"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن اور اوسلو سے فیصل ہاشمی

مزدور‘ کسان اور عام آدمی اس وقت
پیپلز پارٹی کی طرف دیکھ رہے ہیں: بلاول
چیئر مین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''مزدور‘ کسان اور عام آدمی اس وقت پیپلز پارٹی کی طرف دیکھ رہے ہیں‘‘ کہ یہ اب کیا کرنا چاہتی ہے اور جو بھرپور 'خدمت‘ اس نے پہلے کی تھی‘ کیا اُس سے اس کا جی نہیں بھرا اور یہ عوام کو کب تک اپنی خدمت کی مار مارتی رہے گی، اول تو انہیں یقین ہی نہیں آ رہا کہ کوئی پارٹی اس قدر فیاض بھی ہو سکتی ہے کہ اس نے خدمت پر کمر ہی باندھ رکھی ہو حالانکہ اسے کمر کھول کر تھوڑی دیر سُستا بھی لینا چاہیے اور یہ موقع دوسروں کو بھی دینا چاہیے، اور جو پارٹی یہ کام پہلے کر چکی ہے، اگر کوئی کسر رہ گئی ہو تو اسے پورا کرنے کے لیے اسے اپنی باری کا انتظار کرنا چاہیے۔ آپ اگلے روز لاڑکانہ میں مختصر قیام کے دوران مختلف یوسیز کے کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے۔
مہنگائی روکنے کے لیے ہر ممکن اقدام
کر رہے ہیں: وزیراعلیٰ عثمان بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''مہنگائی روکنے کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہے ہیں‘‘ لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ جواب میں مہنگائی ہمیں کم کرنے کی کوششیں کرنے لگ جاتی ہے جبکہ ہم پہلے ہی کافی کم ہو چکے ہیں اور اگر کارکردگی کو دیکھا جائے تو ہم کافی سے بھی زیادہ کم نظر آئیں گے، اس لیے ہمارا اور مہنگائی کا کھلم کھلا مقابلہ ہے۔ کبھی ہم اس پر قابو پا لیتے ہیں اور کبھی یہ ہمیں چاروں شانے چت کر دیتی ہے حتیٰ کہ عوام مہنگائی کو بھول کر ہمارا مقابلہ دیکھنے میں مصروف ہو گئے ہیں کہ دیکھیں آخری فتح کس کی ہوتی ہے بہر حال ہم نے ہمت نہیں ہاری اور اپنے دائو پیچ لگانے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ آپ اگلے روز فیصل آباد میں دورے کے دوران تاجروں اور ارکانِ اسمبلی سے خطاب کر رہے تھے۔
نون لیگ کے پاس حکومتی کارکردگی
کا کوئی جواب نہیں ہے: حسان خاور
معاونِ خصوصی برائے وزیراعلیٰ پنجاب اور ترجمان حسان خاور نے کہا ہے کہ ''نون لیگ کے پاس حکومتی کارکردگی کا کوئی جواب نہیں ہے‘‘ کیونکہ حکومتی کارکردگی ہے ہی ایسی کہ اس کا جواب دینا ویسے بھی کوئی قابلِ فخر بات نہیں ہے اور ہم نے خود بھی اس پر کبھی غرور نہیں کیا کیونکہ اگر یہ ذرا بھی غرور کرنے کے قابل ہوتی تو ہم اس پر غرور ضرور کرتے جبکہ نون لیگ والے بھی اسے کوئی گھاس نہیں ڈالتے حالانکہ ملکِ عزیز میں گھاس کی پیداوار اتنی ہے کہ اگر کسی کی عقل بھی گھاس چرنے کے لیے آ جائے تو اسے مایوس نہیں لوٹنا پڑے گا، ان حالات میں نون لیگ کو ہماری کارکردگی کا جواب دے کر الٹا شرمندہ ہی ہونا پڑے گا۔ آپ اگلے روز لاہور میں ڈویلپمنٹ پیج متعارف کرا رہے تھے۔
مذہبی جماعتوں کو دیوار سے لگایا جا رہا : لیاقت بلوچ
جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی رہنما لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ''مذہبی جماعتوں کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے‘‘ خاص طور پر مولانا فضل الرحمن کو جس دیوار سے لگایا جا رہا ہے وہ تو پہلے ہی اتنی خستہ ہے کہ اس کے زمین بوس ہو جانے کا خدشہ ہے اور پی ڈی ایم کو مولانا جیسا رہنما چراغ لے کر ڈھونڈنے سے بھی نہیں مل سکتا ہے کیونکہ آج کل وہ اتنے فراغت زدہ ہیں کہ کوئی دوسرا ان کا متبادل نہیں ہو سکتا، اس لیے حکومت سے گزارش ہے کہ مولانا صاحب کو کسی نئی یا مضبوط دیوار کے ساتھ لگایا جائے تا کہ پی ڈی ایم کا دال دلیہ بھی چلتا رہے۔ آپ اگلے روز ملی یکجہتی کونسل سے دیگر رہنمائوں کے ساتھ خطاب کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں اوسلو سے فیصل ہاشمی کی نظم:
جست
اور زمیں کی الماری میں
اس نے میرے جسم کو رکھ کر
مجھ سے کہا تھا:
ڈوبنے والے سارے سورج،
سب تہذیبیں
سچے جھوٹے، اچھے برے‘ سب لوگ
یہاں سے نکلیں گے
پھر وہ رات کے پل سے پار اتر کر
خالی پن کے افسردہ خاموش خلا میں
آ جائیں گے
تم کو بھی اس پار اترنا ہو گا
ایک اندھیرا، روشنیوں کے بھیس میں آ کر
تم سے ملے گا۔۔۔۔ اور کہے گا
اِدھر ہماری جانب
زہر کدوں سے آنے والے
یہاں قیام کیا کرتے ہیں!
اور پھر اس نے یہ بھی کہا تھا
کیچڑ کیچڑ روحوں کے ظلمات میں
اپنی نپی تلی حکمت کے نام پر
تھپ تھپ چلتے
ارض و سما کی گردش سے کچھ دور نکلتے
اجنبیوں کی صورت جب تم
اپنی جانب دیکھو گے
تب اس دل میں بجھ جائیں گی
ازل ابد کی
سان گمان میں آنے والی ساری باتیں
سارے خدشے
جن کی بابت تم نے
ڈرتے ڈرتے اس پاتال کی تاریکی میں
آنکھیں میچ کے جست بھری تھی!!!
آج کا مقطع
عجب تو یہ ہے معانی وہ خاص خاص، ظفرؔ
بیاں میں تھے ہی نہیں جو بیاں سے نکلے ہیں

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں