس کی بے حرمتی ہی سے اسے احساس ہوا ہے کہ اس کا نوٹس لیا جا رہا ہے اور اسے اہمیت دی جا رہی ہے اور جس کا ایک نتیجہ یہ بھی ہے کہ ہم سارے کارنامے ووٹر کے سامنے ہی کرتے رہے ہیں جس کا اس نے کبھی برا نہیں مانا، اس کے علاوہ الیکشن کے موقع پر بریانی سے تواضع بھی اسے کبھی نہیں بھولتی اور ہمیں بریانی کھاتے دیکھ کر محسوس کرتا ہے کہ دراصل وہ خود کھا رہا ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں پی ڈی ایم کی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔
سندھ کے چوہے تھر کے بچوں سے
خوش قسمت ہیں جو گندم کھا گئے: شہباز گل
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور شہباز گل نے کہا ہے کہ ''سندھ کے چوہے تھر کے بچوں سے خوش قسمت ہیں جو گندم کھا گئے‘‘ اور اب وہاں بلیوں کی تو موج لگ گئی ہو گی جنہیں اتنے تنومند اور توانا چوہے کھانے کو مل رہے ہوں گے جن کا گزارہ پہلے چھیچھڑوں پر تھا اور وہ بھی انہیں کبھی کبھار ہی دستیاب ہوتے ہوں گے اور یہ محض تھر کے بچوں کی بدقسمتی ہے جس میں سندھ حکومت کا کوئی ہاتھ اور قصور نہیں ہے کیونکہ تھر میں تو بچے مرتے ہی رہتے ہیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
سابقہ اور موجودہ حکومتوں میں کوئی فرق نہیں: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ''سابقہ اور موجودہ حکومتوں میں کوئی فرق نہیں‘‘ اس لیے اگر موجودہ حکومت کو ختم کر کے سابقہ حکومتوں کو ہی لانا ہے تو اس سے زیادہ کم عقلی کی بات اور کوئی نہیں ہو سکتی، لہٰذا اپوزیشن کو عقل کے ناخن لینے چاہئیں جبکہ ہم بھی اسی نتیجے پر پہنچے ہیں اور اپنے احتجاج پر نظر ثانی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تا کہ اس بے مقصد کام سے اپنے آپ کو دور رکھ سکیں جس کا کوئی مثبت نتیجہ بھی نکلنے والا نہیں ہے۔ آپ اگلے روز جامعہ مسجد منصورہ میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔
اور، اب ابرار احمد کی نظم ان کے لیے دعائے صحت یابی کے ساتھ:
وہ میری راہ دیکھتی ہے
وہ میری راہ دیکھتی ہے
وہ میری راہ ایسے دیکھتی ہے
جیسے جاگنے میں نیند
یا نیند میں خواب دیکھتے ہیں
منہ اندھیرے کھیتوں کو جاتے ہوئے
کپاس کے پھول چنتے ہوئے
یا اوک سے پانی پیتے ہوئے
کاندھوں پر بادل دھرے
یا ہونٹوں میں پھول تھامے
کھلی چھت پر تاروں سے کھیلتے
یا لحاف میں منہ چھپائے
درختوں سے لپٹ کر
یا چاندنی اوڑھ کے
دن کے میدانوں میں
یا شام کی اوٹ سے
وہ... ہوائوں کے رنگ دیکھتی ہے
اور میری راہ دیکھتی ہے
تعمیر سے انہدام تک
زمان و مکان کے درمیان
موجود سے معدوم تک
وہ میری راہ دیکھتی ہے
اور زمین نیا آسمان اوڑھ لیتی ہے
پیڑ... پرندے تبدیل کر لیتے ہیں
چاندنئے پانیوں پر چمک جاتا ہے
اجنبی موسموں کی
ہوا چلتی ہے ...
راستوں میں
مٹی اُڑتی ہے
اور بیٹھ جاتی ہے
وہ نیند میں چلتی ہے
اور میری راہ دیکھتی ہے
آج کا مطلع
دورو نزدیک بہت اپنے ستارے بھی ہوئے
ہم کسی اور کے تھے اور تمہارے بھی ہوئے